700 بار سانپ کا زہر جسم میں داخل کرنے والے امریکی کی قربانی، تاریخ کا سب سے موثر اینٹی وینم تیار
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
امریکا کے شہری ٹم فریڈے نے 18 سال تک سانپوں کا زہر اپنی رگوں میں انجیکٹ کر کے خود کو مدافعتی بنایا، اور اب انہی کے خون سے ماہرین نے تاریخ کا سب سے مؤثر اینٹی وینم تیار کر لیا ہے جو 19 خطرناک سانپوں کے زہر سے بچاؤ کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ٹم فریڈے نے اپنے جسم میں 700 سے زائد بار سانپوں کا زہر داخل کیا، جس کے نتیجے میں اس کے جسم نے ایسے نایاب اینٹی باڈیز پیدا کیے جو عام انسانوں میں نہیں پائے جاتے۔ انہی اینٹی باڈیز کو استعمال کرتے ہوئے امریکی تحقیقاتی ٹیم نے نیا تجرباتی علاج تیار کیا ہے۔
یہ تحقیق معروف جریدے "Cell" میں شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا کہ نیا اینٹی وینم 13 اقسام کے سانپوں کے زہر سے مکمل تحفظ اور بقیہ 6 سے جزوی تحفظ دیتا ہے۔ تحقیق فی الحال صرف چوہوں پر کی گئی ہے، مگر ماہرین اسے سانپ کے کاٹنے سے بچاؤ کے لیے بڑا بریک تھرو قرار دے رہے ہیں۔
پروفیسر پیٹر کوانگ کے مطابق: "ٹم کی اینٹی باڈیز غیر معمولی ہیں۔ اس نے اپنے مدافعتی نظام کو غیر معمولی سطح پر تربیت دی ہے۔"
یہ نیا علاج خاص طور پر ایلپیڈ سانپوں (جیسے کوبرا، مامبا، ٹائی پان) کے خلاف مؤثر ہے، جن کا زہر اعصابی نظام کو متاثر کرتا ہے۔
تحقیقاتی ٹیم کا تعلق Centivax بایوٹیک کمپنی سے ہے جس کے سربراہ ڈاکٹر جیکب گلین ول نے کہا: "ہمیں یقین تھا کہ اگر کوئی ایسا اینٹی باڈی رکھتا ہے، تو وہ ٹم ہی ہو سکتا ہے۔"
تاہم ماہرین نے احتیاط کی ہدایت دی ہے کیونکہ یہ دوا ابھی تک انسانوں یا وائپر سانپوں پر آزمائی نہیں گئی، جو بھارت جیسے ممالک میں سالانہ 60 ہزار ہلاکتوں کا سبب بنتے ہیں۔
مزید تجربات آسٹریلیا میں کتوں پر جاری ہیں، اور اگر یہ کامیاب رہے تو یہ عالمی سطح پر سانپ کے زہر کے خلاف ایک یونیورسل علاج بن سکتا ہے۔
ٹم فریڈے، جو پہلے ایک ٹرک مکینک تھا، نے کہا: "یہ میری زندگی کا حصہ بن گیا تھا۔ میں ان لوگوں کے لیے لڑ رہا تھا جو مجھ سے ہزاروں میل دور رہتے ہیں اور سانپ کے کاٹے سے مر جاتے ہیں۔"
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کا زہر
پڑھیں:
پاس ورڈ کا عالمی دن: کیسپرسکی نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے بنائے گئے پاسورڈ ز کے حوالے سے خبردار کر دیا
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاس ورڈ کے اس عالمی دن پر، کیسپرسکی نے صارفین کو اے آئی پاس ورڈ جنریشن کے خلاف خبردار کیا ہے کیونکہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے تیار کردہ پاس ورڈ اتنے محفوظ نہیں ہو سکتے جتنے کہ وہ نظر آتے ہیں۔
