پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں جہاں دونوں ممالک کے تعلقات مزید پیچیدہ ہوتے جا رہے ہیں، وہیں سوشل میڈیا پر بھی اس کا اثر نمایاں طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ حال ہی میں، اداکارہ عروہ حسین نے انسٹاگرام پر ایک اسٹوری شیئر کی، جس میں انہوں نے عزت نفس اور قومی وقار کے حوالے سے بات کی۔ 

اگرچہ عروہ حسین نے اپنی پوسٹ میں کسی کا نام نہیں لیا، لیکن ان کے الفاظ سے یہ تاثر ملا کہ ان کا اشارہ اداکارہ ہانیہ عامر کی جانب ہے، جن کا انسٹاگرام اکاؤنٹ بھارت میں بلاک ہونے کے بعد وہ بھارتی مداحوں کا شکریہ ادا کر رہی تھیں۔

عروہ حسین نے اپنی پوسٹ میں لکھا، ’’پروپیگنڈا ایک ایسا ہتھیار ہے جو جنگوں میں استعمال ہوتا ہے، اور بدقسمتی سے ہم اسے دہائیوں سے بھگت رہے ہیں۔ جب جنگ ہوتی ہے تو آپ کو اپنی عزت نفس کا خیال رکھنا چاہیے اور اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہونا چاہیے۔‘‘

انہوں نے مزید لکھا ’’اپنے گھر کا سب سے پہلے خیال رکھنا زیادہ ضروری ہے۔‘‘ ان کا یہ پیغام سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا، اور صارفین نے فوراً ہانیہ عامر کا نام لے کر کہا کہ یہ پیغام انہی کےلیے ہے۔

یاد رہے کہ ہانیہ عامر نے بھارتی مداحوں کی جانب سے وی پی این کے ذریعے ان کے انسٹاگرام اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا تھا۔ ایک بھارتی مداح نے لکھا، ’’ہیلو ہانیہ، وی پی این کا سبسکرپشن لیا صرف تمہارے لیے، لَو فرام انڈیا‘‘، جس کے جواب میں ہانیہ نے لکھا، ’’لَو یو‘‘۔ ایک اور مداح نے لکھا، ’’ہم آپ کی پوسٹس مریخ سے بھی دیکھ لیں گے‘‘، جس پر ہانیہ نے جواب دیا، ’’صدقے‘‘۔

تاہم، بھارت میں انسٹاگرام کی بندش کے بعد ہانیہ عامر کی پوسٹس پر لائیکس اور کمنٹس کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔ جہاں پہلے ان کی پوسٹس پر لاکھوں لائیکس آتے تھے، اب وہ چند ہزار تک محدود ہو گئے ہیں۔ یہ صورتحال نہ صرف ہانیہ عامر بلکہ دیگر پاکستانی فنکاروں کی مقبولیت پر بھی اثر انداز ہو رہی ہے۔

یہ تمام صورتحال اس وقت سامنے آئی جب بھارت نے پاکستانی فنکاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بلاک کرنا شروع کیا، جس میں وزیراعظم شہباز شریف اور ڈی جی آئی ایس پی آر کے اکاؤنٹس بھی شامل ہیں۔ اس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کا اکاؤنٹ بھی بھارت میں بند کردیا گیا۔ ان اقدامات پر پاکستانی حکومت اور عوام کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔

عروہ حسین کے ہانیہ عامر پر اس بالواسطہ طنز نے سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے، جہاں ایک طرف قومی وقار اور عزت نفس کی بات کی جا رہی ہے، وہیں دوسری طرف فنکاروں کی عالمی مقبولیت اور مداحوں سے تعلقات کو بھی زیر بحث لایا جا رہا ہے۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا ہانیہ عامر عروہ حسین

پڑھیں:

 ایران نے شہریوں سے واٹس ایپ اور انسٹاگرام ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ کر دیا، مگر کیوں؟

ایران کی سرکاری ٹی وی نے منگل کی دوپہر عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے موبائل فون سے واٹس ایپ ڈیلیٹ کر دیں۔ اس کی وجہ یہ بتائی گئی کہ واٹس ایپ مبینہ طور پر صارفین کی معلومات اسرائیل کو بھیج رہا ہے۔ اگرچہ اس الزام کے لیے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔

 واٹس ایپ کی وضاحت

واٹس ایپ نے ان الزامات کو ’غلط اور بے بنیاد‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں تشویش ہے کہ یہ جھوٹے الزامات ہمارے سروس کو بلاک کرنے کا بہانہ بن سکتے ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب لوگوں کو اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔

واٹس ایپ نے واضح کیا کہ وہ اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن استعمال کرتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ پیغام صرف بھیجنے والا اور وصول کرنے والا ہی پڑھ سکتا ہے درمیان میں کوئی بھی ادارہ یا کمپنی ان پیغامات کو نہیں پڑھ سکتی۔

