بھارتی جارحیت افسوسناک، دونوں ممالک تحمل کا مظاہرہ کریں. عالمی برادری کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
بیجنگ/واشنگٹن/ٹوکیو(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 07 مئی ۔2025 )عالمی برادری نے بھارتی جارحیت کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے زور دیا ہے کہ دونوں ممالک تحمل کا مظاہرہ کریں چین کی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ دونوں ملک پر سکون رہیں، تحمل کا مظاہرہ کریں، خطے میں بڑھتی کشیدگی پر تشویش ہے، پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت افسوسناک ہے، ایسے اقدامات سے اجتناب کریں جو خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈالیں.
(جاری ہے)
ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ چین بھارت کی آج صبح کی فوجی کارروائی کو افسوسناک سمجھتا ہے، موجودہ صورتحال پر انتہائی تشویش ہے ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ بھارت اور پاکستان ایک دوسرے کے ہمسایہ تھے،ہیں اور ہمیشہ رہیں گے بھارت اور پاکستان دونوں چین کے بھی ہمسایہ ہیں چین ہر قسم کی دہشت گردی کی مخالفت کرتا ہے. چینی دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ فریقین پر زور دیتے ہیں کہ امن و استحکام کے وسیع تر مفاد میں کام کریں، تحمل سے کام لیں، صبر و ضبط کا مظاہرہ کریں ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ فریقین ان اقدامات سے گریزکریں جو صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا سکتے ہیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بھارت کی جانب سے بھی پاکستان پر حملے کاردعمل سامنے آگیا . صدرٹرمپ نے اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شرم کی بات ہے کہ ہم نے ابھی پاکستان کے خلاف بھارت کے حملوں کے بارے میں سنا ہے انہوں نے کہا امید ہے تناﺅ میں کمی آجائے گی . اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان نے کہا کہ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے پاک بھارت کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے ترجمان کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے پاک بھارت جنگ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان موجودہ صورتحال تشویش ناک ہے، تازہ ترین صورتحال کے حوالے سے دونوں ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ دونوں ممالک زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں. متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور ایسے اقدامات سے گریز کریں جو علاقائی یا عالمی امن کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں. امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں اپنے حالیہ بیان میں انہوں نے واضح کیا کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس موقف سے متفق ہیں کہ دونوں ممالک کو بات چیت اور رابطے کے ذریعے امن کا راستہ اختیار کرنا چاہیے. مارکو روبیو نے امید ظاہر کی کہ یہ کشیدگی جلد ختم ہو جائے گی اور خطے میں استحکام قائم رہے گا ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب دونوں ممالک کے درمیان صورتحال دن بہ دن سنگین ہوتی جا رہی ہے پاکستان پر بھارتی جارحیت پر جاپان نے بھی بیان جاری کردیا . امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جاپان نے پاکستان بھارت پر تحمل کامظاہرہ کرنے پر زوردیا ہے،جاپانی چیف کیبنٹ سیکرٹری نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت بات چیت سے صورتحال کو مستحکم کریں ادھر یو اے ای کے وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ موجودہ صورتحال حساس نوعیت کی ہے اور اس کا واحد پائیدار حل سفارتکاری اور بات چیت سے ہی ممکن ہے پاکستان اور بھارت کو چاہیے کہ وہ تنازع کو مزید بڑھانے کے بجائے امن کی راہ اختیار کریں تاکہ خطے میں استحکام قائم رہے شیخ عبداللہ بن زاید نے کہا کہ یو اے ای ہمیشہ سے خطے میں امن و استحکام کا داعی رہا ہے اور موجودہ صورتحال میں بھی ہر ممکن کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے تحمل کا مظاہرہ کریں پاکستان اور بھارت موجودہ صورتحال بھارتی جارحیت دونوں ممالک کے درمیان نے کہا کہ کہ دونوں
پڑھیں:
بابا گرونانک کے جنم دن پر بھارت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا
وزیرِ مملکت برائے مذہبی امور کھئیل داس کوہستانی نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت نے بابا گرونانک کے جنم دن کے موقع پر اپنی سکھ برادری کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی، جو کہ نہ صرف مذہبی آزادی کے اصولوں کے خلاف ہے بلکہ سکھ برادری کے مذہبی جذبات کو بھی شدید ٹھیس پہنچاتا ہے۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر سال دنیا بھر سے آنے والے سکھ یاتریوں کو خوش آمدید کہتا ہے، اور کرتارپور راہداری سمیت تمام مقدس مقامات پر سہولیات فراہم کرتا ہے۔ ایسے میں بھارت کا یہ اقدام نہایت افسوسناک اور غیر منصفانہ ہے۔
وزیرِ مملکت نے بتایا کہ پاکستان میں بابا گرونانک کے جنم دن کے موقع پر خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جن میں دنیا بھر سے سکھ یاتری شریک ہو رہے ہیں — تاہم بھارتی یاتریوں کو روک دیا گیا، جو کہ بین المذاہب ہم آہنگی کے دعووں کی نفی کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ 1974 کے مذہبی یاترا پروٹوکول کے تحت بھارتی یاتریوں کو سہولیات فراہم کی ہیں اور مستقبل میں بھی اس روایت کو برقرار رکھے گا۔”
کھئیل داس کوہستانی نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے رویے پر نظرثانی کرے، مذہبی رواداری کا مظاہرہ کرے اور سکھ برادری کو اُن کی عبادت گاہوں تک رسائی سے نہ روکے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اقلیتوں کے مذہبی حقوق کے مکمل تحفظ کے لیے پُرعزم ہے اور ہمیشہ بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دیتا رہے گا۔