مخصوص نشستوں کا کیس: 2 ججز نے ای سی پی، ن لیگ، پی پی کی نظرثانی درخواستیں مسترد کردیں
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
— فائل فوٹو
سپریم کورٹ کے 2 ججز نے مخصوص نشستوں کے کیس میں الیکشن کمیشن، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی نظرثانی درخواستیں مسترد کردیں۔
نظرثانی درخواستیں 12 جولائی کے فیصلے کے خلاف 2 ججز نے مسترد کی ہیں، سپریم کورٹ کے 11 ججز نے نظرثانی درخواستوں پر نوٹس جاری کردیے۔
نظرثانی درخواستیں مسترد کرنے والے ججز میں جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی شامل ہیں۔
جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ وہ نظرثانی مسترد کر رہی ہیں اور اپنی وجوہات دیں گی۔
اکثریتی ججز نے کہا کہ تفصیلی فیصلے میں تمام تر قانونی و آئینی نکات کا احاطہ کر دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے وکلا، مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی نے اکثریتی فیصلے میں غلطیوں کی نشاندہی کی۔
سپریم کورٹ نے 11 ججز نظرثانی میں جواب گزاروں کو نوٹس جاری کردیے ہیں، عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان کو سپریم کورٹ آرڈر 27 اے کے تحت نوٹس جاری کیا ہے۔
12 جولائی کے فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نظرثانی درخواستیں سپریم کورٹ نوٹس جاری
پڑھیں:
نان نفقہ کو لیکر حقائق کی جانچ فیملی کورٹس نے کرنی ہیں یہ سپریم کورٹ کا کام نہیں. چیف جسٹس
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 اگست ۔2025 ) چیف جسٹس پاکستان یحیی آفریدی نے کہاہے کہ نان نفقہ کو لیکر حقائق کی جانچ فیملی کورٹس نے کرنی ہیں یہ سپریم کورٹ کا کام نہیں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان یحیی آفریدی کی سربراہی میں قائم بینچ نے نان نفقہ کی ادائیگی سے متعلق شہریوں کی مختلف اپیلوں پر سماعت کی. دوران سماعت وکیل نے کہا کہ درخواست گزار علیحدگی کے بعد سے نان نفقہ دینے کو تیار ہے، اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے 2022 سے نان نفقہ ادا نہیں کیا، 3 برسوں سے آپ نے اپنے بچوں کو ایک روپیہ بھی نہیں دیا.(جاری ہے)
جسٹس شفیع صدیقی نے ریمارکس دئیے کہ آپ جو بات کررہے ہیں اس کے لیے ریکارڈ کا جائزہ لینا پڑے گا، حقائق کی جانچ کا فورم ماتحت عدالت ہے جسٹس یحیی آفریدی نے مزید کہاکہ سپریم کورٹ اس مرحلے پر مداخلت نہیں کرے گی، سپریم کورٹ میں حقائق کی جانچ سے متعلق معاملات نہیں آنے چاہئیں، حقائق کی جانچ سپریم کورٹ کا کام نہیں، ہم یہاں صرف قانون کی خلاف ورزی کو دیکھیں گے.
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ نان نفقہ سے متعلق حقائق کی جانچ فیملی کورٹس نے کرنی ہیں، سپریم کورٹ حقائق کی جانچ سے متعلق مداخلت نہیں کرے گی، ہم سمجھتے ہیں ہائیکورٹ کو بھی حقائق کی جانچ میں نہیں جانا چاہیے بعد ازاں عدالت نے نان نفقہ کی ادائیگی کے خلاف مختلف درخواستیں مسترد کردیں.