سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن نے وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کام (ایم او آئی ٹی اینڈ ٹی) سے کرپٹو کرنسی کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ایک کونسل کے قیام اور ملک کے پہلے مقامی جنریٹو  اے آئی ٹول ’ذہانت AI‘ کے آغاز سے متعلق حکومت کے حالیہ اقدام کی تفصیلی بریفنگ طلب کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:14 سالہ بچے نے دل کی بیماری کا پتا لگانے والی اے آئی ایپ تیار کرلی

سینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری نوٹس کے مطابق کمیٹی کا اگلا اجلاس 7 مئی 2025 کو اسلام آباد میں ہوگا۔

ایجنڈے میں اہم مسئلہ پاکستان کے پہلے مقامی جنریٹو AI ٹول ’ذہانت AI‘ کا مبینہ طور پر آغاز ہے، جس کا اعلان آئی ٹی کے وزیر نے کیا تھا، لیکن بعد میں نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (NITB) کے سی ای او نے اس کی تردید کر دی تھی۔

کمیٹی اس معاملے پر وضاحت طلب کرے گی اور ٹیکنالوجی سے متعلق اعلانات اور پیشرفت میں شفافیت کو یقینی بنانے میں وزارت کے کردار کا جائزہ لے گی۔

سینیٹر پلوشہ محمد زئی خان کی سربراہی میں کمیٹی پاکستان کے تیزی سے تیار ہوتے ڈیجیٹل منظر نامے سے متعلق متعدد اہم مسائل کا جائزہ لے گی۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کے تعلیمی اداروں میں اے آئی کلاسز اہم سنگ میل

ایجنڈے میں سب سے زیادہ حصہ ’مصنوعی ذہانت کا ضابطہ بل، 2024‘ ہے، جسے سینیٹر ڈاکٹر افنان اللہ خان نے پیش کیا۔

ستمبر 2023 میں پہلی بار سینیٹ میں پیش کیا گیا، بل ملک میں اے آئی کی ترقی اور تعیناتی کو کنٹرول کرنے والے اخلاقی اور قانونی فریم ورک کی بنیاد رکھے گا۔

وزارت آئی ٹی اینڈ  اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے حکام کو بھی کمیٹی کو ایل ڈی آئی (لانگ ڈسٹنس انٹرنیشنل) اور ایف ایل ایل (فکسڈ لائن لوکل) لائسنس کی تجدید کے بارے میں بریفنگ کے لیے طلب کیا گیا ہے۔

کمیٹی ڈیجیٹل نیشن پاکستان ایکٹ 2025 کی حالیہ منظوری کے بعد عملدرآمد کی پیشرفت کے بارے میں اپ ڈیٹس حاصل کرے گی۔

اس کے علاوہ کمیٹی ڈیجیٹل ڈویلپمنٹ انویسٹمنٹ فورم (DDIF) میں پاکستان کی شرکت، بالخصوص مقامی سافٹ ویئر کمپنیوں کے لیے بین الاقوامی تعاون اور لیڈز کے حوالے سے کے بارے میں اپ ڈیٹس کا بھی جائزہ لے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان پلوشہ محمد زئی خان پی ٹی اے ذہانت اے آئی کرپٹو کرنسی وزارت آئی ٹی اینڈ ٹی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان پلوشہ محمد زئی خان پی ٹی اے ذہانت اے ا ئی کرپٹو کرنسی وزارت آئی ٹی اینڈ ٹی اے ا ئی آئی ٹی کے لیے

پڑھیں:

