لاہور :انسداد تجاوزات گرینڈ آپریشن، 2200 سے زائد تجاوزات کا خاتمہ، 25 ٹرک سامان ضبط
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
سٹی42: ضلعی انتظامیہ اور میٹروپولیٹن کارپوریشن لاہور (ایم سی ایل) کی جانب سے شہر بھر میں انسداد تجاوزات کے تحت گرینڈ آپریشن جاری ہے جس کے دوران اب تک 2200 سے زائد تجاوزات ہٹا دی گئی ہیں جبکہ 25 ٹرک سامان ضبط کیا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق انسداد تجاوزات آپریشن شاہ عالم مارکیٹ، انارکلی، مال روڈ اور دیگر مصروف علاقوں میں مؤثر طریقے سے جاری ہے۔ اس مہم کا مقصد شہر کی خوبصورتی کی بحالی اور ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانا ہے۔
میچ کے دوران بولر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگیا
آپریشنز کی نگرانی چیف آفیسر ایم سی ایل شاہد عباس کاٹھیا کر رہے ہیں جبکہ ایم او ہیڈکوارٹرز کاشف جلیل کی قیادت میں ٹیمیں متحرک ہیں۔آپریشن کے دوران سینکڑوں غیرقانونی بینرز اور پوسٹرز کو بھی ہٹا دیا گیا ہے جبکہ دو سنگین خلاف ورزیوں پر ایف آئی آرز بھی درج کی گئی ہیں۔
ڈی سی لاہور سید موسیٰ رضا کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر لاہور کو تجاوزات سے مکمل طور پر پاک کرنے کا مشن کامیابی سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو وسیع سڑکوں، بہتر ٹریفک نظام اور صاف ستھرا ماحول فراہم کرنا ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔
سندرفائرنگ؛ 2 افراد زخمی
ڈی سی لاہور نے مزید کہا کہ شہر بھر میں تجاوزات کے خلاف نوٹسز جاری کیے جا چکے ہیں اور خلاف ورزی کی صورت میں سخت کارروائی جاری رہے گی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ کا اسموگ کنٹرول کے لیے محکمہ ماحولیات کو عملی اقدامات کا حکم
لاہور ہائیکورٹ نے ماحولیاتی آلودگی اور اسموگ کے تدارک سے متعلق درخواستوں پر سماعت کے دوران محکمہ ماحولیات کو ہیوی ٹرانسپورٹ، بڑی گاڑیوں، رکشوں اور موٹر سائیکلوں کو فٹنس اسٹیکرز ترجیحی بنیادوں پر جاری کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔
جسٹس شاہد کریم نے شہری ہارون فاروق سمیت دیگر درخواست گزاروں کی درخواستوں پر سماعت کی، جس میں محکمہ ماحولیات سمیت متعدد محکموں کے نمائندے عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے حکم دیا کہ انڈسٹریل یونٹس میں نصب واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی کارکردگی پر باقاعدہ سروے کیا جائے تاکہ آلودگی پر قابو پانے کے لیے عملی اقدامات کی نگرانی ہو سکے۔
سماعت کے دوران جوڈیشل واٹر کمیشن کے رکن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ایل ڈی اے نے عدالتی حکم کے باوجود ٹولیٹن مارکیٹ سے پرندوں کو منتقل نہیں کیا، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔
پنجاب حکومت کے وکیل نے بتایا کہ حکومت نے پانی کے دو لاکھ میٹرز کی تنصیب کے لیے بجٹ میں رقم مختص کر دی ہے، جس پر عدالت نے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ کا باقاعدہ سرکاری لیٹر عدالت میں پیش کیا جائے۔
عدالت نے دوران سماعت ٹریفک وارڈنز کو ہیلتھ الاؤنس نہ دیے جانے پر بھی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ محکمہ فنانس رکاوٹ بنا ہوا ہے، ”جنہیں الاؤنس ملنا چاہیے، انہیں دیا نہیں جاتا“۔
ماحولیاتی تبدیلی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے عدالت نے ریمارکس دیے کہ موسم شدید گرم ہو چکا ہے، درجہ حرارت دو ڈگری سینٹی گریڈ بڑھ چکا ہے، ہیٹ ویوز، کلائمٹ چینج اور دیگر خطرات ایک ساتھ موجود ہیں۔ ہمیں سنجیدہ اقدامات کرنا ہوں گے۔
عدالت نے عوامی رویے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوگ پانی کو ضائع کر رہے ہیں، انہیں اس کی قدر ہی نہیں۔ سندھ کے عوام سے پوچھیں پانی کی اہمیت کیا ہوتی ہے۔
عدالت نے تمام متعلقہ محکموں کو عملدرآمد رپورٹس پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 17 جون تک ملتوی کر دی۔
Post Views: 2