وزیراعظم کی مصروفیات، وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
وفاقی کابینہ کا آج ہونے والا خصوصی اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔
اسلام آباد سے ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی مصروفیات کے باعث وفاقی کابینہ کا اجلاس ملتوی کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس آج بلایا گیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ کا
پڑھیں:
وفاقی کابینہ کا بڑا فیصلہ:پیٹرولیم لیوی کا اختیار پیٹرولیم ڈویژن کے سپرد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت منعقدہ وفاقی کابینہ کے اہم اجلاس میں پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی متعین کرنے کا اختیار پیٹرولیم ڈویژن کو منتقل کرنے کی باقاعدہ منظوری دے دی گئی ہے۔
یہ اہم فیصلہ ملک میں توانائی کے شعبے میں پالیسی سازی اور قیمتوں کے تعین کو مزید مؤثر اور تیز تر بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اجلاس میں قومی سلامتی، خطے کی صورت حال اور آئندہ مالی سال کے بجٹ سے متعلق اہم نکات پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اجلاس میں کابینہ کو قومی سلامتی کمیٹی کی حالیہ میٹنگ میں کیے گئے فیصلوں سے آگاہ کیا گیا اور اراکین کو ان اقدامات پر اعتماد میں لیا گیا جو ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے پاکستان کی قیادت نے کیے۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے خطے میں قیامِ امن کے لیے کیے گئے سفارتی اور عسکری اقدامات پر بھرپور خراج تحسین پیش کیا گیا۔
وفاقی کابینہ نے ایران اسرائیل کشیدگی میں کمی پر اطمینان کا اظہار کیا اور اس بات کو خوش آئند قرار دیا کہ پاکستان نے غیر جانبدارانہ، سنجیدہ اور نتیجہ خیز سفارتکاری کے ذریعے خطے کو ایک ممکنہ بڑی جنگ سے بچانے میں مثبت کردار ادا کیا۔
اجلاس کے ایجنڈا میں شامل ایک اور اہم پہلو مالی سال 2025-26 کے فنانس بل پر غور و خوض تھا۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کابینہ کو بجٹ میں شامل مجوزہ ترامیم، محصولات سے متعلق تجاویز اور مالیاتی نظم و نسق کے حوالے سے مکمل بریفنگ دی، جس کے بعد فنانس بل کی منظوری دے دی، جس میں ٹیکس اصلاحات، سبسڈی میں رد و بدل اور ترقیاتی فنڈز کے توازن جیسے پہلوؤں کو شامل کیا گیا ہے۔
اجلاس کے دوران توانائی کے شعبے سے متعلق پالیسی فیصلہ بھی زیر غور آیا، جس میں پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی عائد کرنے کا اختیار براہ راست پیٹرولیم ڈویژن کو سونپنے کی منظوری دی گئی۔ اس فیصلے کا مقصد یہ ہے کہ حکومت مستقبل میں عالمی قیمتوں، درآمدی اخراجات اور دیگر عوامل کے مطابق تیزی سے لیوی میں رد و بدل کر سکے تاکہ قومی خزانے پر بوجھ کم کیا جا سکے اور عوامی ضروریات کا بھی خیال رکھا جا سکے۔
ماہرین کے مطابق اس فیصلے سے قیمتوں کے تعین کا عمل زیادہ خود مختار اور تکنیکی بنیادوں پر ممکن ہوگا، مگر اس کے ساتھ ہی خدشات بھی موجود ہیں کہ کہیں عوام پر مہنگائی کا بوجھ مزید نہ بڑھ جائے۔ اس لیے پیٹرولیم ڈویژن کو اس حوالے سے مکمل شفافیت اور جواب دہی کے ساتھ کام کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔
اجلاس کے اختتام پر وفاقی وزرا نے قومی اور علاقائی سطح پر درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے افہام و تفہیم، اتحاد اور مربوط حکمت عملی اپنانے پر زور دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو درپیش مسائل کا حل صرف سیاسی استحکام، معاشی ترقی اور باہمی یکجہتی میں پوشیدہ ہے۔