WE News:
2025-09-21@21:09:48 GMT

کیا پاکستان کرپٹو مائننگ کا بوجھ برداشت کر سکتا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT

کیا پاکستان کرپٹو مائننگ کا بوجھ برداشت کر سکتا ہے؟

پاکستان 3 ٹریلین ڈالر کی عالمی کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں اہم کردار ادا کرنے کو تیار ہے، اس کے لیے بنائی گئی پاکستان کرپٹو کونسل (پی سی سی) نے قیام سے اب تک اہم کامیابیاں سمیٹیں۔

پی سی سی نے جامع اور مؤثر اقدامات کرتے ہوئے ڈیڑھ ماہ کے مختصر وقت میں عالمی کرپٹو انڈسٹری میں سب کی توجہ حاصل کی ہے۔

واضح رہے کہ رواں سال 14 مارچ کو اس کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا تھا اور چند روز میں دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو ایکسچینج ‘بائنانس’ کے بانی چانگ پین ژاؤ کو بطور اسٹریٹجک ایڈوائزر مقرر کیا گیا، جو کسی ترقی پذیر ملک کے لیے غیرمعمولی کامیابی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان کی پہلی کرپٹو کونسل اور  اے آئی ٹول کا مستقبل کیا ہے؟

پی سی سی کے مطابق کرپٹو کرنسی کے مضبوط مستقبل کے لیے کرپٹو مائننگ اور  اے آئی ڈیٹا سینٹرز کا قیام بھی عمل میں لایا جا رہا ہے۔

کرپٹو کونسل پاکستان میں کرپٹو کی لیگلائزیشن پر تیزی سے کام کر رہی ہے مگر کیا پاکستان کرپٹو مائننگ کا بوجھ برداشت کرنے کے قابل ہے؟

اس بارے میں حکومت کی جانب سے کرپٹو ایڈوائزری سے منسلک معاملات کو دیکھنے والے اور ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری محمد ظفر پراچہ نے وی نیوز کو بتایا کہ پاکستان کرپٹو مائننگ کے بوجھ کو بآسانی برداشت کر سکتا ہے کیونکہ بجلی سرپلس پاکستان کے پاس موجود ہے اور ہم آئی پی پیز کو ضرورت سے زیادہ پیسے دے رہے ہیں۔ حتیٰ کہ وہ بجلی جو ہم استعمال کر رہے ہیں اس کی قیمت بھی ادا کر رہے ہیں۔ اس صورت میں بہتر یہی ہے کہ ہم وہ بجلی کرپٹو مائننگ کے لیے استعمال کریں جب ہم اس کے پیسے پہلے ہی دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ عالمی سطح پر بٹ کوائن کان کنی کے عمل کے دوران توانائی کا استعمال بہت زیادہ ہوتا ہے، اندازوں سے پتا چلتا ہے کہ یہ سالانہ 130 ٹیراواٹ گھنٹے (ٹی ڈبلیو ایچ) سے زیادہ بجلی استعمال کرتا ہے، جو کہ ارجنٹائن یا نیدرلینڈز جیسے ممالک کی پوری بجلی کی کھپت سے زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان تیزی سے کرپٹوکرنسی کو اپنانے والی معیشتوں میں سے ایک ہے، وزیراعظم شہبازشریف

ظفر پراچہ نے مزید کہا کہ وزیرِ خزانہ کے چیف ایڈوائزر برائے پاکستان کرپٹو کونسل بلال بن ثاقب نے بھی پاکستان کی اضافی بجلی کو بٹ کوائن مائننگ کے لیے استعمال کرنے کا تصور پیش کیا تھا۔ ان کا کہنا ہے یوں پاکستان کا پاور سیکٹر بھی ترقی کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بجلی کی پیداوار کی صلاحیت موجود ہے، اور بعض اوقات سرپلس بجلی بھی دستیاب ہوتی ہے۔ حکومت اس سرپلس بجلی کو کرپٹو مائننگ کے لیے استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ  کرپٹو مائننگ توانائی کا بہت زیادہ استعمال کرنے والا عمل ہے۔ اگر بجلی کی قیمتیں زیادہ ہوں تو یہ منافع بخش نہیں رہے گا۔ حکومت خصوصی بجلی کے ٹیرف متعارف کرانے پر غور و  فکر کر رہی ہے تاکہ کرپٹو مائنرز کو راغب کیا جا سکے۔

ظفر پراچہ نے کہا کہ اس بات میں بھی کوئی دو رائے نہیں ہے کہ پاکستان میں بجلی کی فراہمی میں استحکام ایک بڑا چیلنج ہے، کرپٹو مائننگ کے لیے مسلسل اور قابل اعتماد بجلی کی فراہمی ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان کرپٹو کونسل کا بٹ کوائن مائننگ کے لیے اضافی بجلی استعمال کرنے کا مشورہ

یاد رہے کہ کچھ ممالک جیسے کہ بھوٹان اپنی سرپلس ہائیڈرو پاور کو کرپٹو مائننگ کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

وفاقی ٹیکس محتسب ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے کہا ہے کہ جب تک کر پٹو کرنسی کے حوالے سے قوانین وضوابط متعارف نہیں کروائے جاتے، اس وقت تک اس کے لین دین کے ذریعے حاصل ہونے والی رقم، منافع و اثاثے غیر دستاویزی اور غیر ٹیکس شدہ رہیں گے۔

اگر کرپٹو قوانین بننے تک کرپٹو کرنسی کے لین دین پر کوئی ٹیکس نہیں ہے تو کیا کرپٹو کا لین دین قانونی ہے؟ اس حوالے سے ظفر پراچہ کا کہنا تھا کہ کرپٹو قوانین بننے اور جب تک اسے حتمی طور پر قانونی قرار نہیں دیا جاتا اس وقت تک پاکستان میں کرپٹو کرنسیز میں لین دین بالکل بھی قانونی نہیں ہیں اور اس طرح کے بیانات سے اس چیز کو مزید بڑھاوا دیا جا سکتا ہے کہ لوگ غیر قانونی طور پر کرپٹو کا لین دین کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

کرپٹو کرنسی کرپٹو کونسل مائننگ معیشت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کرپٹو کرنسی کرپٹو کونسل مائننگ کے لیے استعمال کر کرپٹو مائننگ کے لیے پاکستان کرپٹو استعمال کرنے کرپٹو کرنسی کرپٹو کونسل پاکستان میں ظفر پراچہ لین دین رہے ہیں بجلی کی

پڑھیں:

ایشیا کپ: پاک بھارت ٹاکرے سے قبل عمر گل کا قومی ٹیم کو اہم مشورہ

پاکستان کے سابق فاسٹ بولر عمر گل نے ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں پاک بھارت ٹاکرے سے قبل بھارتی بلے بازوں کے خلاف مؤثر حکمتِ عملی پیش کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دبئی میں فیصلہ کن جنگ: پاکستان کا نیا اسکواڈ تیار

سرکاری ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عمر گل نے بھارتی اوپنر ابھیشیک شرما کے بیٹنگ اسٹائل کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر گیند کو فرنٹ فٹ کے قریب رکھا جائے تو اسے آسانی سے پریشر میں لایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ سنجو سیمسن کا بیٹنگ انداز بھی ابھیشیک شرما سے مشابہت رکھتا ہے، لہٰذا اسی حکمتِ عملی سے انہیں بھی قابو میں کیا جا سکتا ہے۔

عمر گل کا مزید کہنا تھا کہ دونوں کھلاڑیوں کو اگر جسم کے قریب ایک تیز رفتار باؤنسر کروایا جائے تو ان کی مشکل میں اضافہ ہو سکتا ہے، کیونکہ زیادہ تر لانگ ہینڈل بیٹرز شارٹ پچ گیندوں پر پریشان دکھائی دیتے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان کے خلاف حالیہ میچ میں ابھیشیک شرما نے 13 گیندوں پر چار چوکے اور 2 چھکے لگا کر 31 رنز کی دھواں دار اننگز کھیلی تھی، جبکہ سنجو سیمسن کو بیٹنگ کا موقع نہیں مل سکا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ میں صائم ایوب کا دلچسپ کردار، بیٹنگ پر سوالات مگر بولنگ میں دھوم

یہ بھی یاد رہے کہ ایشیا کپ میں گروپ مرحلے کے میچ میں بھارت نے پاکستان کو شکست دے دی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اہم مشورہ ایشیا کپ پاک بھارت ٹاکرا روایتی حریف وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • عدالتوں میں مقدمات کا بوجھ کم کرنے کیلئے سنجیدہ کوششیں کررہے ہیں، اعظم نذیر تارڑ
  • پاکستان زیرِ التواء مقدمات کے بوجھ جیسے سنگین مسئلے کا شکار ہے: جسٹس میاں گل حسن
  • ایشیا کپ: پاک بھارت ٹاکرے سے قبل عمر گل کا قومی ٹیم کو اہم مشورہ
  • ’عمان کا بھارت کیخلاف شاندار کھیل‘، پاکستان کیا سیکھ سکتا ہے؟
  • مٹیاری،بندوں کو کوئی خطرہ نہیں،سپر فلڈ برداشت کرسکتے ہیں،یوسف شیخ
  • باتھ روم میں موبائل فون کا استعمال بواسیر کا سبب بن سکتا ہے
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ اور خطے کی سیاست پر اثرات
  • سعودیہ فیملی پارک پرقبضے کی کوشش برداشت نہیں‘کریم بخش
  • بھارت میں بیٹی کو بوجھ سمجھنے کی روایت ایک اور معصوم پر بھاری
  • پاکستان سعودی عرب معاہدہ کیا کچھ بدل سکتا ہے؟