Daily Ausaf:
2025-06-18@23:51:25 GMT

پہلگام ڈرامہ، بھارت کی سفارتی ناکامی

اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT

پہلگام دہشت گرد حملے میں پاکستان کو ملوث کرنے کی ناکام سازش نے مودی سرکار کے مسلم دشمن عزائم مزید بے نقاب کر دئیے ہیں۔ مغربی دنیا سے پینگیں بڑھانے کے بعد بھارت اس زعم میں مبتلا تھا کہ اپنی اقتصادی ترقی اور گہرے تجارتی تعلقات کی قوت استعمال کر کے وہ پاکستان کو کونے سے لگا دے گا۔ لیکن بھارتی توقعات کے برعکس معاملات کچھ اور رخ اختیار کر گئے۔ جس بھونڈے طریقے سے پہلگام میں سیاحوں کے قتل کے بعد پاکستان کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ کیا گیا اس نے عالمی برادری کی آنکھیں کھول دی ہیں ۔ بھارت کو توقع تھی کہ اس کے دوست ممالک فوری طور پر پاکستان کو دہشت گردی کا مرتکب قرار دے دیں گے ۔ اس زہریلی خواہش کی تکمیل نہ ہو سکی۔ امریکہ ، برطانیہ فرانس، جاپان اور یورپی یونین کی جانب سے بھارت کے موقف کی تائید سامنے نہیں آئی۔ان تمام ممالک نے اگرچہ دہشت گردی کی مذمت تو کی تاہم کسی بھی ملک نے آنکھیں بند کر کے پاکستان کو دہشت گردی کا مرتکب قرار دینے کے بجائے دونوں ممالک کو پرامن طریقے سے شفاف تحقیقات کی بنیاد پر دہشت گردی کے معاملے کو سلجھانے کا مشورہ دیا۔ اس سفارتی ناکامی پر مودی سرکار تلملا اٹھی ہے۔
بھارتی معاشرے میں موجود سنجیدہ طبقات کی جانب سے پہلگام ڈرامے کی سازش پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ عالمی برادری میں خاطر خواہ پذیرائی نہ ملنے کے باعث مودی سرکار تنقید کی زد میں ہے۔ پاکستان نے ریاستی سطح پر مشترکہ شفاف تحقیقات کی پیشکش کر کے مودی سرکار کو مزید مصیبت میں مبتلا کر دیا ہے۔ بھارت کبھی بھی مشترکہ شفاف تحقیقات کے لیے رضامندی ظاہر نہیں کرے گا۔ سفارتی محاذ پر ناکامی کے ساتھ ساتھ پہلگام ڈرامہ بھارت کے مسلم دشمن عزائم کو بھی بے نقاب کر رہا ہے۔ پاکستان پر اچھالا گیا کیچڑ بھارت کے چہرے کو ہی داغدار کر رہا ہے۔ یہ حقیقت دنیا پر زیادہ واضح ہوتی جا رہی ہے کہ بر صغیر میں بد امنی کی ایک بڑی وجہ جموں کشمیر پر بھارت کا غیر قانونی اور ناجائز قبضہ ہے۔ انسانی حقوق کی پامالی اور حق رائے دہی کو چھین کر غاصب بھارت نے کشمیر میں بد امنی کے بیج بوئے ہیں۔
مودی سرکار کی مسلم دشمنی کے مزید ثبوت دنیا کے سامنے بے نقاب ہوئے ہیں ۔پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارتی میڈیا پر جاری نفرت انگیز مہم کے نتیجے میں پورے ہندوستان میں مسلمانوں پر زمین تنگ کر دی گئی ہے۔ جنونی ہندو مسلمانوں پر حملے کر رہے ہیں مساجد اور وقف املاک کو سرکاری بندوبست کے تحت ضبط کیا جا رہا ہے ۔حالات اس قدر بگڑ چکے ہیں کہ جنونی ہندوں نے گزشتہ دنوں ایک نہتی مسلمان خاتون پر وحشی کتے چھوڑ دئیے ۔بھارتی میڈیا کے غیر ذمہ دارانہ رویے اور جنگی جنون نے پورے بھارتی معاشرے کی اخلاقیات کو تباہ کر دیا ہے۔ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ رویے کی وجہ سے خطے میں نیوکلیائی تصادم کے خطرات بڑھتے چلے جا رہے ہیں۔ یہ حقیقت بھی روز روشن کی طرح ہے عیاں ہوتی جا رہی ہے کہ بھارت پاکستان کے وجود کو دل سے تسلیم نہیں کرتا۔ پاکستان کو چوٹ پہنچانے اور عدم استحکام کا شکار کرنے کے لئے بھارت نے لسانی اور مذہبی جنونی دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ بلوچستان اور صوبہ سرحد میں اٹھنے والی دہشت گردی کی لہر کا سرپرست اور معاون دراصل بھارت ہی ہے۔ اس بحرانی کیفیت میں پاکستانی ریاست نے نہایت سنجیدہ اور بردبار حکمت عملی اپنائی ہے۔
عسکری قیادت کے جرات مندانہ اور دو ٹوک موقف کے باعث بھارت کے ایوانوں میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ سپہ سالار کے دلیرانہ بیانات کے بعد بھارت کی سیاسی اور عسکری قیادت پہ سکتہ طاری ہے ۔صاف دکھائی دے رہا ہے کہ اپنی سفارتی ناکامی کو چھپانے کے لئے بھارت پاکستان کے خلاف فوجی مہم جوئی کے منصوبوں پر عمل کرنے سے پہلے ہزار مرتبہ سوچے گا۔ تاہم یہ امکان رد نہیں کیا جا سکتا کہ مودی جیسے جنونی کسی بھی وقت سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے کوئی احمقانہ اقدام اٹھا کر پورے خطے کے امن کو تہ و بالا کر سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: مودی سرکار پاکستان کو بھارت کے رہا ہے کے بعد

