حج سے محروم رہنے والے عازمین سے اضافی رقم نہیں لیں گے، پرائیویٹ حج آپریٹرز
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
کراچی(این این آئی)پیسے جمع کرانے کے باوجود رواں برس حج سے محروم رہ جانے والے عازمین کے لیے خوشخبری سامنے آئی ہے۔ذرائع کے مطابق حج سے محروم رہ جانے والے عازمین انہیں پیسوں میں آئندہ برس حج کرسکیں گے، پرائیویٹ حج آپریٹرز ہوپ نے وزارت مذہبی امور کو یقین دہانی کرا دی ہے۔ذرائع نے بتایاکہ پرائیویٹ آپریٹرز عازمین سے کوئی اضافی رقم وصول نہیں کریں گے، ہوپ نے وزارت مذہبی امور کو یقین دہانی کرائی ہے کہ آئندہ برس 25 سے 26 ہزار عازمین کو حج پر بھجوائے گی اس کی تصدیق وزیر مذہبی امور نے بھی کر دی ہے۔ذرائع نے کہا کہ روان سال رہ جانے والے عازمین کے 36 ارب روپے سعودی عرب میں ہیں، سعودی بینکوں میں پاکستانی عازمین کے 490 ملین ریال موجود ہیں، پرائیویٹ حج آپریٹرز عازمین سے کوئی اضافی رقم نہیں لیں گے۔گزشتہ سال پرائیویٹ حج آپریٹرز 63 کے کوٹے پر مکمل بکنگ نہیں کر سکے تھے جس کی وجہ سے 26 ہزار عازمین پیسے جمع کروانے کے باوجود حج نہیں کرسکے تھے اس معاملے پر سینیٹ کمیٹی نے وزارت مذہبی امور اور پرائیویٹ آپریٹرز کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
مجھے اختیارات سے محروم رکھاگیا ہے، عمر عبداللہ کا اعتراف
ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی کی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرے۔ انہوں نے کہا کہ مبہم یقین دہانیاں اب قابل قبول نہیں ہیں، ہمیں ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے ایک واضح روڈ میپ چاہیے۔ ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھارتی حکومت ریاستی درجہ بحال کرنے سے آخر ڈر کیوں رہی ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ بطور وزیراعلیٰ مجھے ریاست کی بحالی کے لیے طے شدہ وقت سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہاں ملازمین کو برطرف کیا جا رہا ہے، لوگوں کو گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے اور ہم لوگوں کو اس صورتحال سے نکالنا چاہتے ہیں۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد علاقے کا سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔ ہاﺅس بوٹس خالی پڑے ہیں، ٹیکسی ڈرائیور پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری میرے پاس نہیں، خامیوں، کوتاہیوں کو دور کرنا میرے بس میں نہیں کیونکہ مجھے اس حوالے سے اختیارات سے محروم رکھا گیا ہے۔