مظاہرین نے کہا کہ اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں نہتے فلطسینی عوام کا قتل عام رکوانے میں بری طرح ناکام ہوچکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ قبائل فیڈریشن پاکستان کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ پاکستان کے دفاع، سالمیت اور خودمختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔ بلوچستان کے عوام ملک کے دفاع کیلئے پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ فلسطین میں اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی اپنی انتہاء کو پہنچ چکی ہے۔ اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں نہتے فلطسینی عوام کا قتل عام رکوانے میں بری طرح ناکام ہوچکے ہیں۔ پاکستان اور خاص کر بلوچستان کے عوام اسرائیلی اور بھارت کی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کریں۔ یہ بات متحدہ قبائل فیڈریشن پاکستان کے سربراہ ملک امان اللہ خان کاکڑ، عجب خان کاکڑ اور دیگر نے پریس کلب کے مسانے بھارت اور اسرائیل مردہ باد ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس سے قبل متحدہ قبائل فیڈریشن پاکستان کے زیر اہتمام ریلوے اسٹیشن کے قریب سے ایک ریلی نکالی گئی، جو زرغون روڈ، جناح روڈ، شارع عدالت روڈ سے ہوتی ہوئی پریس کلب پہنچی۔ ریلی کے شرکاء نے پاکستانی پرچم اور بینرز اٹھارکھے تھے۔ جن پر اسرائیل اور بھارت کے خلاف نعرے درج تھے۔
 
ریلی کے شرکاء سے ملک امان اللہ خان کاکڑ اور عجب خان کاکڑ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلگام واقعہ کو بہانہ بناکر بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے اور پاکستان پر حملہ کا منصوبہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ پاکستان پہلگام میں کسی بھی طرح ملوث نہیں لیکن اسکے باوجود بھارت اشتعال انگیزی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت خطے کے امن کو تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے، لیکن ہم بھارت کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ اگر اس نے پاکستان پر حملے کی حماقت کی تو اسے منہ کی کھانی پڑے گی۔ مقررین نے اسرائیلی کی جانب سے نہتے فلسطینی عوام پر ظلم اور بربریت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی کی بمباری سے اب تک لاکھوں افراد شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی افواج کا طرز عمل بدترین ہو چکا ہے۔ فلسطینیوں کو خوراک، پانی، بجلی اور ادویات سے محروم کرکے اجتماعی سزا دی جا رہی ہے، جو کہ جنیوا کنونشن، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں فلسطینی عوام کی نسل کشی رکوانے میں اپنا کردارادا کریں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ پاکستان کے نے کہا کہ انہوں نے خان کاکڑ

پڑھیں:

ایران پر اسرائیلی حملہ اور اقوام متحدہ!!!

اسرائیل نے ایران پر حملہ کردیا ہے کہ جس میں ایران کی اعلی فوجی قیادت اور ایٹمی سائنسدان شہید ہوگئے ہیں۔ کیا یہ حملے دنیا کے لئے غیر متوقع تھے؟ انصاف سے کہا جائے تو بالکل بھی نہیں۔ کیا دنیا اور اقوام متحدہ کو ان حملوں کے بارے میں پہلے سے علم تھا؟ اس بات کا وثوق سے جواب دینا تو مشکل ہے لیکن دنیا کے اہم ممالک کو یقیناً اس کا علم ہوگا اور کچھ ممالک کو تو خود اسرائیل نے اعتماد میں لیکر ایران پر حملہ کیا ہوگا اور دنیا کے خودساختہ مائی باپ کہ جس میں مائی بہت کم اور باپ بہت زیادہ ہے۔ اس کو تو یقیناً اس کا علم ہوگا۔

دنیا کو کیا ہوگیا ہے؟ اور کیوں صرف ایک ملک کو دنیا کے امن و سلامتی سے کھلواڑ کرنے کی کھلی "اجازت" دی گئی ہے؟ جی ہاں اجازت اور یہ اجازت واضح اور صریح بھی ہے اور خفی بھی۔ امریکہ کی طرف سے پہلی اور اقوام متحدہ کی طرف سے دوسری۔ اب آپ دنیا کی سادگی دیکھئے کہ وہ اقوام متحدہ سے یہ مطالبہ کررہی ہے کہ وہ یہ جنگ رکوائے۔ یہ جنگ تو ہوہی رہی ہے پہلی دنیا کے طاقتور ممالک اور اقوام متحدہ کے آشیرباد سے تو وہ بھلا یہ جنگ کیوں رکوائے گے اور ویسے بھی آج تک اقوام متحدہ نے کس مظلوم کے خلاف جنگ رکوائی یے؟ اگر اقوام متحدہ نے وقت پر اور درست طریقے سے اسرائیل کو نکیل ڈالی ہوتی تو آج اس کی یہ جرات ہوتی کہ وہ یوں کسی بھی ملک پر چڑھائی کردے۔ دنیا پر یہ جنگ اقوام متحدہ اور اسلحہ بنانے والے ممالک مل کر مسلط کررہے ہیں اور یہ دنیا کا جغرافیہ بدلنے اور نیا ورلڈ آرڈر مسلط کرنے کی ایک گھناؤنی سازش ہے۔

