شہباز شریف کی نواز شریف سے ملاقات، پاک بھارت کشیدگی سمیت اہم امور پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
پارٹی ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے جاتی امراء میں صدر مسلم لیگ (ن) اور سابق وزیراعظم سے ہونے والی ملاقات میں وزیراعظم نے پاک بھارت کشیدگی سمیت دیگر اہم امور پر قائد مسلم لیگ نون کو بریفنگ دی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان مسلم لیگ نون کے صدر میاں نواز شریف سے ملاقات کی ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے جاتی امراء میں صدر مسلم لیگ (ن) اور سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی، اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی موجود تھیں۔ پارٹی ذرائع کے مطابق ملاقات میں وزیراعظم نے پاک بھارت کشیدگی سمیت دیگر اہم امور پر نواز شریف کو بریفنگ دی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف سے ترکیہ کے سفیر کی ملاقات
ویب ڈیسک : وزیراعظم شہباز شریف سے ترکیہ کے سفیر نے ملاقات کی۔
ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے ترک صدر رجب طیب اردوان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے اس موقع پر گفتگو میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ساحوں پر فائرنگ کے واقعے کے بعد بھارت کی اشتعال انگیز کارروائیوں کے باوجود پاکستان کا ردعمل ذمہ دارانہ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی اشتعال انگیز کارروائیوں کے باوجود پاکستان کا ردعمل ذمہ دارانہ رہا ہے، پاکستان نے ہمیشہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کی ہے، بھارت کے اقدامات پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں سے توجہ ہٹانے کی مذموم کوشش ہیں۔
قصور : پسند کی شادی نہ ہونے پراپنےہی گھر کا صفایا کرنے والی لڑکی پکڑی گئی
شہباز شریف نے کہا کہ بھارت پاکستان کو پہلگام واقعہ سے جوڑنے کی سازش کر رہا ہے، بھارت پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کسی بھی قسم کا ثبوت دینے میں ناکام رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے قابل اعتماد، شفاف اور غیر جانبدار بین الاقوامی تحقیقات کی پاکستان کی پیشکش کا جواب دینا ہے، پاکستان ایسی تحقیقات میں مکمل تعاون کرے گا اور اگر ترکیے اس میں شامل ہوتا ہے تو اس کا خیر مقدم کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے لیے ترکیے کی حمایت دونوں ممالک اور ان کے عوام کے درمیان تاریخی اور گہرے برادرانہ تعلقات کی عکاس ہے، پاکستان اس وقت اپنی اقتصادی بحالی اور ترقی پر اپنی مکمل توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔
سانحہ نو مئی کے تمام مقدمات یکجا کرنے کی درخواست 8 مئی کو سماعت کیلئے مقرر
اس موقع پر ترک سفیر کا کہنا تھا ترکیہ پاکستان کے مؤقف کا حامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں کشیدگی کو کم کرنے اور جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے موجودہ بحران میں تحمل سے کام لینے کی ضرورت ہے۔