تحقیقات کی پیشکش کو قبول کرنے میں بھارت ہچکچاہٹ دراصل فالس فلیگ آپریشن کا اعتراف ہے‘ شاہ محمود قریشی
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 مئی2025ء)پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کوٹ لکھپت جیل سے بھارتی قیادت کے نام پیغام میں کہا ہے کہ بھارت نی 5اگست 2019 کو یکطرفہ کارروائیوں سے شملہ معاہدے کی خلاف ورزی کی،سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا بھارت کا غیر قانونی فیصلہ ہے ۔
(جاری ہے)
انہوںنے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے،جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو نظر انداز کر کے بھارت علاقائی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔
بین الاقوامی، شفاف، قابل بھروسہ اور غیر جانبدار تحقیقات کے لیے پاکستان کی پیشکش کو قبول کرنے میں بھارت ہچکچاہٹ دراصل فالس فلیگ آپریشن کا اعتراف ہے۔ دو ایٹمی ریاستوں کے درمیان جنگ مشترکہ خودکشی ہوں گی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
ٹرمپ کشمیر پر ثالثی کے لیے بھارت یا پاکستان پر دباؤ نہیں ڈال سکتے، امریکی محکمہ خارجہ
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے واضح کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش تو کر سکتے ہیں، لیکن وہ بھارت یا پاکستان میں سے کسی کو اس پیشکش کو قبول کرنے پر مجبور نہیں کر سکتے۔
میڈیا بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ یہ ہر فریق کا اپنا حق ہے کہ وہ اپنے فیصلے خود کرے۔
انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی خواہش ہے کہ جنوبی ایشیا میں کشیدگی کم ہو، خاص طور پر حالیہ بھارت-پاکستان فضائی جھڑپ کے بعد، لیکن امریکہ دونوں ممالک کے داخلی فیصلوں پر اثر انداز ہونے کی پالیسی نہیں رکھتا۔
ٹرمپ نے کشمیر کو “ہزار سالہ مسئلہ” قرار دیتے ہوئے ثالثی کی کئی بار پیشکش کی ہے، تاہم بھارت اس معاملے کو مکمل طور پر دو طرفہ سمجھتا ہے اور کسی تیسرے فریق کی مداخلت کو قبول کرنے سے انکار کرتا ہے۔
ٹیمی بروس نے صدر ٹرمپ کی ثالثی میں دلچسپی کو امن کی کوشش قرار دیا اور کہا کہ ان کا مقصد امریکا کو مضبوط اور دنیا کو پرامن بنانا ہے۔
Post Views: 4