ہم حکومتوں کو صارفین کا ڈیٹا فراہم نہیں کرتے

واٹس ایپ نے کہا ہے کہ ہم صارفین کی لوکیشن (جگہ) نہیں جانتے۔ ہم یہ ریکارڈ نہیں رکھتے کہ کون کس سے بات کر رہا ہے۔ ہم صارفین کے ذاتی پیغامات کو ٹریک نہیں کرتے۔ ہم کسی بھی حکومت کو اجتماعی ڈیٹا فراہم نہیں کرتے۔

یہ بھی پڑھیں:وائس ریکارڈنگ اب پہلے سے بہتر اور آسان، واٹس ایپ کا نیا فیچر کیا ہے؟

واٹس ایپ کے مطابق اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کا مطلب ہے کہ پیغام کو اس طرح ’کوڈ‘ کر دیا جاتا ہے کہ درمیان میں کوئی بھی دیکھے تو اسے صرف بے معنی الفاظ نظر آئیں، جب تک کہ اس کے پاس ’کوڈ کھولنے کی چابی‘ نہ ہو۔

کچھ تفصیلات محفوظ ہو سکتی ہیں: ماہرین کی رائے

کارنیل یونیورسٹی میں انجینئرنگ کے اسسٹنٹ پروفیسر اور سائبر سیکیورٹی ماہر گریگری فالکو نے کہا کہ اگرچہ واٹس ایپ کے پیغامات انکرپٹ ہوتے ہیں، لیکن اب بھی کچھ میٹا ڈیٹا محفوظ کیا جا سکتا ہے، جیسے:

 ۔ ایپ کس وقت استعمال کی جا رہی ہے

۔ کون سا نمبر کس نمبر سے رابطے میں ہے

۔  پیغامات بھیجے جا رہے ہیں یا صرف ریسیو کیے جا رہے ہیں

یہ تفصیلات انکرپٹ نہیں ہوتیں، اور کچھ لوگ اسی وجہ سے واٹس ایپ سے دور رہتے ہیں۔

ڈیٹا کہاں محفوظ ہے؟ ایک اور تشویش

فالکو نے ایک اور اہم نکتہ اٹھایا کہ واٹس ایپ صارفین کا ڈیٹا اس ملک میں محفوظ نہیں ہوتا جہاں سے وہ تعلق رکھتے ہیں۔

مثال کے طور پر ایرانی صارفین کا ڈیٹا ایران میں محفوظ نہیں بلکہ کسی دوسرے ملک میں ہو سکتا ہے، جس پر ایران کو اعتماد نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہر ملک کو چاہیے کہ اپنے شہریوں کا ڈیٹا اپنے ملک میں ہی محفوظ کرے اور اسے اپنے سسٹم سے پروسیس کرے، کیونکہ اب عالمی ڈیٹا نیٹ ورک پر اندھا اعتماد کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

ایران میں واٹس ایپ پر ماضی کی پابندیاں

ایران میں مختلف اوقات میں سوشل میڈیا پر پابندیاں لگتی رہی ہیں۔سن 2022 میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران واٹس ایپ اور گوگل پلے پر پابندی لگا دی گئی تھی۔

یہ مظاہرے ایک نوجوان خاتون کی اخلاقی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت پر ہوئے تھے۔ تاہم یہ پابندیاں گزشتہ سال کے آخر میں ختم کر دی گئیں۔

ایران میں واٹس ایپ طویل عرصے تک انسٹاگرام اور ٹیلیگرام کے بعد سب سے زیادہ استعمال ہونے والی ایپ رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل انسٹاگرام ایران ڈیٹا واٹس ایپ

متعلقہ مضامین

  • بھارت: ’فحش مواد‘ پوسٹ کرنے کا الزام، خاتون سوشل میڈیا انفلوائنسر قتل، دیگر کو بھی سنگین دھمکیاں
  • حکومت کی والدین کو ہدایت، 15 سال سے کم عمر بچوں کو ٹک ٹاک اور انسٹاگرام سے دور رکھیں
  • اسرائیل اپنی بقاء کی ناکام کوشش کررہا ہے، امریکہ بھی ڈوبے گا، علامہ قاضی نادر علوی 
  • ٹرمپ اور عاصم منیر کی ملاقات پر بھارت میں آج ماتم ہو گا: مشاہد حسین سید
  • ہانیہ عامر کو شوبز میں کس نے متعارف کروایا؟ اداکارہ کا اہم بیان سامنے آگیا
  • اسرائیل کا تہران میں امام حسین یونیورسٹی پر حملہ، سینٹری فیوج پروڈکشن سائٹ کو نشانہ بنانے کا دعویٰ
  •  ایران نے شہریوں سے واٹس ایپ اور انسٹاگرام ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ کر دیا، مگر کیوں؟
  • بھارت اور افغانستان سے سوشل اکاؤنٹس کا پاک-ایران تعلقات کے خلاف پروپیگنڈا بے نقاب
  • اسرائیل سوشل میڈیا ایپس سے لوکیشن جان کر نشانہ بنا رہا ہے؛ شہری احتیاط کریں؛ ایران
  • انسٹاگرام میں نیا ری پوسٹ فیچر متعارف، آزمائش کا آغاز