ابیٹ آباد کے تاجر کا بھارتی حملے میں شہید ہونے والی مساجد کی تعمیر اپنے خرچ پر کرانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
اسلام آباد:ابیٹ آباد کے تاجر زبیع اللّٰہ نے بھارت کی جانب سے حملے میں شہید ہونے والی مساجد کی تعمیر اپنے خرچ پر کرانے کا اعلان کردیا۔
ذبیع اللہ کا کہنا تھا کہ بزدل دشمن نے رات کی تاریکی میں مساجد و سول آبادی پر حملہ کیا جس کی بھرپور مذمت کرتا ہوں، پوری قوم پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔
دوسری جانب بھارت کے رات کی تاریکی میں سویلین آبادی پر بزدلانہ حملے کے بعد پاکستانی عوام کے سر پر خون سوار ہے۔
پاکستانی عوام نے پاک فوج کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پیغام دیا کہ وہ فوجی جوانوں کے شانہ بشانہ بھارت میں داخل ہونا چاہتے ہیں۔
پاکستانی عوام کا کہنا تھا کہ انڈیا کو ہم نہیں چھوڑیں گے، شروع انہوں نے کیا اب ختم ہم کریں گے، پوری قوم دشمن کے مقابلے میں ایک سیسا پلائی دیوار بن کر کھڑی ہے۔
پاکستانی شہریوں نے کہا کہ بھارت ایک بزدل دشمن ہے جس نے رات کی تاریکی میں نہتے معصوموں پر حملہ کیا مگر ہم ایسا نہیں کریں گے، ہم تمہیں اندر گھس کر ماریں گے۔
پاکستانی عوام نے کہا کہ ہم اپنی فوج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور بھارت کو یہ پیغام دیا کہ تمہارے پاس جلد پہنچنے والے ہیں۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستانی عوام
پڑھیں:
بھارت کا ٹرمپ کی دھمکیوں کے باوجود روس سے سستا تیل جاری رکھنے کا اعلان، نیویارک ٹائمز
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارت کو کوئی پرواہ نہیں کہ یوکرین میں روسی فوج کے ہاتھوں کتنے لوگ مارے جا رہے ہیں۔ اسی وجہ سے اب بھارت پر ٹیرف میں اور بھی اضافہ کرنے جا رہا ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکام نے ٹرمپ کی دھمکیوں کے باوجود روس سے سستا تیل جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ ہفتہ کو بھارتی حکام نے کہا تھا کہ وہ روس سے سستا تیل خریدنا جاری رکھیں گے، حالانکہ امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے عائد ہونے والی ممکنہ سزاؤں کا خطرہ موجود ہے۔ یہ وہ تازہ ترین موڑ ہے جو اس مسئلے میں آیا ہے جسے نیو دہلی نے سمجھا تھا کہ وہ اس کو حل کر چکا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر اضافی ٹیرف عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس پر گودی میڈیا اور صحافی تلملا اٹھے۔ ٹرمپ کی بھارت کے خلاف سخت معاشی پالیسیوں پر بھارتی میڈیا کا شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ اضافی ٹیرف کی وجہ بھارت کی روس سے تیل کی خریداری بنی جس سے ڈونلڈ ٹرمپ شدید برہم ہوئے اور انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر بیان جاری کیا۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارت نہ صرف بڑی مقدار میں روس سے تیل خرید رہا ہے بلکہ اسے فروخت کرکے منافع بھی کما رہا ہے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارت کو کوئی پرواہ نہیں کہ یوکرین میں روسی فوج کے ہاتھوں کتنے لوگ مارے جا رہے ہیں۔ اسی وجہ سے اب بھارت پر ٹیرف میں اور بھی اضافہ کرنے جا رہا ہوں۔ ٹرمپ کے ٹیرف نافذ کرنے کے اعلان کے بعد بھارتی وزارت خارجہ کا سخت رد عمل سامنے آیا جس میں انہوں نے ”امریکہ اپنی نیوکلیئر انڈسٹری کے لیے روس سے یورینیم کمپاؤنڈ خریدتا ہے، اسے کوئی اعتراض نہیں۔ مگر بھارت روس سے رعایتی تیل لے تو اعتراض شروع ہو جاتا ہے؟“
بھارتی حکام کے مطابق ہماری توانائی کی ضروریات، معیشت اور صارفین کے مفادات کی بنیاد پر فیصلے ہوتے ہیں، نہ کہ بیرونی دباؤ پر، بھارت کا مؤقف بالکل واضح ہے۔ بھارت نے یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد روس سے تیل درآمد کرنا اس وقت شروع کیا جب روایتی سپلائیز یورپ کی طرف منتقل کر دی گئی تھیں۔ امریکہ نے اس وقت خود بھارت کو روسی درآمدات کی ترغیب دی تاکہ عالمی توانائی مارکیٹ میں استحکام قائم رکھا جاسکے۔