ملک بھر میں کل سے بارشوں کا نیا سلسلہ، سیلابی صورتحال سنگین ہونے کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
پاکستان کے محکمہ موسمیات نے چار اگست سے ملک کے بیشتر علاقوں میں بارشوں، تیز ہواؤں اور گرج چمک کے سلسلے کی پیش گوئی کی ہے، مون سون کا چھٹا سپیل پہلے سے موجود سیلابی صورت حال کو مزید سنگین بنا سکتا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق اس وقت ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں کمزور مون سون ہوائیں داخل ہو رہی ہیں، جن کی شدت چار اگست سے بڑھنے کا امکان ہے، اس کے علاوہ ایک مغربی ہوا کا سلسلہ بھی پانچ اگست تک مضبوط ہونے کی توقع ہے، جو متاثرہ علاقوں میں بارش برسانے والے نطام کو مزید تقویت دے گا۔پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور گلگت بلتستان میں چار سے سات اگست کے دوران کہیں کہیں بارشیں اور چند مقامات پر موسلا دھار بارش کا امکان ہے، مظفرآباد، راولا کوٹ، وادی نیلم، دیامر، سکردو اور گلگت جیسے اہم مقامات پر شدید بارشیں متوقع ہیں، جن کے باعث خاص طور پر پہاڑی علاقوں میں اچانک سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔خیبر پختونخوا میں بھی مون سون کے نئے سلسلے کے لیے الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، جہاں سوات، مانسہرہ، کوہستان، ایبٹ آباد اور ڈیرہ اسماعیل خان سمیت مختلف اضلاع میں چار سے سات اگست کے دوران تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشیں متوقع ہیں۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، لاہور، راول پنڈی، گوجرانوالہ، مری اور سیالکوٹ جیسے شہروں میں شدید بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے، جو نشیبی علاقوں میں شہری سیلاب کا سبب بن سکتی ہیں۔جنوبی پنجاب کے اضلاع، جیسے ڈیرہ غازی خان اور ملتان میں بھی چھ اگست تک معمولات زندگی متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے، چھ اگست کو سندھ کے ساحلی علاقوں اور شمال مشرقی و جنوبی بلوچستان کے بعض حصوں خضدار، بارکھان اور ژوب میں ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ شدید بارشیں خیبر پختونخوا، شمال مشرقی پنجاب، آزاد کشمیر اور مری و گلیات جیسے پہاڑی علاقوں میں ندی نالوں میں طغیانی اور فلیش فلڈنگ کا سبب بن سکتی ہیں، لینڈ سلائیڈنگ، سڑکوں کی بندش اور کمزور ڈھانچوں جیسے کچے گھروں اور بل بورڈز کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔عوام، سیاحوں اور مسافروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ احتیاط برتیں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور موسم کی تازہ ترین صورتحال سے باخبر رہنے کے لیے محکمہ موسمیات کی سرکاری ویب سائٹس یا پاک ویدر ایپ کا استعمال کریں۔محکمہ موسمیات کی یہ پیش گوئی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب حالیہ مسلسل مون سون بارشوں کے سلسلوں سے ملک بھر میں بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے اور کئی قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔دوسری طرف نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور صوبائی ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹیز ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہائی الرٹ پر ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سیلاب اور بارشوں سے کپاس کی فصل شدید متاثر
ویب ڈیسک:اوبارو اور گردونواح میں حالیہ شدید بارشوں نے نہ صرف فصلوں کو نقصان پہنچایا بلکہ کئی علاقوں میں پانی کھڑا ہونے سے کاشتکاری کا نظام بھی درہم برہم ہو گیا ہے۔ خاص طور پر کپاس کی تیار فصل، جو کہ کٹائی کے قریب تھی، پانی میں ڈوب گئی جس کے باعث پیداوار مکمل طور پر ضائع ہو گئی۔
متاثرہ علاقوں میں کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی سال بھر کی محنت ایک ہی بارش میں ضائع ہو گئی، اور وہ اب مالی طور پر شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ کپاس کی فصل کی تباہی سے نہ صرف کسان متاثر ہوئے ہیں بلکہ مقامی معیشت پر بھی منفی اثر پڑا ہے، کیونکہ کپاس اوبارو کی اہم نقد آور فصلوں میں سے ایک ہے۔
رکن پنجاب اسمبلی علی امتیاز کا نام پی این آئی لسٹ سے نکالنے کی درخواست، جواب طلب
کسانوں نے حکومتِ سندھ سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر متاثرہ علاقوں کا سروے کروائے، اور نقصان کا تخمینہ لگا کر متاثرہ کسانوں کو مالی امداد فراہم کرے۔ اس کے ساتھ ساتھ بارش کے پانی کے نکاس اور مستقبل میں ایسی صورتحال سے بچنے کے لیے حفاظتی اقدامات کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