وزیر اعظم سے بلاول بھٹو کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے وفد کی ملاقات، ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
سٹی 42 : وزیر اعظم شہباز شریف سے بلاول بھٹو کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے وفد نے ملاقات کی، جس میں آئندہ مالی سال کی بجٹ تجاویز پر بات چیت ہوئی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات وزیراعظم ہاؤس میں ہوئی۔ پی پی وفد میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی،گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی اور نوید قمر شامل تھے، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق بھی ملاقات میں موجو د تھے۔ اس کے علاوہ حکومتی وفد میں طلال چوہدری،وزیر خزانہ ، خواجہ آصف، رانا ثناء اللہ شامل تھے،ملاقات میں آئندہ مالی سال کی بجٹ تجاویز پر بات چیت ہوئی۔
اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کردی
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں موجودہ ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
مالی کے سابق وزیر اعظم پر سوشل میڈیا پوسٹ پر فرد جرم عائد
مالی میں فوجی حکومت نے سابق وزیرِ اعظم موسٰی مارا پر ریاست کی ساکھ کو نقصان پہنچانے، جائز اتھارٹی کی مخالفت کرنے اور عوامی نظم کو بگاڑنے کے الزامات کے تحت فردِ جرم عائد کر دی گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق وزیراعظم موسٰی مارا پر یہ الزامات کی بنیاد سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ٹوئٹر) پر کی گئی ایک پوسٹ ہے جو انھوں نے 4 جولائی کو کی تھی۔
موسیٰ مارا نے جولائی میں مالی کی جیلوں میں بند اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقات کے بعد اپنی پوسٹ میں ان قیدیوں کو "ضمیر کے قیدی" قرار دیتے ہوئے ان سے "غیر متزلزل یکجہتی" کا اظہار کیا تھا۔
انھوں نے یہ بھی لکھا کہ جب تک رات باقی ہے، سورج ضرور طلوع ہوگا! اور ہم ہر ممکن ذریعے سے اس کے لیے لڑیں گے اور جتنی جلد ممکن ہو۔
مالی کے سائبر کرائم یونٹ نے اس پوسٹ کو حکومت کی اتھارٹی کے خلاف اقدام قرار دیا اور جمعرات کے روز مارا کو دوسری بار تفتیش کے لیے حراست میں لیا گیا۔
مالی کی سائبر کرائم یونٹ کے پراسیکیوٹر کے مطابق "ضمیر کے قیدیوں" جیسے الفاظ کا استعمال اور ان کے لیے لڑنے کی بات کرنا ریاست کے وقار اور اتھارٹی کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔
جمعہ کو موسیٰ مارا پر باضابطہ الزامات عائد کیے گئے اور ان کا مقدمہ 29 ستمبر کو سنا جائے گا۔
یاد رہے کہ مالی میں فوجی حکومت نے 2020 اور 2021 میں دو بار اقتدار پر قبضہ کیا۔
حالیہ مہینوں میں حکومت کی جانب سے سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد کر دی گئی خاص طور پر مئی میں ہونے والے عوامی احتجاج کے بعد۔
موسٰی مارا جو تقریباً دس سال قبل نو ماہ کے لیے وزیر اعظم رہ چکے ہیں حالیہ دنوں میں فوجی حکومت کے سخت ناقد بن کر ابھرے ہیں۔
ایک ماہ قبل مالی کی عبوری پارلیمنٹ نے جنرل اسییمی گوئیٹا کو پانچ سالہ صدارتی مدت عطا کی جو بغیر انتخابات کے تجدید پذیر ہے۔
جنرل گوئیٹا نے 2021 میں اقتدار سنبھالتے وقت وعدہ کیا تھا کہ ایک سال کے اندر انتخابات کرائے جائیں گے تاہم وہ وعدہ پورا نہیں ہوا جس سے جمہوریت کی بحالی کی کوششوں کو شدید دھچکا پہنچا۔