Express News:
2025-09-17@23:01:37 GMT

اس بار صرف چائے نہیں بسکٹ بھی کھلائیں گے!

اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT

اس وقت دنیا کا ماحول ’’جس کی لاٹھی اس کی بھینس‘‘ والا بن چکا ہے۔ کوئی بھی زبردست کو نہیں روک سکتا اورکمزور کو کوئی طاقتور سے نہیں بچا سکتا۔ یہ مثال ہمیں اسرائیل اور فلسطینیوں سے بخوبی سمجھ میں آ جاتی ہے۔ اسرائیل کے فلسطین پر مظالم سے کوئی بھی خوش نہیں ہے مگر بھارت دنیا کا واحد ملک ہے جو نیتن یاہو کی پیٹھ تھپتھا رہا ہے چونکہ وہ خود بھی اپنے دوست اسرائیل کے نقش قدم پر چل رہا ہے۔

پہلگام حملے کے فوراً بعد بھارت کی طرف سے کہا گیا تھا کہ یہ بھارت کا 7 اکتوبر ہے، اس کا مطلب یہ تھا کہ اسی تاریخ کو حماس نے اسرائیل پر میزائلوں کے تابڑ توڑ حملے کیے تھے جس سے فلسطینی جارح اور اسرائیل کو دنیا نے مظلوم مان لیا تھا۔

اسرائیل تو لگتا ہے اس حملے کا انتظار ہی کر رہا تھا اور پھر اسرائیل نے فلسطینیوں کے ساتھ جوکیا وہ ہمارے سامنے ہے، وہ فلسطینیوں کی مسلسل نسل کشی کیے جا رہا ہے مگر امریکا سمیت تمام یورپی ممالک تماشائی بنے ہوئے ہیں، اس لیے کہ حماس نے اسرائیل پر حملے میں پہل کرکے اسرائیل کو مظلوم بنا دیا ہے چنانچہ اسے پورا حق حاصل ہے کہ وہ اپنے دفاع میں بھرپور طاقت استعمال کرے۔

بس بھارت نے اسی مثال کو سامنے رکھ کر پہلگام میں سازشی داؤ کھیلا۔ اس نے فلیگ فالس آپریشن کے ذریعے اپنے ہی دو درجن سے زائد شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا مگر اسے اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے چند سال قبل بھی اس نے پلوامہ میں اپنے ہی چالیس سے زائد فوجیوں کو مروا دیا تھا صرف اس لیے کہ پاکستان پر حملے کا جواز بن سکے اور بھارتیوں سے ووٹ حاصل کیے جائیں اور اب وہ پہلگام میں اپنے معصوم شہریوں کے قتل عام کے بعد پاکستان پر حملے کے لیے پَر تول رہا ہے مگر وہ منصوبے کے تحت پاکستانی حملے کا انتظار کر رہا ہے تاکہ دنیا کے سامنے مظلوم بن سکے اور پاکستان جارح کہلائے۔

اس دفعہ اس نے ایک خطرناک قدم یہ بھی اٹھایا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کو یکدم توڑ دیا ہے یہ ایک ایسا خوفناک اقدام ہے جس پر پاکستان مشتعل ہو کر فوراً بھارت پر حملہ کر سکتا تھا۔ پاکستان نے اس اقدام کو اعلان جنگ بھی قرار دیا تھا۔ بھارت نے اپنے سازشی منصوبے کے تحت سندھ طاس معاہدے کو توڑنے کا اعلان ہی اس لیے کیا تھا کہ پاکستان کو بھارت پر حملے میں پہل کرنے پر اکسایا جاسکے۔

پاکستان بھارت کی سندھ طاس معاہدے کو توڑنے کی پاداش میں حملہ کر سکتا تھا مگر صبر سے کام لے کر بھارت کی چال کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔ بھارت سمجھ رہا تھا کہ اس پر پاکستان کے حملے سے اسرائیل کی طرح دنیا اس کی حمایت کرے گی مگر یہ اس کی بھول ہے اسرائیل کی اور بات ہے وہ امریکا اور یورپ کی آنکھوں کا تارا ہے، اس کی سلامتی ان کی ذمے داری ہے جب کہ بھارت کو مغربی دنیا روس سے اس کی گہری دوستی کی وجہ سے کسی اور نظر سے دیکھتی ہے۔

 بہرحال مودی نے اس وقت دنیا کے بگڑے ہوئے بے ہنگم حالات کی وجہ سے یہ سازشی پلان بنایا ہے۔ اس میں شک نہیں کہ حالات اس حد تک خراب ہو چکے ہیں کہ اقوام متحدہ کی بھی کوئی نہیںسن رہا۔ بھارت کا بغیر کسی ثبوت کے پہلگام واقعے کا پاکستان کو ذمے دار قرار دینا مضحکہ خیز توہے مگر مودی اس سے اپنی حکومت کا فائدہ دیکھ رہا ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ وہ ہر سال چھ مہینے بعدپاکستان کو بھارت میں ہونے والے کسی بھی دہشت گردی کے واقعے کا ذمے دار قرار دے دیتا ہے۔ لگتا ہے مودی حکومت پاکستان کارڈ پر ہی زندہ ہے وہ 2014 سے لے کر اب تک تین الیکشن جیت چکی ہے اور چوتھے الیکشن میں کامیابی کے لیے اس نے اب پہلگام حملے کو استعمال کرنے کا پروگرام بنا لیا ہے۔

