بھارتی جارحیت، سندھ بھر کے تمام اسپتالوں میں ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
محکمہ صحت نے ایمرجنسی ریسپانس یونٹس کو الرٹ رہنے کا حکم دیتے ہوئے ایمبولینس، آکسیجن، IV فلوئڈز، اور ادویات کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاک بھارت کشیدگی کے بعد سندھ بھر کے تمام اسپتالوں میں ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کیا گیا ہے، تمام میڈیکل عملے کی چھٹیاں فوری طور پر منسوخ کر دی گئی ہیں، جبکہ تمام اسپتالوں میں عملے کی 24 گھنٹے حاضری یقینی بنانے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ سندھ کے محکمہ صحت نے ایمرجنسی ریسپانس یونٹس کو الرٹ رہنے کا حکم دیتے ہوئے ایمبولینس، آکسیجن، IV فلوئڈز، اور ادویات کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ ریسکیو 1122، ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے قریبی رابطے اور تمام ایمرجنسی کیسز کو مکمل توجہ اور احتیاط سے ڈیل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ غفلت برتنے پر سخت کارروائی کی جائے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی ہدایت
پڑھیں:
سندھ کے پنشنرز کی فائلیں گم، مشکوک پنشنز کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250920-01-5
کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ کے مختلف محکموں کے 3 لاکھ 8 ہزار پینشنرز میں سے ہزاروں پینشنرز کے ریکارڈ پر مبنی فائل گم ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ مختلف محکموں کے ہزاروں پینشنرز کے فائل گم ہونے کی وجہ سے مشکوک پینشنرز کو پینشن جاری ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ پی اے سی نے مشکوک پینشن جاری ہونے سے روکنے کے لئے سندھ کے تمام محکموں کو اپنے پینشنرز کے ریکارڈ پر مبنی فائل متعلقہ ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسز میں ایک ماہ میں جمع کرانے کا حکم دے دیا ہے۔ پینشنرز کے ریکارڈ پر مبنی فائل جمع نہ کرانے والے مشکوک پینشنرز کی آئی ڈیز بلاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔جمعے کے روز پی اے سی کا اجلاس چیئرمین نثار کھوڑو کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے اراکین، محکمہ خزانہ کے سیکریٹری فیاض جتوئی اور متعدد اضلاع کے ڈسٹرکٹ اکاو?نٹس افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں محکمہ خزانہ کی سال 2024 اور 2025ع کی آڈٹ رپورٹس کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں اعتراض اٹھایا گیا کہ ایس اے پی (سیپ) پیرول سسٹم میں سینکڑوں زائد المعیادشناختی کارڈز پر غیر تصدیق شدہ پنشن کی ادائیگیاں ہو رہی ہیں۔ سیکرٹری خزانہ فیاض جتوئی نے بتایا کہ سندھ میں مختلف محکموں کے 3 لاکھ 8 ہزار سے زائد پنشنرز میں سے ہزاروں پنشنرز کے ریکارڈ پر مبنی فائل گم ہیں، جن میں اکثریت محکمہ تعلیم کے پنشنرز کی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب پنشن کا نظام “راست” اور “مائیکرو پیمنٹ” ٹیکنالوجی پر منتقل کیا جا رہا ہے تاکہ شفافیت برقرار رہے۔پی اے سی اجلاس میں سندھ کے9 اضلاع میں پنشن فنڈز میں 40 کروڑ روپے کے غبن کا معاملہ بھی سامنے آیا۔ محکمہ خزانہ کے16 افسران و ملازمین اور اے جی سندھ کے3 ملازمین ملوث پائے گئے جنہیں ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے۔ مزید تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ نوشہرو فیروز سمیت مختلف اضلاع میں بعض پینشنرز کو دو دو اور تین تین مرتبہ پنشن جاری کی گئی۔ پی اے سی نے تمام محکموں کو اپنے پنشنرز کا ریکارڈ جمع کرانے کا ایک ماہ کا الٹی میٹم دیا ہے۔