احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ فلسطین میں جنگ نہیں بلکہ اہل غزہ کی نسل کشی ہو رہی ہے، جو ایک سنگین جرم ہے، اسرائیل کی طرف سے غزہ کے مسلمانوں کے انسانی حقوق غصب کر لئے گئے ہیں، اسپتال، اسکول، تعلیمی اداروں اور انفراسٹرکچر کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کراچی کے زیر اہتمام نمائش چورنگی پر عظیم الشان احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں کثیر تعداد میں رہنماؤں، کارکنان، اہلیان کراچی سمیت بچوں و خواتین نے شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرے سے پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر قاضی زاہد حسین، صوبائی صدر سید ظفر اقبال شاہ، سینئر نائب صدر راؤ کامران محمود، صوبائی جنرل سیکرٹری الیاس مغل، ویمن ونگ کی صدر رعنا نصرت ڈار،  مجلس وحدت مسلمین کراچی کے صدر علامہ صادق جعفری، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر صابر ابومریم و دیگر سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے خطاب کیا۔ رہنماؤں نے کہا کہ فلسطین میں جنگ نہیں بلکہ اہل غزہ کی نسل کشی ہو رہی ہے، جو ایک سنگین جرم ہے، اسرائیل کی طرف سے غزہ کے مسلمانوں کے انسانی حقوق غصب کر لئے گئے ہیں، اسپتال، اسکول، تعلیمی اداروں اور انفراسٹرکچر کو تباہ کر دیا گیا ہے، غزہ شہر کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا گیا ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کے اداروں کو بیان بازی سے آگے بڑھنا چاہیے اور ظلم بند کرانے میں عملی کردار ادا کرنا چاہیے، اسرائیل نہ تو بین الاقوامی چارٹرز کا لحاظ کر رہا ہے اور نہ ہی انسانی اقدار کا احترام کر رہا ہے،۔

رہنماؤں نے کہا کہ مسلم و عرب ممالک کی بے گناہ فلسطینی مسلمانوں کی نسل کشی رکوانے میں ناکامی سب سے بڑا المیہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے، انہیں بندوق کے زور پر اپنے گھروں سے بے دخل نہیں کیا جا سکتا۔ مقررین نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دو نیوکلیئر طاقتیں ہیں، ہندوستان سنجیدگی دکھانے کے بجائے انتہاپسندی کا مظاہرہ کرتا آ رہا ہے، بھارتی جنگی جنون جنوبی ایشیاء کیلئے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف بھارت کا کشمیر پر ناجائز قبضہ کے ساتھ ساتھ اس کے ہاتھ پانچ لاکھ سے زائد کشمیریوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، دوسری طرف پہلگام ڈرامے میں اب اپنی سیکورٹی کی ناکامی کو چھپانے کیلئے پاکستان پر الزام تراشی شروع کر دی، یہ اس کا وطیرہ بن چکا ہے۔

رہنماؤں نے کہا کہ پاکستانی قوم سمیت ادارے وطن عزیزکے دفاع کیلئے ہر قربانی دینے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خود دہشتگردی کا شکار ہے، ثبوتوں کے باوجود پاکستان نے کبھی جنگی جنون اور غیر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا، جنگیں مسائل حل نہیں بلکہ تباہی کا راستہ ہیں، بھارت نے ہمیشہ پاکستان کو کمزور کرنے کیلئے دہشتگردی کا سہارا لیا ہے، جس کے ناقابل تردید ثبوت پاکستان کے پاس موجود ہیں، اس کے کئی جاسوس پاکستان کی جیلوں میں موجود ہیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ بھارت کا جنگی جنون پوری دنیا کو آگ کی لپیٹ میں لے گا، دونوں ممالک کا مفاد اسی میں ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور غربت و جہالت کے خلاف جنگ کریں اور اپنی قوم کو ترقی دینے کے منصوبوں پر کام کریں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: رہنماؤں نے کہا کہ

پڑھیں:

پنجگور، لیویز فورس کے پولیس میں انضمام کیخلاف اہلکاروں کا احتجاج

احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ لیویز فورس کی خدمات کسی بھی فورس سے کم نہیں، بلکہ اسکے جوان آج بھی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع پنجگور میں لیویز فورس کے جوانوں نے فورس کو پولیس کے ساتھ ضم کرنے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی اور حکومت کے اس فیصلے کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا۔ ریلی لیویز ہیڈ کوارٹر سے شروع ہوکر میر چاکر خان رند چوک پر اختتام پذیر ہوئی، جہاں مظاہرین نے انضمام نامنظور کے نعرے لگائے اور لیویز فورس کی بحالی کے مطالبات پر مبنی پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رسالدار میجر صابر علی کچکی، دفعدار محمد اعظم، رئیس زبیر شاہ اور دیگر مقررین نے کہا کہ لیویز فورس کا پولیس کے ساتھ انضمام آئین و قانون کے منافی اقدام ہے۔ جس سے فورس کے اہلکاروں کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینیئر اہلکاروں کی ترقی کے معاملات پیچیدگیوں کا شکار ہیں، جبکہ لیویز فورس کی تاریخ اور قربانیوں کو مسخ کیا جا رہا ہے۔
 
مقررین نے کہا کہ لیویز فورس کو ناکام فورس قرار دینا، ان اہلکاروں کے لیے توہین آمیز ہے جنہوں نے اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران جام شہادت نوش کیا۔ انہوں نے کہا کہ لیویز فورس کی خدمات کسی بھی فورس سے کم نہیں، بلکہ اس کے جوان آج بھی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔ مقررین نے اعلان کیا کہ وہ اس غیر آئینی فیصلے کے خلاف ہر قانونی فورم پر آواز اٹھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام لیویز فورس پر اعتماد کرتے ہیں اور اس کے پولیس میں انضمام کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے یہ فیصلہ عوام کی رائے لیے بغیر کیا، حالانکہ بہتر یہ تھا کہ اس حوالے سے ریفرنڈم کرایا جاتا، تاکہ عوام کی خواہش کے مطابق فیصلہ ہوتا۔ مقررین نے زور دیا کہ حکومت فوری طور پر اپنا فیصلہ واپس لے کر لیویز فورس کو اس کی اصل حیثیت میں بحال کرے کیونکہ یہ فورس بلوچستان کی قبائلی شناخت اور عوامی اعتماد کی علامت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب،دفعہ 144میں 7روز کی توسیع، احتجاج اور جلسے جلسوں پر پابندی برقرار
  • پنجاب ، احتجاج، ریلیوں، دھرنوں و عوامی اجتماعات پر پابندی، دفعہ 144 میں 7 دن کی توسیع
  • پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا: وزیر دفاع خواجہ آصف
  •  بدقسمتی سے اسمبلی فورمز کو احتجاج کا گڑھ بنا دیا گیا : ملک محمد احمد خان 
  • افغان طالبان کے جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، دہشتگردی کیخلاف اقدامات جاری رہیں گے، وزیر دفاع
  • افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • پنجگور، لیویز فورس کے پولیس میں انضمام کیخلاف اہلکاروں کا احتجاج
  • دہشتگردی پاکستان کیلئے ریڈ لائن ، اسپر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، بیرسٹر دانیال
  • دہشتگردی کیخلاف سب متحد ہوں: شہباز شریف، سہیل آفریدی کو بھرپور تعاون کی پیشکش
  • کالعدم تحریک لبیک کے جنوبی پنجاب کے ٹکٹ ہولڈرز نے جماعت سے علیحدگی کا اعلان کردیا