چین جزیرہ تائیوان پر روس کے تعاون سے حملہ ہوگا، امریکی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
امریکی میڈیا کے دعوے کے مطابق حال ہی میں لیک ہونے والی دستاویزات کے مطابق روس چین کے پیرا ٹروپرز کو تربیت دے گا اور انہیں جدید ہتھیار فراہم کرے گا تاکہ چین تائیوان پر ممکنہ حملے کی تیاری کر سکے۔
دستاویزات کی تفصیلات800 صفحات پر مشتمل یہ دستاویزات بتاتی ہیں کہ چین درجنوں فوجی گاڑیاں اور پیرا شوٹ سسٹمز خریدے گا، جبکہ روس فوجیوں کو ان کے استعمال کی تربیت فراہم کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں:تائیوان کے حوالے سے ہمارا موقف واضح، ون چائنا پالیسی پر عمل پیرا ہیں، پاکستان
برطانوی تھنک ٹینک رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹی ٹیوٹ (RUSI) نے ان دستاویزات کی تصدیق کی اور کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان عسکری اتحاد کو مضبوط کرے گا۔
دستاویزات کے مطابق یہ منصوبہ چین کو ہوائی آپریشن کی صلاحیت میں اضافہ اور تائیوان، فلپائن اور دیگر جزیرہ نما ریاستوں کے خلاف جارحانہ آپشنز فراہم کرے گا۔
تائیوان پر فوجی کارروائی کی منصوبہ بندیRUSI کے مطابق صدر شی جن پنگ نے پیپلز لبریشن آرمی کو 2027 تک تائیوان پر فوجی قبضہ کے لیے تیار رہنے کی ہدایت دی ہے۔
دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ چین نے روس سے 37 BMD-4M لائٹ ایمفیبیئس وہیکلز، 11 Sprut-SDM1 خود چلنے والی اینٹی ٹینک گنز اور 11 BTR-MDM ایئر بورن آرمرڈ پرسنل کیریئرز خریدے ہیں۔
معاہدے کی ابتدائی قیمت تقریباً 584 ملین ڈالر تھی، جس میں کمانڈ اور آبزرویشن وہیکلز کے ساتھ ہی ہیوی لوڈز کو ایئر ڈراپ کرنے کے لیے پیرا شوٹ سسٹمز بھی شامل ہیں۔
چین-روس عسکری تعاوندستاویزات میں دکھایا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تربیتی پروگرام اور ہتھیاروں کی سپلائی کو 2024 میں تیز کرنے کی درخواستیں کی گئیں۔ روس چین میں ایک مرمت اور دیکھ بھال کا مرکز بھی قائم کرے گا۔
RUSI کے جیک واٹلنگ کے مطابق روس نے چین کے لیے ایک اہم عسکری سہارا فراہم کیا ہے، اور دونوں فوجیں تقریباً علیحدہ نہیں کی جا سکتیں۔
علاقائی تناظرتائیوان ایک خودمختار جزیرہ ہے جس پر چین دعویٰ کرتا ہے اور یہ امریکا کا حلیف بھی ہے۔ دستاویزات میں مزید بتایا گیا کہ چین اور روس کی مشترکہ فوجی مشقیں 2024 میں 14 بار ہوئیں، جو پچھلے 10 سال کے مقابلے میں تقریباً دوگنی ہیں۔
چین
چینی فوجی نمائندے حال ہی میں روس اور بیلاروس کے Zapad-2025 جنگی مشقوں میں شریک ہوئے جہاں روس نے بلند بلندی سے بھاری سازوسامان کے ایئر ڈراپ کی مشقیں دکھائیں، جو چین استعمال کرنا چاہتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا تائیوان تائیوان حملہ چین چین حملہ روس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا تائیوان تائیوان حملہ چین چین حملہ تائیوان پر کے مطابق کرے گا کے لیے کہ چین
پڑھیں:
بلوچستان کا مسئلہ فوجی نہیں سیاسی طریقے سے حل کرنا ہوگا، بلاول بھٹو زرداری