اگر آپ اس جنگ کا حقیقی تجزیہ پڑھنا چاہتے ہیں تو میں یہ پیش کرنے کی جسارت کرنا چاہوں گا کہ یہ جنگ پاکستان اور ہندوستان کی جنگ کا تسلسل ہے۔ پاکستان اور ہندوستان کی جنگ میں ہندوستان کو بلاواسطہ اور مغرب کو بالواسطہ شکست ہوئی تھی اور اس جنگ کے نتیجے میں چین کے تعاون سے ایک نیا بلاک تشکیل پایا تھا۔ موجودہ جنگ کے ذریعے ایران کو اس اتحاد میں شامل ہونے کی بلاواسطہ سزا اور چین بالواسطہ جنگ میں شامل کرنے کی کوشش ہے۔ یہ درحقیقت چین اور مغربی دنیا کی جنگ ہے جو مسلمان ممالک کے کندھوں پر لڑی جارہی ہے کیونکہ دوسری جنگ عظیم کے بعد مغربی ممالک نے یہ طے کرلیا تھا کہ اب جنگ یورپ میں نہیں ہوگی اور جنگ کا اگلا میدان مشرق وسطی ہوگا۔ سچی بات یہ ہے کہ اس سے زیادہ لکھنے کا میں متحمل بھی نہیں ہوں اس لئے آپ تھوڑے لکھے کو بہت جانئے۔

مسلمان ممالک کے حال پر حسب روایت ایک کہانی اور اختتام۔ ایک جنگل میں شیر اور چار بیل رہا کرتے تھے۔ چاروں بیل بہت موٹے تازے اور صحت مند تھے اور ان کو دیکھ کر شیر کی رال ٹپکنے لگتی تھی۔ ایک دن شیر نے جوش میں آکر بیلوں پر حملہ کردیا۔ چاروں بیلوں نے مل کر شیر کی وہ ٹھکائی کی کہ شیر کو نانی یاد آگئی حالانکہ شیر تو اپنی نانی کو جانتا بھی نہیں تھا۔ شیر جب بیٹھ کر اپنے زخم سہلا رہا تھا تو لومڑی، گیڈر اور لگڑبھگے نے شیر سے کہا کہ اگر تمھیں بیل کا شکار کرنا ہے تو تمھیں ہماری مدد درکار ہوگی (آپ لومڑی، گیڈر اور لگڑبھگے کا کردار تو آپ سمجھ ہی گئے ہونگے کیونکہ انھیں اپنی اپنی سلطنت بچانی تھی)۔ یوں پھر لومڑی، گیڈر اور لگڑبھگے نے چاروں بیلوں کے اتحاد کو پارہ پارہ کیا اور شیر نے ایک ایک کرکے چاروں بیلوں کو کھانا شروع کردیا۔ پاکستان ان چاروں بیلوں میں سے یقیناً ایک بیل ہے۔ 

پاکستان کب تک خود کو بچا پاتا ہے یہ اللہ جانتا ہے۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ چاروں بیلوں کا شکار کرنے سے پہلے شیر اندرونی بیماریوں کا شکار ہوکر بیلوں کے شکار سے تائب ہوجائے۔ ایسا ہونا ناممکن تو نہیں لیکن اس وقت یہ بات خارج از امکان نظر آرہی ہے۔ ایک بات طے ہے کہ دنیا اس وقت ایک بہت خطرناک راستے پر چل نکلی ہے اور ہر ملک صرف اپنے آپ کو بچانے کی کوشش میں لگا ہوا ہے لیکن وہ یہ نہیں سمجھ رہا کہ اگر دنیا ہی نہ رہی تو ایک یا چند ممالک کیا کرے گے۔ 

مغرب کسی بھی طور پر چین کو جنگ میں شامل کرنا چاہتا ہے اور اس کو شکست دے کر اسلحے کے بازار میں اپنی برتری ثابت کرنا چاہتا ہے تاکہ اس کا کاروبار چلتا رہے۔ دنیا کے مستقبل کا دارومدار اب چین کے ردعمل پر ہے۔ آنے والے دن مشکل اور خوفناک بھی ہوسکتے ہیں۔ آئیے مل کر دعا کریں اللہ سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔ آمین۔ یارب العالمین۔ 

والسلام 

 

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران پر اسرائیلی جارحیت کیخلاف امریکا میں احتجاج، مظاہرین کا ٹرمپ سے جنگ میں نہ الجھنے کا مطالبہ
  • عالمی برادری ایران کیخلاف اسرائیلی جارحیت کا نوٹس لے، غلام محمد صفی
  • ملت جعفریہ کا ایران پر اسرائیلی حملے کیخلاف کراچی میں عظیم الشان ریلی نکالنے کے اعلان
  • وزیراعظم سے ایرانی سفیر کی ملاقات، شہباز شریف کی اسرائیلی حملوں کی مذمت
  • دنیا کے ہر بحران کا خمیازہ عوام بھگتتے ہیں، فولکر ترک
  • ایران نے کسی جنگ میں پہل کی نہ اسرائیل پر حملہ کیا — ایراوانی کا اقوام متحدہ کو خط
  • ایران کیخلاف اسرائیلی جارحیت کی الجزائر کیجانب سے شدید مذمت
  • ایران پر اسرائیلی حملہ اور اقوام متحدہ!!!
  • ایران پر اسرائیلی حملے  عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں، شہباز شریف
  • ایران پر اسرائیلی جارحیت کے بعد ہندوتوا اور یہود کی سازش، پاکستان کیخلاف فیک نیوز کا محاذ کھول دیا