پاکستان نے دنیا بھر میں تعینات پاکستانی سفیروں کا غیرمعمولی اجلاس طلب کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارتی جارحیت پر پاکستان نے دنیا بھر میں تعینات پاکستانی سفیروں کا غیرمعمولی اجلاس طلب کرلیا۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق ذرائع کے مطابق وزارت خارجہ نے دنیا بھر میں تعینات پاکستانی سفیروں کا غیرمعمولی اجلاس طلب کرلیا،اسحاق ڈار اور آمنہ بلوچ سفیروں کو بھارتی خلاف ورزیوں پر بریفنگ دیں گے،ذرائع وزارت خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ سفیروں کو ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی اشتعال انگیزی سے متعلق آگاہ کیا جائے گا، پاکستانی سفیروں کو مستقبل کے لائحہ عمل سے متعلق بھی بریفنگ دی جائے گی،بھارت نے ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزی کرکے اقدام جنگ کیا ہے۔
ایکس سروس بحالی کیساتھ ہی ’سندور بن گیا تندور‘ ٹاپ ٹرینڈ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پاکستانی سفیروں
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے
اسلام آباد:ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان کی دعوت پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد اور امداد سمیت دیگر معاملات پر استنبول میں ہونے والے عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے ایک روزہ دورے پر کل استنبول جائیں گے۔
دفترخارجہ کے مطابق استنبول اجلاس کے دوران پاکستان اس بات پر زور دے گا کہ جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد، مقبوضہ فلسطینی علاقوں بالخصوص غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی اور غزہ کی تعمیر نو کو یقینی بنایا جائے۔
پاکستان اس موقع پر اس مؤقف کا اعادہ بھی کرے گا کہ عالمی برادری کو مشترکہ کوششوں کے ذریعے ایک آزاد، قابل بقا اور مسلسل ریاست فلسطین کے قیام کو یقینی بنانا چاہیے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو اور جو 1967 سے قبل کی سرحدوں اور متعلقہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے ساتھ ساتھ عرب امن منصوبے کے مطابق ہو۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اس امر پر پختہ یقین رکھتا ہے اور ہمیشہ سے اس کوشش میں مصروف رہا ہے کہ فلسطینی عوام کو انصاف، امن اور عزت کے ساتھ ان کے حق خودارادیت کی تکمیل کے لیے تمام ممکنہ سفارتی و انسانی اقدامات کیے جائیں۔
خیال رہے کہ پاکستان سات دیگر عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر اس امن کوشش کا حصہ رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ امن معاہدہ شرم الشیخ میں طے پایا تھا۔