بابل خان نے اننیا پانڈے، شنایا کپور اور دیگر کو ’’بدتمیز‘‘ قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
بالی وڈ کے لیجنڈ اداکار عرفان خان کے بیٹے اور اُبھرتے ہوئے فنکار بابل خان نے سوشل میڈیا پر ایک جذباتی طوفان برپا کردیا ہے۔ ان کی ایک ویڈیو، جس میں وہ بے قابو ہوکر روتے ہوئے بالی ووڈ انڈسٹری پر برس پڑتے ہیں، وائرل ہوگئی ہے۔
بابل خان کی یہ بے باک ویڈیو ابتدائی طور پر ان کی انسٹاگرام اسٹوری پر پوسٹ کی گئی تھی، مگر کچھ ہی دیر بعد نہ صرف ویڈیو ہٹا دی گئی بلکہ ان کا پورا انسٹاگرام اکاؤنٹ بھی ڈیلیٹ کردیا گیا۔
ویڈیو میں بابل واضح طور پر دل شکستہ اور ذہنی دباؤ میں نظر آتے ہیں۔ وہ بالی ووڈ کو ایک ’’بکواس‘‘ اور ’’مصنوعی‘‘ دنیا قرار دیتے ہیں، جہاں زیادہ تر لوگ دکھاوا کرتے ہیں۔ انہوں نے کئی مشہور شخصیات کا نام لے کر ان پر سخت تنقید کی۔ ان میں اننیا پانڈے، شنایا کپور، ارجن کپور، سدھانت چترویدی، راگھو جویال، آدرش گورو اور یہاں تک کہ مقبول گلوکار اریجیت سنگھ بھی شامل تھے۔
بابل خان نے کہا ’’میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ یہ سب لوگ، ہاں شنایا، اننیا، ارجن، سدھانت، راگھو، آدرش، اور حتیٰ کہ اریجیت بھی.
ویڈیو کے وائرل ہوتے ہی مداحوں اور سوشل میڈیا صارفین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ کئی صارفین نے بابل کی ذہنی حالت پر فکرمندی ظاہر کی، تو کچھ نے بولی وڈ انڈسٹری کی ’’منافقت‘‘ اور ’’چمک دمک کے پیچھے چھپے سچ‘‘ پر تنقید کی۔
ویڈیو کے چند گھنٹوں کے اندر ہی بابل خان نے اپنا انسٹاگرام اکاؤنٹ بھی بند کردیا، جس سے یہ قیاس آرائیاں مزید بڑھ گئیں کہ شاید وہ کسی ذاتی یا پروفیشنل بحران کا شکار ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ بابل خان نے حال ہی میں ایک فلم ’’لاگ آؤٹ‘‘ میں کام کیا تھا، جو ڈیجیٹل دنیا کی اندھی ریس، ذہنی دباؤ اور شہرت کی حقیقت پر مبنی ہے۔ اس فلم میں ان کا کردار بھی ایک سوشل میڈیا انفلوئنسر کا ہے، جو فالوورز کے جنون میں اپنی اصل پہچان کھو بیٹھتا ہے۔
ابھی تک بابل خان یا ان کی ٹیم کی جانب سے اس ساری صورتحال پر کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا، مگر سوشل میڈیا پر بابل کے حق میں ہمدردی اور حمایت کا سلسلہ جاری ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا
پڑھیں:
’مجھ پر جھوٹا کیس عائد کیا گیا‘، گرفتاری کے بعد فلک جاوید کا پہلا بیان سامنے آگیا
تحریک انصاف کی رہنما فلک جاوید نے گزشتہ روز گرفتاری کے بعد آج عدالت میں پیشی کے موقع صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہ میرے اوپر جھوٹا کیس کیا ہوا ہے،یہ لوگ کچھ ثابت نہیں کرسکتے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں نے سنا ہے کہ عظمیٰ بخاری نے میری جھوٹی ای آئی ویڈیو لگائی ہے۔اب میں ان پر کیس کروں گی۔
فلک جاوید کو کیوں گرفتار کیا گیا؟ وجہ سامنے آگئینیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید خان کو پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کی جعلی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے کے کیس میں گرفتار کرلیا ہے۔ یہ بات فلک جاوید کے وکیل نے بدھ کو بتائی۔
پی ٹی آئی نے الزام عائد کیا ہے کہ فلک جاوید کو گزشتہ رات اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا پی ٹی آئی کارکن فلک جاوید کو سلمان اکرم راجہ کے فلیٹ سے گرفتار کیا گیا ہے؟
فلک جاوید کے وکیل ایڈووکیٹ میاں علی اشفاق نے ڈان ڈاٹ کام سے گفتگو میں گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قانونی ٹیم کل لاہور ڈسٹرکٹ کورٹ میں پیش ہوگی۔
سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید خان کو گرفتار کر لیا گیا، اس غیر قانونی گرفتاری کی بھرپور مزمت کرتے ہیں، فارم 47 کی عسکری حکومت کو ابھی تک سمجھ نہیں آئی کہ ڈنڈے کے زور پر سوچ نہیں بدلی جا سکتی،#PakistanUnderFascism pic.twitter.com/xtVc2dTSbD
— PTI (@PTIofficial) September 23, 2025
انہوں نے کہا کہ فلک جاوید کو ہر ممکن قانونی معاونت فراہم کی جائے گی، اور اگر این سی سی آئی اے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کرتی ہے تو اس کی بھرپور مخالفت کی جائے گی۔ ان کے مطابق کیس کے تمام پہلوؤں کا باریک بینی سے جائزہ لیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کارکن فلک جاوید خان گرفتار، رہائی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع
خیال رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں صوبائی وزیر عظمیٰ بخاری نے ان افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا جنہوں نے ان کی ایڈیٹ شدہ تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر پھیلائیں۔ عظمیٰ بخاری نے الزام لگایا تھا کہ فلک جاوید نے یہ مواد تیار کرکے سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔
وزیر اطلاعات نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ سوشل میڈیا پر ان کی کردار کشی کی گئی اور ان کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی۔ انہوں نے اپنی درخواست میں عدالت سے استدعا کی تھی کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (FIA) کو فلک جاوید اور دیگر کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے اور عدالت کو عمل درآمد رپورٹ جمع کرائی جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں