بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے پر عمل درآمد روکنے کا فیصلہ جس نے پاکستان کو پانی کی فراہمی بند کر دی تھی، واپس نہیں لیا جائے گا اور ‘بھارت کا پانی’ بھارت کے مفادات کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا ‘آج کل میڈیا میں پانی کے بارے میں بہت بحث ہو رہی ہے۔ پہلے وہ پانی بھی جو بھارت کا حق تھا، ملک سے باہر بہہ رہا تھا۔ اب بھارت کا پانی بھارت کے فائدے کے لیے بہے گا، اسے بھارت کے فائدے کے لیے محفوظ کیا جائے گا اور اسے بھارت کی ترقی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔’

یہ بھی پڑھیے: بھارتی آبی جارحیت میں شدت: بگلیہار کے بعد سلال ڈیم کے دروازے بھی بند

مودی کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارت کے یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے فیصلے کو پاکستان نے مسترد کردیا ہے اور اسے بین الاقوامی فورمز پر چیلنج کرنے پر غور کررہا ہے۔

اس سے قبل قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنےکا بھارتی یکطرفہ اعلان مسترد کر دیا، پانی پاکستان کا اہم قومی مفاد ہے اور 24کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے، پاکستان اپنی لائف لائن کا ہر قیمت پر تحفظ کرے گا، پاکستان کی ملکیت کے پانی کا بہاؤ روکا گیا یا پانی کا بہاؤ موڑا گیا تو اس کو اس جنگ کا اقدام سمجھا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آبی جارحیت پانی کی تقسیم دریا سندھ طاس معاہدہ نریندر مودی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: آبی جارحیت پانی کی تقسیم دریا سندھ طاس معاہدہ بھارت کے بھارت کا جائے گا کے لیے

پڑھیں:

نریندر مودی پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا ہے وہ فطری طور پر جھوٹ بولتے ہیں، کانگریس

ادت راج نے کہا کہ "آپریشن سندور" کے بعد دنیا کا کوئی ملک بھارت کیساتھ نہیں ہے، یہ سچ بولنا کیا ملک مخالف ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس لیڈر ادت راج نے خارجہ سکریٹری وکرم مسری کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی باتوں پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا کیونکہ وہ عادتاً جھوٹ بولتے ہیں۔ نیوز ایجنسی سے بات چیت میں انہوں نے الزام لگایا کہ نریندر مودی اکثر انتخابات کے دوران جھوٹ بول کر عوام کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں ان کی باتوں پر بھروسہ کرنا خطرناک ہو سکتا ہے۔ ادت راج نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 14 بار دعویٰ کیا کہ انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ثالثی کی ہے لیکن وزیر اعظم نے آج تک اس پر اپنی وضاحت نہیں دی، اگر وضاحت دی ہوتی تو آج ہم ان کی باتوں پر یقین بی کر پاتے۔

نریندر مودی نے پاک بھارت جنگ بندی کے حوالے سے واضح کیا ہے کہ اس میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں تھا۔ امریکی صدر کے ساتھ 35 منٹ کی بات چیت میں مودی نے واضح طور پر کہا کہ ہندوستان نے کبھی بھی تیسرے فریق کی ثالثی کو قبول نہیں کیا ہے اور آئندہ بھی ایسی ثالثی کو قبول نہیں کرے گا۔ خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے میڈیا کو اس بات چیت کی جانکاری دی۔ اس کے علاوہ کانگریس لیڈر نے G-7 سربراہی اجلاس میں مودی کی شرکت پر بھی اپنا ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی اس سمٹ میں شرکت کے لئے کینیڈا پہنچے، اگر وہ نہیں بھی جاتے تو کام ہو چل جاتا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ٹرمپ نے ایک بار پھر عالمی سطح پر ہندوستان کو نیچا دکھانے کی کوشش کی۔ ٹرمپ نے G-7 سربراہی اجلاس میں چین اور روس کو رکن بنانے کی وکالت کی لیکن آج تک انہوں نے کبھی بھی ہندوستان کو مستقل رکن بنانے کی وکالت نہیں کی۔ ادت راج نے کہا کہ "آپریشن سندور" کے بعد دنیا کا کوئی ملک بھارت کے ساتھ نہیں ہے، یہ سچ بولنا کیا ملک مخالف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب 26/11 کے دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان پوری دنیا میں تنہا ہوگیا تھا، لیکن آج ہم لوگ الگ تھلگ ہوگئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • نریندر مودی کی چین پالیسی پر پارلیمنٹ میں بحث کی جائے، کانگریس
  • ‘مشرقی وسطیٰ میں امن کیلیے کردار ادا کرنے کو تیار ہیں’، وزیراعظم کا امریکی وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ
  • بھارت میں نریندر مودی کے خلاف آوازوں میں تیزی آنے لگ گئی
  • بی جے پی سرکار پریشان، بھارت میں نریندر مودی کے خلاف آوازوں میں تیزی آنے لگ گئی
  • ‘رانجھنا’ کے 12 سال مکمل، جشن میں کون کون شریک؟
  • نریندر مودی پر اب کون اور کیسے بھروسہ کرے گا، سنجے راوت
  • نریندر مودی پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا ہے وہ فطری طور پر جھوٹ بولتے ہیں، کانگریس
  • ‘یہ آپ کے لیے نہیں’، میزائل حملوں کے دوران اسرائیل کے فلسطینی شہریوں پر پناہ گاہوں کے دروازے بند
  • ’آج کل آپ ٹویٹر پر لڑ رہے ہیں؟‘، مودی کی فرانسیسی صدر سے گفتگو پر بھارتی صارفین پھٹ پڑے
  • بابراعظم کو دہائی کا ‘عظیم ترین’ کھلاڑی قرار دیدیا، مگر کس نے؟