پڑھیں:

مسئلہ کشمیر صدر ٹرمپ کا امتحان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر اپنے اس موقف کا اعادہ کیا ہے کہ انھوں نے 10/5 پاک بھارت جنگ کے دوران دونوں ممالک کے سربراہوں کو ذاتی طور پر فون کرکے کہا کہ اگر آپ دونوں جنگ کریں گے تو ہمارے ساتھ تجارت نہیں کر سکیں گے۔

صدر ٹرمپ کے بقول انھوں نے پاکستان اور بھارت کے رہنماؤں کو تجارت پر بات کرنے کی جانب راغب کرکے خطے میں ممکنہ ایٹمی جنگ کو رکوایا۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں نے دانش مندی کا ثبوت دیا میری بات کو سمجھا اور جنگ فوراً روک دی۔ امریکی صدر نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ وہ کوئی بھی مسئلہ حل کروا سکتے ہیں۔

انھوں نے تنازع کشمیر پر اپنی ثالثی کی پیشکش کو دہراتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت ایک طویل عرصے سے مسئلہ کشمیر پر ایک دوسرے کے دشمن بنے ہوئے ہیں۔ میں نے دونوں سے کہا ہے کہ انھیں ساتھ بٹھاؤں گا اور یہ مسئلہ حل کراؤں گا۔

تقسیم ہند کے بعد نصف صدی سے زائد عرصہ گزر گیا پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر آج بھی بنیادی تنازعہ بنا ہوا ہے۔ امن کے ضامن عالمی ادارے اقوام متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے کے ذریعے اس مسئلے کو حل کیا جائے۔

پاکستان اول دن سے تمام عالمی فورم پر متعدد بار اس مسئلے کی حساسیت، سنگینی اور وہاں بھارتی فورسز کے مظلوم کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے جبر و ستم کے حوالے سے زمینی حقائق سے عالمی برادری کو آگاہ کرتا چلا آ رہا ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ مظلوم کشمیریوں کی آہ و فغاں پر کوئی کان دھرنے کو تیار نہیں بعینہ ہی دنیا نے کشمیریوں پر بھارت کی بربریت پر آنکھیں موند رکھی ہیں۔ تنازعہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان خارجہ سیکریٹریوں سے لے کر وزرائے اعظم تک کے تمام مذاکرات بھارت کی روایتی ہٹ دھرمی اور غیر سنجیدہ طرز عمل کی وجہ سے ناکامی سے دوچار ہوئے ہیں۔

