پاک فوج نے ایل او سی پر بھارت کی گفدار پوسٹ بھی تباہ کر دی
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
راولپنڈی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاک فوج نے ایل او سی پر بھارت کی گفدار پوسٹ بھی تباہ کر دی۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر پاک فوج بھارتی فوج کے حملوں کو ناکام بناتے ہوئے انہیں پسپا کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔
’’جیو نیوز ‘‘ کے مطابق اس سے قبل بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے پاکستان نے بھارتی فوج کا انفنٹری بریگیڈ ہیڈکوارٹرزتباہ کر دیا ،پاکستانی حملے میں تباہ ہونے والے بھارتی بریگیڈ ہیڈکوارٹرز کی فوٹیج بھی منظر عام پر آ چکی ہے ،بھارتی فوج کا 12 انفنٹری بریگیڈ 9 ڈویژن، 15 کور کے زیر کمان ہے۔
محکمہ داخلہ میں انٹرنل سیکیورٹی کنٹرول روم قائم
سیکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ بھارتی جارحیت کا پورا حساب لیا جائے گا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں ہوگا، بھارتی وزیر داخلہ
بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں کرے گا اور اس کے تحت پاکستان کو فراہم کیا جانے والا پانی بھارت کے اندرونی علاقوں میں منتقل کیا جائے گا۔
ٹائمز آف انڈیا کو دیے گئے انٹریو میں امیت شاہ نے کہاکہ جو پانی پاکستان کو جا رہا تھا، ہم نہر کے ذریعے راجستھان لے جائیں گے۔ پاکستان کو اس پانی سے محروم کر دیا جائےگا جو وہ ناجائز طور پر حاصل کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں سندھ طاس معاہدہ: بھارت کی متواتر خلاف ورزیاں، تیر کمان سے نکلنے سے پہلے دنیا کارروائی کرلے
’بھارت کی جانب سے انڈس واٹر ٹریٹی کی یکطرفہ معطلی‘بھارت نے 23 اپریل 2025 کو 1960 کے اس تاریخی معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کردیا تھا۔ جو دریائے سندھ کے پانی کے استعمال سے متعلق دونوں ممالک کے درمیان طے پایا تھا۔
بھارت کی جانب سے یہ اقدام اس وقت کیا گیا جب مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک حملے کے دوران 26 سیاحوں کو ہلاک کردیا گیا۔
بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان پر لگایا، تاہم کوئی ثبوت پیش نہ کرسکا۔ پاکستان نے ان الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
پاک بھارت سیز فائر کے باوجود آبی معاہدہ غیرفعالاگرچہ گزشتہ ماہ دونوں ممالک درمیان ہونے والے ایک معرکے بعد سیز فائر ہوگیا تاہم سندھ طاس معاہدہ اب بھی اور معطل ہے۔
’بھارت کے مستقبل کے ارادے‘
امت شاہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی کابینہ میں سب سے طاقتور سمجھے جاتے ہیں۔ ان کے بیانات اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ بھارت جلد از جلد پاکستان کو ملنے والے پانی کو اندرونی ریاستوں میں منتقل کرنا چاہتا ہے۔
گزشتہ ماہ خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے رپورٹ کیا تھا کہ بھارت ایک بڑے دریا سے پانی کی مقدار میں نمایاں اضافہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جو پاکستان کے زیر کاشت علاقوں کو سیراب کرتا ہے۔
’پانی کو بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے‘ماہرین کے مطابق بھارت کی یہ پالیسی جنوبی ایشیا میں پانی کے مسئلے کو سلامتی کے بحران میں تبدیل کر سکتی ہے، جہاں دو جوہری قوتیں آمنے سامنے کھڑی ہو سکتی ہیں۔
پاکستان کے لیے یہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے کیونکہ مغربی دریاؤں پر انحصار کرنے والے کسانوں کو فصلوں کی بربادی کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ پانی کی قلت سے بجلی پیدا کرنے والے بڑے ڈیمز (جیسے تربیلا اور منگلا) بھی متاثر ہوں گے۔
یہ اقدام اقوام متحدہ اور عالمی بینک جیسے اداروں میں اٹھایا جا سکتا ہے، کیونکہ یہ معاہدہ انہی کی ضمانت پر ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کیا جاسکتا، صدر عالمی بینک نے بھارتی دعویٰ مسترد کردیا
پاکستان نے بھارت پر واضح کیا ہے کہ اگر پانی روکا گیا تو پھر جنگ ہوگی۔ گزشتہ روز سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہاکہ اگر بھارت نے سندھ طاس معاہدہ بحال نہ کیا تو پھر جنگ ہوگی اور تمام 6 دریاؤں کا پانی پاکستان استعمال کرےگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امیت شاہ بلاول بھٹو بھارتی وزیر داخلہ پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت جنگ شہباز شریف وزیراعظم پاکستان وی نیوز