عام ناموں، لغت کے الفاظ اور ہندسوں کے مشترکہ امتزاج پر بھروسہ کرنے سے پاس ورڈ کا ناقص انتظام ہے۔ نہ صرف یہ کہ ان پاس ورڈز کو سمجھنا نسبتاً آسان ہے، بلکہ اگر سائبر جرائم پیشہ ور ایک سائٹ پر پاس ورڈ تک رسائی حاصل کر لیتا ہے، تو اس کے نتیجے میں دوسری سائٹوں تک رسائی ہو سکتی ہے۔ پاس ورڈ کی تخلیق اور انتظام ایک مشکل کام ہو سکتا ہے۔ پاس ورڈ بنانے اور انتظام کے بوجھ سے نمٹنے کے لیے، لوگوں کو اپنے پاس ورڈ بنانے کے لیے بڑے لینگویج ماڈلز (LLMs) جیسے چیٹ جی پی ٹی، ایل لامہ یا ڈیپ سیک کو استعمال کرنے کا لالچ دیا جا سکتا ہے۔
کیسپرسکی میں ڈیٹا سائنس ٹیم کے سربراہ الیکسی اینٹونوف نے 1,000 پاس ورڈ بنا کر اس کا تجربہ کیا جس میں چیت جی پی ٹی (اوپن اے آئی سے)، للاما (میٹا گروپ سے ماڈل)، ڈیپ سیک (چین سے نئے آنے والے) سمیت کچھ نمایاں اور قابل بھروسہ ایل ایل ایم استعمال کیے گئے۔
الیکسی اینٹونوف کے مطابق ”تمام ماڈل اس بات سے آگاہ ہیں کہ ایک اچھا پاس ورڈ کم از کم 12 حروف پر مشتمل ہوتا ہے، جس میں بڑے اور چھوٹے حروف، نمبر اور علامتیں شامل ہوتی ہیں۔، ”عملی طور پر، اگرچہ، الگورتھم اکثر پاس ورڈ میں ایک خاص کریکٹر یا ہندسوں کو داخل کرنے کو نظر انداز کرتے ہیں: ChatGPT بعض اوقات 12 حروف سے بھی چھوٹے پاس ورڈ تیار کیے ہیں۔”
2024 میں، الیکسی اینٹونوف نے پاس ورڈ کی مضبوطی کو جانچنے کے لیے ایک مشین لرننگ الگورتھم تیار کیا اور پتہ چلا کہ جدید جی پی یواز یا کلاؤڈ بیسڈ کریکنگ ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے تقریباً 60 فیصد پاس ورڈز کو ایک گھنٹے کے اندر کریک کیا جا سکتا ہے۔ جب آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے تیار کردہ پاس ورڈز پر لاگو کیا گیا تو نتائج خطرناک تھے، وہ ظاہر ہونے سے کہیں کم محفوظ تھے: 88 فیصد ڈیپ سیک اور 87 فیصد ایل لامہ کے تیار کردہ پاس ورڈ اتنے مضبوط نہیں تھے کہ وہ جدید ترین سائبر مجرموں کے حملے کا مقابلہ کر سکیں۔ جبکہ چیٹ جی پی ٹی نے 33 فیصد پاس ورڈز کے ساتھ تھوڑا بہتر کیا جو کیسپرسکی ٹیسٹ پاس کرنے کے لیے اتنے مضبوط نہیں تھے۔
کیسپرسکی تجویز کرتا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس پر بھروسہ کرنے کے بجائے، صارفین کو خود مضبوط پاس ورڈ بنانا چاہیے یا پاس ورڈ مینجمنٹ کے لیے وقف کردہ سافٹ ویئر، جیسے کیسپرسکی پاس ورڈ مینیجر کو اپنانا چاہیے۔ یہ ٹولز کئی اہم فوائد پیش کرتے ہیں۔
مزیدپڑھیں:مودی با ئولا ہو گیا، فوجی قیادت میں ناکام نئی صف بندی، کو ئی جنرل گر فتار،کسی کو کالا پانی بھیج دیا،ہوشربا رپورٹ