ملتان، بھارتی جارحیت کیخلاف وکلا سڑکوں پر نکل آئے، پاک فوج کے حق میں نعرے بازی
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
رہنمائوں نے کہا کہ وکلا برادری افواج پاکستان سے اظہار یکجہتی کرتی ہے، اگر ہماری ضرورت پڑی تو افواج کے ساتھ سرحدوں پر بھی جائیں گے اور بھارت میں گھس کر ماریں گے، ہمیں شہادت کا شوق ہے، بھارت کا خوف نہیں، وکلا نے دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہماری فوج نے دشمن کو بھرپور جواب دیا ہے، قوم افواج پاکستان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ملک بھر کی طرح ملتان کے وکلاء بھی بھارتی جارحیت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے، ملتان کے وکلاء نے ہائی کورٹ ایس پی چوک تک مارچ کیا، احتجاجی ریلی کی قیادت ہائیکورٹ بار ملتان کے صدر محمد اظہر مغل اور جنرل سیکرٹری صفدر سرسانہ سیال نے کی۔ رہنمائوں نے کہا کہ وکلا برادری افواج پاکستان سے اظہار یکجہتی کرتی ہے، اگر ہماری ضرورت پڑی تو افواج کے ساتھ سرحدوں پر بھی جائیں گے اور بھارت میں گھس کر ماریں گے، ہمیں شہادت کا شوق ہے، بھارت کا خوف نہیں، وکلا نے دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہماری فوج نے دشمن کو بھرپور جواب دیا ہے، قوم افواج پاکستان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: افواج پاکستان کے ساتھ کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں کریں گے: بھارتی وزیر داخلہ
نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں ہو گا، ہم وہ پانی جو پاکستان جا رہا تھا، نہر بنا کر راجستھان لے جائیں گے، پاکستان کو وہ پانی نہیں ملے گا جو اسے مل رہا تھا۔
امت شاہ نے کہا ہے کہ نئی دہلی اسلام آباد کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں کرے گا اور پاکستان جانے والے پانی کا رخ اندرون ملک استعمال کے لیے موڑ دیا جائے گا۔
ٹائمز آف انڈیا کو انٹرویو امت شاہ نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کو وہ پانی کبھی نہیں ملے گا جو اسے ’’ناجائز طور‘‘ پر مل رہا تھا۔
یاد رہے کہ بین الاقوامی سطح پر متفقہ طور پر تسلیم شدہ قوانین کے تحت پانی پر زیریں علاقوں کا حق ہوتا ہے یعنی ان دریاؤں کے پانی پر پاکستان کا حق ہے اور یہ پاکستان کے دریا ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان متعدد بار کہہ چکا ہے کہ سندھ طاس معاہدے میں یک طرفہ طور پر دستبرداری کی کوئی گنجائش نہیں اور پاکستان جانے والے دریائی پانی کو روکنا جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔
حکومت پنجاب بھارت کی جانب سے معاہدے کو معطل کرنے کے فیصلے کے خلاف بین الاقوامی قانون کے تحت قانونی چارہ جوئی کے امکانات بھی تلاش کر رہی ہے۔
پہلگام میں 26 شہریوں کی اموات کا الزام اسلام آباد پر عائد کرکے انڈیا نے سندھ طاس معاہدے میں اپنی شرکت کو معطل‘ کر دیا تھا، 1960 میں ہونے والا یہ معاہدہ دریائے سندھ کے پانی کے نظام کے استعمال کو کنٹرول کرتا ہے۔
نئی دہلی نے پہلگام واقعے کو دہشت گردی قرار دیا تھا جبکہ پاکستان نے اس واقعے میں ملوث ہونے کی تردید کی اور شفاف تحقیقات کی پیشکش بھی کی جس سے بھارت فرار ہو گیا۔
بعدازاں بھارت نے اسی واقعہ کو بنیاد بنا کر پاکستان پر جارحانہ حملے کیے جس کا پاکستان نے منہ توڑ جواب دیا تو بھارت نے امریکہ سے درخواست کر کے جنگ بندی کرائی۔
Post Views: 3