پاکستان اور بھارت کے درمیان حالات پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں، امریکی وزیرخارجہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
واشنگٹن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 مئی 2025ء ) امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان حالات پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں، امید ہے یہ صورتحال جلد ختم ہو جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاکستان کے مشیر قومی سلامتی سے رابطہ کرکے بھارتی میزائل حملوں کے بعد کی صورتحال پر گفتگو کی۔
بھارت کے حملے اور پاکستان کی جوابی کارروائی پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مسئلے کے پر امن حل کے لیے بھارتی اور پاکستانی قیادت سے رابطے جاری رکھیں گے، پاک بھارت کشیدہ صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، پرامن حل کی طرف ہندوستانی اور پاکستانی قیادت دونوں کو شامل کرنا جاری رکھیں گے۔(جاری ہے)
اسی طرح امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے بھارت کے حملے کو شرمناک اقدام قرار دے دیاہے، اس حوالے سے انہوں نے اپنے ردعمل میں کہا کہ شرم کی بات ہے ، ہم نے ابھی پاکستان کے خلاف بھارت کے حملوں کا سنا ہے۔
دوسری طرف اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن نے یو این سیکورٹی کونسل کو آگاہ کیا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کے حق کو محفوظ رکھتا ہے، پاکستان کسی بھی قسم کی جارحیت کا مناسب جواب دینے کا مکمل حق رکھتا ہے، حالیہ واقعات کے پیش نظر پاکستان عالمی برادری کو اپنے مؤقف سے آگاہ کر رہا ہے تاکہ بین الاقوامی قانون کے تحت اپنا دفاع یقینی بنایا جا سکے، پاکستان امن کا خواہاں ہے، تاہم اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ .ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اور پاکستان پاکستان کے بھارت کے
پڑھیں:
پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، حنیف طیب
ایک بیان میں چیئرمین نظام مصطفی پارٹی نے کہا کہ اب پاکستان اور افغانستان دنوں ملکوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مفاہمتی یاداشت پر عمل درآمد کو یقینی بنانے بالخصوص افغانستان اپنی سرزمین پاکستان یا کسی اور ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور دہشت گردی کے خاتمہ کے تعاون کرے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین نظام مصطفی پارٹی سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ افغانستان پاکستان پڑوسی اسلامی برادر ملک ہے، استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، امید ہے کہ دونوں ہمسایہ ممالک دیرپا قیام امن کے لیے سفارتی اقدام کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔ حاجی محمد حنیف طیب نے ترکیہ اور قطر کے مثبت کردار کو سراہتے ہوئے دونوں ممالک کی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا، ان دونوں ممالک کی مسلسل کوششوں اور ثالثی کی بدولت بات چیت کی راہ ہموار ہوئی اور دونوں ملکوں نے جنگی بندی پر اتفاق کیا، امید ہے کہ ترکیہ اور قطر اس عمل کے لیے اپنی کوششوں کو مسلسل جاری رکھے گی، اب پاکستان اور افغانستان دنوں ملکوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مفاہمتی یاداشت پر عمل درآمد کو یقینی بنانے بالخصوص افغانستان اپنی سرزمین پاکستان یا کسی اور ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور دہشت گردی کے خاتمہ کے تعاون کرے۔