کراچی، پاکستان عوامی تحریک کے تحت اسرائیلی اور بھارتی دہشتگردی کیخلاف احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ فلسطین میں جنگ نہیں بلکہ اہل غزہ کی نسل کشی ہو رہی ہے، جو ایک سنگین جرم ہے، اسرائیل کی طرف سے غزہ کے مسلمانوں کے انسانی حقوق غصب کر لئے گئے ہیں، اسپتال، اسکول، تعلیمی اداروں اور انفراسٹرکچر کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کراچی کے زیر اہتمام نمائش چورنگی پر عظیم الشان احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں کثیر تعداد میں رہنماؤں، کارکنان، اہلیان کراچی سمیت بچوں و خواتین نے شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرے سے پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر قاضی زاہد حسین، صوبائی صدر سید ظفر اقبال شاہ، سینئر نائب صدر راؤ کامران محمود، صوبائی جنرل سیکرٹری الیاس مغل، ویمن ونگ کی صدر رعنا نصرت ڈار، مجلس وحدت مسلمین کراچی کے صدر علامہ صادق جعفری، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر صابر ابومریم و دیگر سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے خطاب کیا۔ رہنماؤں نے کہا کہ فلسطین میں جنگ نہیں بلکہ اہل غزہ کی نسل کشی ہو رہی ہے، جو ایک سنگین جرم ہے، اسرائیل کی طرف سے غزہ کے مسلمانوں کے انسانی حقوق غصب کر لئے گئے ہیں، اسپتال، اسکول، تعلیمی اداروں اور انفراسٹرکچر کو تباہ کر دیا گیا ہے، غزہ شہر کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا گیا ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کے اداروں کو بیان بازی سے آگے بڑھنا چاہیے اور ظلم بند کرانے میں عملی کردار ادا کرنا چاہیے، اسرائیل نہ تو بین الاقوامی چارٹرز کا لحاظ کر رہا ہے اور نہ ہی انسانی اقدار کا احترام کر رہا ہے،۔
رہنماؤں نے کہا کہ مسلم و عرب ممالک کی بے گناہ فلسطینی مسلمانوں کی نسل کشی رکوانے میں ناکامی سب سے بڑا المیہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے، انہیں بندوق کے زور پر اپنے گھروں سے بے دخل نہیں کیا جا سکتا۔ مقررین نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دو نیوکلیئر طاقتیں ہیں، ہندوستان سنجیدگی دکھانے کے بجائے انتہاپسندی کا مظاہرہ کرتا آ رہا ہے، بھارتی جنگی جنون جنوبی ایشیاء کیلئے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف بھارت کا کشمیر پر ناجائز قبضہ کے ساتھ ساتھ اس کے ہاتھ پانچ لاکھ سے زائد کشمیریوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، دوسری طرف پہلگام ڈرامے میں اب اپنی سیکورٹی کی ناکامی کو چھپانے کیلئے پاکستان پر الزام تراشی شروع کر دی، یہ اس کا وطیرہ بن چکا ہے۔
رہنماؤں نے کہا کہ پاکستانی قوم سمیت ادارے وطن عزیزکے دفاع کیلئے ہر قربانی دینے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خود دہشتگردی کا شکار ہے، ثبوتوں کے باوجود پاکستان نے کبھی جنگی جنون اور غیر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا، جنگیں مسائل حل نہیں بلکہ تباہی کا راستہ ہیں، بھارت نے ہمیشہ پاکستان کو کمزور کرنے کیلئے دہشتگردی کا سہارا لیا ہے، جس کے ناقابل تردید ثبوت پاکستان کے پاس موجود ہیں، اس کے کئی جاسوس پاکستان کی جیلوں میں موجود ہیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ بھارت کا جنگی جنون پوری دنیا کو آگ کی لپیٹ میں لے گا، دونوں ممالک کا مفاد اسی میں ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور غربت و جہالت کے خلاف جنگ کریں اور اپنی قوم کو ترقی دینے کے منصوبوں پر کام کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: رہنماؤں نے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان دوسرا گھر ہے، اسرائیلی جارحیت کیخلاف حمایت پر دل سے شکر گزار ہیں، ایرانی صدر
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 اگست 2025ء ) ایران کے صدر مسعود پزشکیان کا کہنا ہے کہ پاکستان اورایران کے تعلقات مشترکہ ثقافت اور مذہب پرمبنی ہیں، پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے، اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستان کی حمایت پر دل سے شکر گزار ہیں، عصر حاضر میں امت مسلمہ کے اتحاد کی سخت ضرورت ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پاکستانی قوم، وزیر اعظم اور تمام متعلقہ اداروں کی پرتپاک مہمان نوازی پر دلی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے علما کرام اور سیاسی قیادت کے ساتھ گفتگو نہایت مفید اور تعمیری رہی، جس سے دونوں ممالک کے درمیان ہم آہنگی اور باہمی اعتماد کو فروغ ملا، اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کو سراہتے ہیں، فلسطین کے مظلوم عوام کے لیے پاکستان کی آواز اور عملی حمایت کو دل سے قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، عصر حاضر میں امت مسلمہ کو غیر معمولی چیلنجز کا سامنا ہے، ایسے میں اتحاد، یکجہتی اور مشترکہ موقف اپنانا سب سے بڑی ضرورت بن چکا ہے۔(جاری ہے)
صدر پزشکیان نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے تعلقات صرف جغرافیہ یا معیشت پر نہیں بلکہ مشترکہ ثقافت، مذہب اور نظریاتی ہم آہنگی پر قائم ہیں، علامہ اقبال کی شاعری صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پورے عالم اسلام کے لیے مشعل راہ ہے، ان کے پیغام کی اساس امت مسلمہ کا اتحاد ہے اور یہی ہماری پالیسی کا مرکزی نکتہ ہے، پاکستان کے ساتھ تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم ترین جزو ہیں، دونوں ممالک سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی میدان میں دوطرفہ روابط کو نئی جہتوں میں آگے بڑھا رہے ہیں، حالیہ ملاقاتوں میں مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ کیا گیا ہے جو مستقبل میں تعاون کی بنیاد بنے گا، ہم پاکستان کے ساتھ مشترکہ اقتصادی زونز کے قیام اور سرحدی تجارت کے فروغ کے لیے بھی اقدامات کر رہے ہیں، سرحدی سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے دوطرفہ تعاون جاری ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ اسرائیل خطے کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈے پر کاربند ہے اور اس کی غزہ، لبنان اور شام میں جاری جارحیت اسی مذموم عزائم کا حصہ ہے، اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی کاروائیاں پورے خطے کے امن کو داؤ پر لگا رہی ہیں، اقوام متحدہ اور بالخصوص سلامتی کونسل اسرائیلی مظالم کا فوری اور موثر نوٹس لے اگر دنیا کو امن درکار ہے تو مسلمان ممالک کو متحد ہو کر ایک مشترکہ موقف اپنانا ہوگا، علاقائی امن اور ترقی کا آپس میں گہرا تعلق ہے اور ہم سب کو مل کر اس راستے پر چلنا ہوگا، ایران پاکستان کے ساتھ تمام سطحوں پر روابط برقرار رکھنے اور طے شدہ مفاہمتی یادداشتوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پرعزم ہے۔