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ وفاق انا کی وجہ سے یا پتہ نہیں کیوں یہ بات نہیں مان رہا، الیکشن میں ن لیگ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی پوری اونرشپ لے رہی تھی، اب یوٹرن لیا ہے تو ان سے پوچھا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ بلوچستان کا مسئلہ فوجی نہیں سیاسی طریقے سے حل کرنا ہوگا۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کی شکایات اپنی جگہ ہیں، دہشت گردی کا مسئلہ سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ بلوچستان کا حل سیاسی ہے، سیاسی اتفاق رائے سے ایسے فیصلے لینے پڑیں گے کہ عوام کا فائدہ ہو، ماضی میں بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے پنجاب خصوصاً جنوبی پنجاب میں تاریخی نقصان ہوا ہے۔ گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا میں بھی بہت نقصان ہوا ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے وفاقی حکومت متاثرہ علاقوں میں مدد فراہم کرے۔ ان کا کہنا ہے کہ متاثرہ لوگوں کو فوری ریلیف پہنچانے کے لیے بی آئی ایس پی واحد پروگرام ہے، بروقت عالمی اپیل کرتے تو متاثرین کی زیادہ مدد کر سکتے تھے، ایسا کیوں نہیں ہو رہا یہ ہم سے نہیں وفاق سے پوچھیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ وفاق انا کی وجہ سے یا پتہ نہیں کیوں یہ بات نہیں مان رہا، الیکشن میں ن لیگ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی پوری اونرشپ لے رہی تھی، اب یوٹرن لیا ہے تو ان سے پوچھا جائے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ گندم کی امدادی قیمت کے لیے آئی ایم ایف سے بات کی جائے، سندھ میں گندم کے کاشتکاروں کو ہاری کارڈ کے ذریعے سپورٹ کریں گے، تاکہ گندم درآمد نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں زرعی شعبے مشکل میں رہے ہیں، سیلاب کے بعد زرعی شعبہ بہت متاثر ہوا، سیلاب کے بعد فوڈ سیکیورٹی کے مسائل ہو سکتے ہیں، وزیراعظم سے درخواست کی تھی کہ زرعی اور موسمیاتی ایمرجنسی نافذ کی جائے، وزیراعظم کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے زرعی ایمرجنسی نافذ کی اور متاثرین کے بجلی کے بل معاف کیے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر وفاقی حکومت سپورٹ کرتی ہے تو مزید سہولت دے سکیں گے، اگر وفاقی حکومت یہ کرلے تو زرعی شعبے کو مزید فائدہ ہوگا، ٹیکس کی پالیسیوں پر بات چیت کی جائے تاکہ کسانوں کو ٹیکس ریلیف فراہم کیا جاسکے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ سیلاب کے اثرات اب بھی جاری ہیں، سیلاب سے پنجاب میں تاریخی نقصان ہوا،پنجاب حکومت نے اعلان کیا ہے کہ سیلاب متاثرین کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے، ملتان، لودھراں، بہاولپور میں آج بھی پانی ہے، قدرتی آفت میں معاونت کی ذمے داری ایک حکومت کی ذمے داری نہیں، قدرتی آفت کی صورت وفاق صف اول کا کردار ادا کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں وفاق پر تنقید نہیں کر رہا، وفاق سے درخواست کر رہے ہیں کہ عالمی سطح پر بات کی جائے، مطالبات وفاقی حکومت سے ہی ہیں، وفاق کی ذمے داری ہے وہ بینظیر انکم سپورٹ کے ذریعے لوگوں کی مدد کرے۔ بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کے خلاف بیانات دینے والوں کو اس پروگرام کے بارے میں معلوم بھی نہیں ہو گا، مسلم لیگ نے پروگرام سے متعلق کوئی ترمیم یا ڈرافٹ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ ہونے والے معاہدے پر سارے پاکستان نے سراہا، معاہدے سے متعلق ان کیمرا بریفنگ بھی ہوگی، ملک کو ایک ایکسپورٹر ملک بنا دیا گیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ میرے کزن کافی دیر سے سیاست میں متحرک رہے ہیں، انہیں ویلکم کرتے ہیں، ہمیشہ سے ان کے لیے نیک خواہشات رکھی ہیں، میری یا میری بہنوں کی طرف سے ان کے خلاف کوئی بیان نہیں آیا۔