بھارت کے عوام کوتووہ شیشے میں اتار چکا ہے اب کاش کہ وہاں کی حزب اختلاف کی پارٹیاں ہی جرأت دکھائیں کہ یہ کیا تماشا ہے کہ ہر دہشت گردی کا الزام پاکستان پر دھر دیا جاتا ہے مودی اپنی سیکیورٹی کی کوتاہیوں پر بھی تو توجہ دے مگر وہاں ہو یہ رہا ہے کہ حکومت کے خلاف بولنے والوں کو غدار قرار دے کر ان کے خلاف فوراً ایف آئی آر درج کرا دی جاتی ہے۔          (جاری ہے)

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پر حملے ہے مگر رہا ہے تھا کہ

پڑھیں:

قطر ہمارا قریبی اتحادی ہے‘اسرائیل دوبارہ حملہ نہیں کرئے گا.صدرٹرمپ

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 ستمبر ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل قطر پر دوبارہ حملے نہیں کرے گا، قطر ہمارا قریبی اتحادی ملک ہے نشریاتی ادارے کے مطابق وائٹ ہاﺅس میں صحافیوں سے گفتگو میں ٹرمپ نے کہاکہ قطر بہت اچھا اتحادی رہا ہے اور بہت سے لوگ یہ نہیں جانتے لیکن وہ قطر کو نشانہ نہیں بنائے گا، شاید اسرائیل حماس کا پیچھا کرے یہ واضح نہیں کہ صدر کا مطلب کیا تھا لیکن ان کے بیانات سے یہ تاثر ملتا ہے کہ نیتن یاہو خلیجی عرب ریاست میں موجود حماس راہنماﺅں کے خلاف دیگر اقدامات کر سکتے ہیں.

(جاری ہے)

ٹرمپ نے معروف نیوز ویب سائٹ ”ایکسیوس“ کی خبرکی تردید کی جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ نیتن یاہو نے ذاتی طور پر صدر ٹرمپ کو اطلاع دی تھی کہ اسرائیل منگل کو دوحہ پر حملے کرنے والا ہے ٹرمپ نے کہا کہ نیتن یاہو نے دوحہ میں حملے کی اطلاع نہیں دی تھی انہوں نے ایسا نہیں کیا جب ان سے پوچھا گیا کہ حملوں کے بارے میں کیسے معلوم ہوا تو انہوں نے کہا کہ اسی طرح جیسے آپ کو معلوم ہوا.

یادرہے کہحملوں کے بعد وائٹ ہاﺅس نے کہا تھا کہ امریکی فوج نے انتظامیہ کو مطلع کیا تھا کہ میزائل فضا میں داغے جانے کے بعد یہ حملے ہونے والے ہیں اور دعویٰ کیا کہ ٹرمپ کے پاس اعتراض کرنے کا موقع نہیں تھا دوحہ میں عرب لیگ اوراسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی سربراہی اجلاس میں راہنماﺅں نے گزشتہ روزجاری اعلامیے میں خبردار کیا کہ قطر پر اسرائیل کے حملے خطے کے لیے خطرناک نتائج کے حامل ہیں انہوں نے اجتماعی کارروائی پر زور دیا تاکہ اسرائیل کی جانب سے مشرق وسطیٰ پر نئی حقیقت مسلط کرنے کی کوششوں کا مقابلہ کیا جا سکے.

قطر کے سرکاری ادارے”قنا“کے ذریعے جاری اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں دوحہ پر حملوں کی مذمت کی گئی اور قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا اجلاس نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت خطے میں امن کے کسی بھی امکان کو کمزور کرتی ہے. بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اسرائیل کے ان منصوبوں کے خلاف کھڑا ہونا ضروری ہے جو خطے پر نئی حقیقت مسلط کرنے کے لیے ہیں، اور خبردار کیا گیا کہ ایسی کوششیں علاقائی اور عالمی سلامتی کے لیے براہِ راست خطرہ ہیں.

متعلقہ مضامین

  • لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے
  • قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد مسئلہ فلسطین کو دفن کرنے کی کوششں کی جا رہی ہے، مسعود خان
  •  اسرائیل کی مذمت کافی نہیں، دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا: نائب وزیراعظم
  • قطر ہمارا قریبی اتحادی ہے‘اسرائیل دوبارہ حملہ نہیں کرئے گا.صدرٹرمپ
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ ختم یا معطل نہیں کرسکتا ، کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کےلئے تیار ہیں.اسحاق ڈار
  • ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ، کسی کو سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے،اسحق ڈار
  • پاکستان تنازعات کے بات چیت کے ذریعے پرامن حل کا حامی ، اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار
  • ملکی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں :اسحاق ڈار
  • مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں، کسی کو سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے: اسحاق ڈار
  • حماس جہاں بھی ہو، ہم اُسے نشانہ بنائیں گے، نتین یاہو