مولانا صاحب نے پیغام بھیجا ہے وہ ایشو ٹو ایشو ساتھ چلیں گے: بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
بیرسٹر گوہر—فائل فوٹو
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن صاحب نے پیغام بھیجا ہے کہ وہ ایشو ٹو ایشو ساتھ چلیں گے۔
یہ بات انہوں نے ’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ ایک بھارت مودی کا ہے تو ایک سیکولر ہے۔ مودی کا بھارت مسلمانوں اوردیگراقلیتوں کے قتل عام پرخوش ہے۔
بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ موجودہ صورت ِحال میں حکومت کا رویہ افسوس ناک ہے، ادھر نریندر مودی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کے پاس گئے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہماری آواز کو بلیک آؤٹ کیا جائے گا تو پھر ہم کہاں کھڑے ہیں؟ آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان ہم نے رمضان میں کیا تھا۔
بیرسٹرگوہر نے یہ بھی کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی جنگ کے مترادف ہے، پاکستان کے معاملے پر ہم سیسہ پلائی دیوار کی طرح ساتھ کھڑے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر
پڑھیں:
فضل الرحمان کے بیٹے اسجد کو لکی مروت جاتے ہوئے 40، 50 افراد کی اغواء کرنے کی کوشش
قومی اسمبلی سے خطاب میں عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کے سب سے چھوٹے بیٹے اسجد محمود ہیں، وہ 10 جون کو اسجد محمود ڈی آئی خان سے لکی مروت آرہے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام کے رہنماء مولانا عبدالغفور حیدری نے دعویٰ کیا ہے کہ 10 جون کو مولانا فضل الرحمان کے بیٹے اسجد محمود کو ڈیرہ اسماعیل خان سے لکی مروت جاتے ہوئے چالیس سے 50 افراد نے اغوا کرنے کی کوشش کی۔ قومی اسمبلی سے خطاب میں عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کے سب سے چھوٹے بیٹے اسجد محمود ہیں، وہ 10 جون کو اسجد محمود ڈی آئی خان سے لکی مروت آرہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسجد محمود کو چالیس پچاس افراد نے گھیر لیا، انہوں نے بندوقیں نکالیں تو دونوں طرف سے بندوقیں نکل آئیں تو اغوا کرنے والوں نے راکٹ لانچر نکال لیا، فون پر کسی بڑے سے بات ہوئی تو اس نے معذرت کی اور جانے دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا جرم یہ ہے کہ ہم نےپاکستان کی حمایت کی ہے، خیبر پختونخوا کے حالات انتہائی ناگفتہ ہیں، ہم نے ہمیشہ کہا کہ ریاست کے اندر ریاست کی کوئی گنجائش نہیں، یہ حکومت کس درد کی دوا ہے۔ عبدالغفور حیدری نے اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ آپ اسجد محمود پر حملہ آوروں سے متعلق رولنگ دیں۔ دوسری جانب مولانا فضل الرحمان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایس پی سے کہہ دیا کہ انتظامیہ واقعے کی خود مدعی بنے، مشورے کے بعد مقدمے میں فریق بننے کا فیصلہ کیا جائے گا۔