رواں سال اپریل 65 سالوں میں ساتواں سب سے خشک اپریل رہا
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
رواں سال اپریل گزشتہ 65 سالوں میں ساتواں سب سے خشک اپریل رہا۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق اپریل میں اوسط درجہ حرارت 65 سالوں میں دوسرا سب سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ دن کا درجہ حرارت بھی گزشتہ 65 سالوں میں دوسرا سب سے زیادہ گرم درجہ حرارت رہا۔
محکمۂ موسمیات نے بتایا کہ اپریل میں ملک کا اوسط درجہ حرارت 27.
محکمۂ موسمیات نے مزید بتایا کہ رواں سال اپریل میں دن کا زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت 36.40 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، یہ اوسط 31.74 ڈگری سینٹی گریڈ سے 4.66 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔
اس کے علاوہ ملک میں اپریل کے دوران رات کا کم سے کم درجۂ حرارت 19.36 ڈگری سینٹی گریڈ رہا، یہ ملک کے اوسط 16.80 ڈگری سینٹی گریڈ سے 2.57 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔
رواں سال اپریل کے دوران یہ بارش معمول سے 59 فیصد کم تھی
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ڈگری سینٹی گریڈ رواں سال اپریل سالوں میں اپریل میں
پڑھیں:
3 سالوں میں پاکستان کے قرضوں میں 29 ہزار ارب روپے کا اضافہ
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 03 مئی 2025ء ) 3 سالوں میں پاکستان کے قرضوں میں 29 ہزار ارب روپے کا اضافہ، عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد پاکستان کے قرضے ساڑھے 43 ہزار ارب روپے سے بڑھ کر 72 ہزار ارب روپے کی سطح سے اوپر چلے گئے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے قرضوں میں اضافے سے متعلق مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ مزمل اسلم کی جانب سے ہوشربا انکشاف کیا گیا ہے۔ مزمل اسلم کے مطابق شہباز شریف پاکستان کا واحد وزیراعظم ہے جس نے 3 سالوں میں آئی ایم ایف کے 4 پروگرام لیے۔ جب یہ پی ڈی ایم کی حکومت میں آئے تھے تو پاکستان کا قرضہ 43500 ارب روپے تھا، جو اب 72 ہزار ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔ دوسری جانب ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کے قرضوں میں ہر گزرتے دن کے ساتھ انتہائی تیز رفتاری سے اضافہ ہونے کے سلسلے کو بریک نہ لگ سکی۔(جاری ہے)
ماضی میں قرضوں کے حوالے سے تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بنانے والی ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا اتحاد گزشتہ 3 سالوں کے دوران ملکی قرضوں میں ہزاروں ارب روپے کا اضافہ کر چکا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جہاں ایک جانب حکومت معاشی بہتری کے دعوے کر رہی ہے، وہیں رواں مالی سال کے 6 ماہ کے دوران مجموعی قرضہ 74 ہزار ارب روپے سے بھی بڑھ گیا۔ رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران ملکی قرض میں 3.9 فیصد اضافہ ہوا جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں ملک قرض میں 7 فیصد اضافہ ہوا تھا۔ وزارتِ خزانہ کے مطابق جولائی سے دسمبر 2024ء تک مقامی قرضوں کا حجم 49 ہزار 883 ارب روپے جبکہ دسمبر سے جولائی تک بیرونی قرضوں کا حجم 24 ہزار 130 ارب روپے رہا۔ وزارتِ خزانہ کے مطابق پہلی ششماہی یعنی جولائی تا دسمبر 2024 کے دوران حکومتی قرضوں کا حجم 67 ہزار ارب روپے سے زائد رہا۔ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں مقامی قرضوں میں 5 فیصد اضافہ ہوا جبکہ دسمبر 2024ء تک مقامی قرضوں کا حجم جی ڈی پی کے 67 فیصد پر پہنچ گیا۔ وزارتِ خزانہ کے مطابق پاکستان کا بیرونی قرضہ جی ڈی پی کا 33 فیصد ہے۔ جولائی سے دسمبر تک سود کی ادائیگیوں میں 18 فیصد اضافہ ہوا، پہلی ششماہی میں سود کی ادائیگیوں پر 5 ہزار 100 ارب روپے خرچ کیے گئے جبکہ گزشتہ برس اس عرصے میں سود کی ادائیگیوں پر 4 ہزار 200 ارب روپے خرچ کیے گئے تھے۔ وزارتِ خزانہ کے مطابق دسمبر 2024ء تک غیر ملکی قرضے 86 ارب 62 کروڑ ڈالرز سے زائد رہے۔ دسمبر 2024ء تک حکومتی غیر ملکی قرضہ 78 ارب 12 کروڑ ڈالرز سے زائد رہا۔