مولانا صاحب نے پیغام بھیجا ہے وہ ایشو ٹو ایشو ساتھ چلیں گے: بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
بیرسٹر گوہر—فائل فوٹو
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن صاحب نے پیغام بھیجا ہے کہ وہ ایشو ٹو ایشو ساتھ چلیں گے۔
یہ بات انہوں نے ’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ ایک بھارت مودی کا ہے تو ایک سیکولر ہے۔ مودی کا بھارت مسلمانوں اوردیگراقلیتوں کے قتل عام پرخوش ہے۔
بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ موجودہ صورت ِحال میں حکومت کا رویہ افسوس ناک ہے، ادھر نریندر مودی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کے پاس گئے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہماری آواز کو بلیک آؤٹ کیا جائے گا تو پھر ہم کہاں کھڑے ہیں؟ آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان ہم نے رمضان میں کیا تھا۔
بیرسٹرگوہر نے یہ بھی کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی جنگ کے مترادف ہے، پاکستان کے معاملے پر ہم سیسہ پلائی دیوار کی طرح ساتھ کھڑے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر
پڑھیں:
آپریشن سندور پر مودی کی خاموشی سیاسی طوفان میں تبدیل
نیو دہلی:آپریشن سندور میں بھارت کو عبرتناک شکست کے بعد وزیراعظم نریندر مودی کی مجرمانہ خاموشی بھارت میں سیاسی طوفان میں تبدیل ہو گئی ہے۔
مودی سرکار کی اس خاموشی کو اپوزیشن جماعتوں نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے جبکہ امریکی صدرکے پاکستان کے حق میں بیانات نے بھارتی حکومت کیلئے مزید شرمندگی پیدا کر دی ہے۔
کانگریس رہنما راہول گاندھی نے مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی ایک بزدل انسان ہے جس کے پاس کوئی وژن نہیں، وہ امریکی صدر کے سامنے کھڑے ہونے کی ہمت نہیں رکھتے،انہی کے حکم پر آپریشن سندور روکا گیا۔
کانگریس کی سینئر رہنما سوپریا شری نیت نے کہا کہ ٹرمپ کے مطابق 7 بھارتی طیارے مار گرائے گئے،م ودی کی خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ اس سچائی کو تسلیم کر چکے۔
آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارت نے جھوٹی خبروں اور پروپیگنڈے کے ذریعے پاکستان کیخلاف منظم مہم شروع کررکھی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پروپیگنڈے کی تازہ ترین مثال کوٹ رادھا کشن میں فائرنگ کے تبادلے کے بعد سامنے آئی جہاں 28 سالہ تاجر شیخ معیز جاں بحق ہو گیا۔
پولیس کی جانب سے اس بات کی تصدیق کے باوجود کہ انکا کسی عسکریت پسند تنظیم سے کوئی تعلق نہیں تھا،2025ء کے وسط تک بھارت میں جھوٹی خبروں کے 1,087سے زیادہ واقعات ریکارڈ کیے گئے جن میں سوشل میڈیا نیٹ ورکس کے ذریعے فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دی گئی۔