بھارت نے ہر موقع پر مسئلہ کشمیر کو دبانے اور پاکستان سے مذاکرات سے راہ فرار اختیار کرنے اور کشمیر پر عالمی ثالثی کو ٹھکرانے کا وتیرہ اپنا رکھا ہے۔ بھارت میں کہیں بھی دہشت گردی کا کوئی واقعہ رونما ہو جائے تو بھارت کے متعصب حکمران اور ان کا جھوٹے پروپیگنڈے کرنے کا ماہر میڈیا بغیر کسی تحقیق اور ثبوت کے براہ راست اس واقعے کی کڑیاں پاکستان کے ساتھ جوڑ دیتا ہے اور اسے جواز بتا کر پاکستان کے خلاف جارحیت کی حماقت بھی کر بیٹھتا ہے جس کا تازہ ثبوت پہلگام میں دہشت گردی کا حالیہ واقعہ ہے جسے جواز بنا کر بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا اور عبرت ناک شکست اور دنیا بھر میں رسوائی و بدنامی اس کا مقدر بنی۔

تاہم اس جنگ نے مسئلہ کشمیر کی اہمیت اور اس کے حل کی ضرورت کو اجاگر کر دیا ہے۔ نتیجتاً امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے واضح طور پر ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان طویل دشمنی کے اس سنگین مسئلے کو حل کروائیں گے۔ صدر ٹرمپ اور دنیا جانتی ہے کہ تنازعہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں امن قائم نہیں ہو سکتا اور نہ پاکستان و بھارت کے درمیان کشیدگی ختم ہو سکتی ہے اور نہ ہی ایٹمی جنگ کا دروازہ بند ہو سکتا ہے ۔

مودی سرکار کو پاکستان کے خلاف بغیر ثبوت و شواہد بھارت میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کی کڑیاں پاکستان سے جوڑنے سے گریز اور جارحیت کی حماقت سے پرہیز کرنا ہوگا۔ 10/5 کی جنگ کی شکست سے اسے سبق سیکھنا چاہیے۔ پوری دنیا معترف ہے کہ پاکستان خود ایک طویل عرصے سے دہشت گردی کا شکار چلا آ رہا ہے بالخصوص 9/11 کے بعد کراچی تا خیبر پاکستان میں دہشت گردی، خودکش حملے، بم دھماکے اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات معمول بن چکے تھے۔ آج بھی پاک فوج بلوچستان اور کے پی کے میں بھارت کے پراکسی فتنہ الہندوستان کے خلاف برسر پیکار ہے۔

بھارتی جاسوس کل بھوشن کی گرفتاری اور اقرار جرم بھارتی ایجنسی ’’را‘‘ کے پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہونے کا ثبوت ہے جب کہ امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ مائیکل ایریک نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان ایک غیر معمولی انسداد دہشت گردی شراکت دار کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے۔ امریکی جنرل کا اعتراف بھارتی الزامات کا مبینہ جواب ہے۔ اب یہ صدر ٹرمپ کا امتحان ہے کہ وہ اپنی ثالثی میں بھارت کو مسئلہ کشمیر حل کرنے پر آمادہ کریں بقول بلاول بھٹو کے کہ امریکا بھارت کو کان سے پکڑ کر مذاکرات کی میز پر لائے تو یہ دنیا کے مفاد میں ہوگا، کیا ایسا ممکن ہے یہ آنے والا وقت بتائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • ایف اے ٹی ایف نے بھارت کا جھوٹ بے نقاب کر دیا: پہلگام واقعے پر پاکستان کلیئر
  • پاکستان   تصادم چاہتا ہے نہ بھارت سے بات کیلئے بے چین ہے، بلاول  
  • آپریشن سندور کی بدترین ناکامی اور مودی کی سفارتی نااہلی کے نتیجے میں بھارت عالمی سطح پر تنہا
  • جی7 اجلاس،ٹرمپ کا مودی سے ملاقات سے انکار
  • جی سیون اجلاس نے بھارت کو سفارتی سطح پر تنہا ثابت کردیا
  • جی 7اجلاس نے بھارت کو سفارتی سطح پر تنہا ثابت کردیا
  • مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی ، مودی سرکار نے بھارتی سکھ یاتریوں کے پاکستان آنے پر پابندی عائد کر دی
  • مودی سرکار کی خارجہ پالیسی میں دوغلا پن نمایاں
  • مسئلہ کشمیر صدر ٹرمپ کا امتحان
  • مودی سرکار کی میک ان انڈیا پالیسی کا پردہ فاش: بھارتی مینوفیکچرنگ انڈسٹری مایوس کن حالات کا شکار