اے آئی کا خوف بڑھنے لگا: ٹیکنالوجی کمپنیوں کی زیرزمین پناہ گاہوں پر سرمایہ کاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مصنوعی ذہانت کی تیز رفتار ترقی نے جہاں دنیا کو نئی ٹیکنالوجی کے امکانات دکھائے ہیں، وہیں اس کے ممکنہ خطرات نے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے مالکان کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق فیس بک کے بانی مارک زکربرگ سمیت کئی ارب پتی شخصیات اب ایسی جائیدادیں خریدنے میں مصروف ہیں جن میں ہنگامی حالات کے دوران پناہ لینے کے لیے زیرِ زمین بنکرز یا محفوظ کمپاؤنڈز تعمیر کیے جا رہے ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق زکربرگ امریکی ریاست ہوائی میں اپنے 1400 ایکڑ رقبے پر مشتمل کمپاؤنڈ کی تعمیر کر رہے ہیں جس میں ایک ایسی پناہ گاہ بھی شامل ہے جو خوراک اور بجلی کے نظام کے لحاظ سے مکمل خودکفیل ہوگی۔ کمپاؤنڈ کے گرد 6 فٹ اونچی دیوار کھڑی کی گئی ہے اور مقامی رہائشی اس منصوبے کو  زکربرگ بنکر کے نام سے پکارنے لگے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق زکربرگ نے کیلیفورنیا میں بھی مزید 11 جائیدادیں خریدی ہیں جن میں 7000 مربع فٹ زیرِ زمین جگہ بھی شامل ہے۔ ان کے علاوہ دیگر ٹیکنالوجی مالکان جیسے لنکڈ اِن کے شریک بانی ریڈ ہیفمن بھی نیوزی لینڈ میں ایک ایسا گھر بنانے کی تیاری کر چکے ہیں جسے عالمی تباہی کی صورت میں محفوظ پناہ گاہ کے طور پر استعمال کیا جا سکے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات اس بڑھتے ہوئے خوف کی علامت ہیں کہ کہیں مصنوعی ذہانت، ماحولیاتی تبدیلی یا عالمی تنازعات کسی بڑی تباہی کا سبب نہ بن جائیں۔ کچھ ماہرین نے تو اسے  ڈیجیٹل دور کی نئی بقا کی دوڑ قرار دیا ہے۔

مصنوعی ذہانت کے حوالے سے سب سے زیادہ تشویش اس وقت پیدا ہوئی جب اوپن اے آئی کے چیف سائنسدان ایلیا ستھسیکور نے اپنے ساتھیوں سے ایک ملاقات میں کہا کہ کمپنی آرٹیفیشل جنرل انٹیلی جنس (AGI) کی تخلیق کے قریب پہنچ چکی ہے ۔ یعنی وہ مرحلہ جب مشین انسانی ذہانت کے مساوی یا اس سے آگے جا سکتی ہے۔  کمپنی کو چاہیے کہ اے جی آئی کی ریلیز سے پہلے ہی اہم افراد کے لیے زیرِ زمین پناہ گاہیں تیار کر لے۔

اسی خدشے کا اظہار اوپن اے آئی کے سربراہ سیم آلٹ مین بھی کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اے جی آئی کی آمد  لوگوں کے اندازوں سے کہیں پہلے ممکن ہے، شاید 2026 تک۔

دوسری جانب بعض ماہرین کے مطابق یہ تبدیلی اگلے 5 سے 10 سال میں دنیا کے معاشی، سائنسی اور سماجی ڈھانچے کو مکمل طور پر بدل سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • استنبول میراتھون میں پاکستانی ایتھلیٹس کی شاندار کارکردگی، پہلی 3 پوزیشنز پر قبضہ
  • چینی صدر کا مصنوعی ذہانت کی نگرانی کا عالمی ادارہ قائم کرنے پر زور
  • مصنوعی ذہانت
  • پاکستان کے بلال بن ثاقب دنیا کے بااثر ترین کرپٹو رہنما ئوں میں شامل
  • پاکستان کے بلال بن ثاقب دنیا کے بااثر ترین کرپٹو رہنماؤں میں شامل
  • عالمی کرپٹو انڈسٹری نے بلال بن ثاقب کی صلاحیتوں کا اعتراف کرلیا
  • اسحاق ڈار کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی بین الوزارتی کمیٹی کا اجلاس، سفارتی کارکردگی کا جائزہ
  • بٹ کوائن کی گراوٹ نے 7 سالہ ریکارڈ توڑ دیا، سرمایہ کار خوفزدہ
  • دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل
  • اے آئی کا خوف بڑھنے لگا: ٹیکنالوجی کمپنیوں کی زیرزمین پناہ گاہوں پر سرمایہ کاری