اسلام آباد:

سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری کا کہنا ہے کہ اس دفعہ جو پاکستان کا سفارتی موقف ہے وہ زیادہ مضبوط ہے، اس کی پذیرائی بھی زیادہ ہے اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہندوستان کا موقف بہت ہی کمزور ہے. 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تو اس دفعہ ہندوستان کا سفارتی محاذ میرے خیال میں بہت کمزور ہے، زیادہ ان کو جو مسئلہ ہوا ہے وہ یہ ہوا ہے کہ وہ اپنے لوگوں کو اتنا بھڑکا چکے ہیں ان دی پراسیس کہ اب لوگ یہ توقع کرتے ہیں کہ آپ نے ہمیں جو بتایا تھا کہ ہم ان لوگوں پہ جنگ مسلط کریں گے تو اب کرو، کرتے کیوں نہیں ہو لیکن دنیا کا کوئی ملک ان کو سپورٹ کرنے کو تیار نہیں ہے.

 

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ دس سال سے ایکسٹریمسٹ گورنمنٹ رہی ہے وہاں پہ، مسلسل انھوں نے جو میڈیا ہے اس کو ٹارگٹ کیا ہے، اگر آپ اس کو دیکھیں گے کہ کس طرح سے جو لبرل میڈیا تھا اس کو بلیک میل کیا گیا ہے کس طرح ان سے لیا گیا ، اور پھرارناپ گوسوامی جیسے لوگ ہیں ان کو پروان چڑھایا گیا پھر گودی میڈیا کی ایک اصطلاح بنی، اصل میں یہ سلسلہ ابھی شروع نہیں ہوا یہ سلسلہ پچھلے الیکشن سے ہی شروع ہو گیا تھا،اگر آپ کشمیریوں کے انٹرویوز سنیں ، پنجابیوں کے انٹرویوز سنیں تو آپ کو احساس ہوتا ہے کہ وہ کتنے خوف زدہ ہیں. 

تجزیہ کار شہباز رانا نے کہا جس طرح سے انڈس بیسن ٹریٹی کو انھوں نے سسپینڈ کیا ہے جو کہ غیرقانونی طور پر سسپینڈ کیا ہے اس کا وقتی طور پرکوئی اثر نہیں، ایون میڈم ٹرم میں اس کا کوئی امپیکٹ پاکستان پر نیگیٹیو نہیں آئے گا، اسی طرح تجارت کا بھی جتنے بھی اقدامات کیے ہیں یہ سارے سمبولک ہیں کاسمیٹک میئرز ہیں، پاکستان اور بھارت کی جو تجارت ہے جو ڈائریکٹ ہے وہ 2019 سے ہو ہی نہیں رہی سوائے چند ایک ایک اسینشل چیزوں کے جن میں فارماسوٹیکل ٹائپ کی یا چند کیمکلز ہیں باقی تو ہماری تجارت تو کوئی ہو نہیں رہی جو تھوڑی بہت ٹریڈ ہو رہی ہے وہ دبئی کے راستے ہو رہی ہے۔

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پہلگام حملےکے چندگھنٹوں بعد حملہ آوروں کے نام کیسے سامنے آگئے؟ سوالات اٹھنے لگے

سرینگر(اوصاف نیوز)پہلگام حملےکے بعد سکیورٹی ناکامی پربھارت میں بھی سوالات اٹھنے لگے ۔پہلگام حملےمیں مارےگئے افراد میں ریاست گجرات کے شیلیش بھائی کلاٹھیا بھی شامل تھے

شیلیش کی بیوہ نے بھارتی وزیر سی آر پاٹل کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا آپ کےپاس بہت سی وی آئی پی کاریں ہیں لیکن وہاں تو نہ کوئی فوجی تھا اور نہ ہی کوئی میڈیکل ٹیم تھی۔

بھارتی صحافی اورکشمیرامورکی ماہر انورادھا بھسین نے کہاکہ واقعہ دنیاکے سب سے زیادہ فوجی زون میں پیش آیا، اس لیے بڑے سوالات اٹھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا سوال یہ ہےکہ حملےکےچندگھنٹوں بعد ہی مبینہ حملہ آوروں کے نام کیسے منظرِ عام پر آئے؟سکیورٹی فورسزکوپہنچنے میں وقت لگا لیکن چندہی گھنٹوں میں حملہ آوروں کی تصاویر بھی سامنے آ گئیں، تحقیقات زیادہ قابل اعتبار نہیں لگتیں۔

ماہر سکیورٹی امور امیتابھ مٹو نے کہا کہ یہ انٹیلی جنس کی ناکامی ہے، کسی بھی صورت یہ سکیورٹی میں بڑی کوتاہی تھی۔
یروشلم پراسرار آگ کی لپیٹ میں، 13 یہودی زخمی،لوگ گاڑیاں چھوڑ کر بھاگ نکلے

متعلقہ مضامین

  • بھارت کے کن علاقوں کے لوگ جنگ کی باتیں کررہے ہیں؟ فواد چوہدری نے بتادیا
  • سوشل میڈیا استعمال کرنیوالے پولیس افسران واہلکارہوجائیں ہوشیار
  • پہلگام ڈرامے پر کشمیری بزرگوں کا جذبہ قابلِ دید؛ بھارتی میڈیا کو آئینہ دِکھا دیا
  • پاکستان بھارت کے خلاف مضبوط کیس بنا کر دنیا کے سامنے رکھے، علی محمد خان
  • سفارتی محاذ پر اچھا مقدمہ لڑا، دوست ممالک نے موقف مانا، عطا تارڑ
  • اعجاز چوہدری کیخلاف کیس اتنا ہی مضبوط تھا تو فوجی عدالت میں لے جاتے، سپریم کورٹ
  • پہلگام فالس فلیگ؛ بھارت کیساتھ کشیدہ صورتحال پر سفیر پاکستان کا دوٹوک موقف
  • مزدوروں کی فلاح و بہبود مضبوط اور روشن پاکستان کی ضمانت ہے، ڈاکٹرطارق فضل چوہدری
  • پہلگام حملےکے چندگھنٹوں بعد حملہ آوروں کے نام کیسے سامنے آگئے؟ سوالات اٹھنے لگے