ایم ڈبلیو ایم کا سابق وزیراعظم عمران خان کی فوری رہائی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
اپنے مذمتی بیان میں ایم ڈبلیو ایم کراچی کے صدر علامہ صادق جعفری نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان بھی دشمن کی اس بزدلانہ حرکت کا مؤثر، فیصلہ کن اور بھرپور جواب دے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی کے صدر علامہ صادق جعفری نے کہا کہ میں وطنِ عزیز پاکستان کے مختلف شہروں پر بھارت کی بزدلانہ جارحیت کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، انڈیا نے اپنی اس ناپاک حرکت سے کھلی جنگ کا آغاز کیا ہے، اور دشمن یہ جان لے کہ پاکستان کی شہید پرور، غیرت مند اور جری قوم مادرِ وطن کے دفاع کیلئے ہر قربانی دینے کیلئے تیار ہے۔ اپنے مذمتی بیان میں علامہ صادق جعفری نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان بھی دشمن کی اس بزدلانہ حرکت کا مؤثر، فیصلہ کن اور بھرپور جواب دے، آر ایس ایس کے دہشتگردوں اور ان کے ٹھکانوں کو ہمیشہ کیلئے صفحۂ ہستی سے مٹا دینا چاہیے اور بھارت اور فاشسٹ مودی کو وہ تاریخی سبق سکھانا چاہیے کہ آئندہ کوئی دشمن پاکستان کی طرف میلی آنکھ اٹھانے سے پہلے ہزار بار سوچے۔ انہوں نے کہا کہ یہی وہ وقت ہے کہ پاکستان کے مقبول ترین اور ملک گیر عوامی رہنما، سابق وزیر اعظم عمران خان کو فوری طور پر رہا کیا جائے، کیونکہ اگر خطے میں فاشسٹ مودی کا مقابلہ کوئی کر سکتا ہے تو وہ صرف اور صرف پاکستانی عوام ہے، وہی اس قوم کی وحدت، غیرت اور مزاحمت کی علامت ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہ پاکستان نے کہا کہ
پڑھیں:
بیرسٹر گوہر نے عمران خان کے سابق پرسنل سیکرٹری کی توشہ خانہ کیس میں گواہی مسترد کردی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے سابق وزیراعظم عمران خان کے سابق پرسنل سیکرٹری انعام اللہ شاہ کی توشہ خانہ کیس سے متعلق گواہی مسترد کردی۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا توشہ خانہ کیس میں سارے گواہان بےبنیاد اور بوگس ہیں، دباؤ میں عمران خان کے خلاف گواہی دے رہے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ٹو سمیت سارے بےبنیاد کیسز بنائے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا چیف جسٹس کو جب خط لکھا جاتا ہے تو وہ اسے پٹیشن بنا کر سنتے ہیں، ہماری درخواست ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے خط کی شنوائی کرکے ریلیف دیا جائے۔
تعلیم اور ہنر مندی کے فروغ کے ذریعے نوجوان نسل کو بااختیار بنایا جائے گا:مجتبیٰ شجاع الرحمان
یاد رہے کہ گزشتہ روز توشہ خانہ ٹو کیس میں دو اہم گواہان کے بیانات سامنے آئے تھے جس میں دونوں نے بطور وزیراعظم پاکستان عمران خان کو بلغاریہ سے ملنے والے سیٹ کی قیمت کم لگانے کا اعتراف کیا تھا۔
گواہان میں عمران خان کے سابق پرسنل سیکرٹری انعام اللہ شاہ، پرائیویٹ اپریزر صہیب عباسی شامل ہیں، دونوں عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدالت کے روبرو بیانات ریکارڈ کراچکے ہیں۔
پرائیویٹ اپریزر صہیب عباسی نے بلغاری جیولری سیٹ کی قیمت کم لگانےکا اعتراف کیا ہے جب کہ انعام اللہ شاہ نے پرائیویٹ اپریزر پر دباؤ ڈال کر جیولری سیٹ کی قدر کم کرنےکا انکشاف کیا۔
اقوام متحدہ تصادم کی بجائے سفارتکاری کا انتخاب کرے: ایرانی وزیر خارجہ کھل کر بول پڑے
صہیب عباسی نے بیان میں کہا کہ بلغاری جیولری سیٹ کی تشخیص 25 مئی 2022کو کابینہ ڈویژن کےسیکشن افسرنے سونپی تھی، انعام اللہ شاہ نےدباؤ ڈال کربلغاری سیٹ کی 50 لاکھ روپے ویلیو لگانے کو کہا، انعام اللہ شاہ نےدھمکی دی اگر ویلیو کم نہ کی تو سرکاری محکموں سے بلیک لسٹ کر دیا جائے گا۔
دوسری جانب عمران خان نے چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کو گزشتہ روز ایک خط لکھا جس میں انہوں نے کہا کہ 772 دنوں سے تنہائی کی قید میں ہوں، میرے سیل کو پنجرہ بنا دیا گیا ہے۔
عمران خان نے اپنے خط میں یہ بھی لکھا کہ بشریٰ بی بی کی صحت بگڑرہی ہےلیکن ڈاکٹر کو معائنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔
سستی بجلی کی فراہمی کیلئے مسابقتی مارکیٹ قائم کرنے کا وقت آگیا، وزیر توانائی اویس لغاری
مزید :