بھارتی جارحیت، سندھ بھر کے تمام اسپتالوں میں ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
محکمہ صحت نے ایمرجنسی ریسپانس یونٹس کو الرٹ رہنے کا حکم دیتے ہوئے ایمبولینس، آکسیجن، IV فلوئڈز، اور ادویات کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاک بھارت کشیدگی کے بعد سندھ بھر کے تمام اسپتالوں میں ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کیا گیا ہے، تمام میڈیکل عملے کی چھٹیاں فوری طور پر منسوخ کر دی گئی ہیں، جبکہ تمام اسپتالوں میں عملے کی 24 گھنٹے حاضری یقینی بنانے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ سندھ کے محکمہ صحت نے ایمرجنسی ریسپانس یونٹس کو الرٹ رہنے کا حکم دیتے ہوئے ایمبولینس، آکسیجن، IV فلوئڈز، اور ادویات کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ ریسکیو 1122، ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے قریبی رابطے اور تمام ایمرجنسی کیسز کو مکمل توجہ اور احتیاط سے ڈیل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ غفلت برتنے پر سخت کارروائی کی جائے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی ہدایت
پڑھیں:
سندھ میں شکار کا موسم 15 نومبر سے شروع ہوگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-02-13
کراچی (اسٹاف رپورٹر) محکمہ جنگلات و جنگلی حیات سندھ نے صوبے بھر میں شکار کے موسم 2025-26 کے آغاز کا اعلان کر دیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق شکار 15 نومبر 2025ء سے 15 فروری 2026ء تک مخصوص پرندوں اور مقررہ دنوں میں کیا جا سکے گا تاکہ افزائشِ نسل متاثر نہ ہو۔ محکمہ کے مطابق تیتر کا شکار صرف اتوار اور آبی پرندوں کا ہفتہ و اتوار کو کیا جا سکے گا۔ فی شکاری تیتر کے 10 اور آبی پرندوں کے 15 شکار کی حد مقرر ہے۔ بٹیروں کے جال سے شکار پر مکمل پابندی برقرار رہے گی۔ شکار صرف ان افراد کے لیے جائز ہے جنہوں نے محکمہ وائلڈ لائف سے اجازت نامہ حاصل کیا ہو۔ شکاری کو دورانِ شکار یہ اجازت نامہ اپنے پاس رکھنا ہوگا، بصورت دیگر کارروائی کی جائے گی۔ محکمہ نے واضح کیا ہے کہ شکارمحفوظ علاقوں جیسے کیرتھر نیشنل پارک، نارا گیم ریزرو، وائلڈ لائف سینکچوریز اور شہری حدودمیں ممنوع ہوگا۔ کنزرویٹر وائلڈ لائف (گیم) نے شکاریوں کی سہولت کے لیے کراچی سے حیدرآباد تک کے شکار کے علاقے کھولنے کا فیصلہ کیا۔ کراچی ہنٹرز رائٹس ایسوسی ایشن نے اس اقدام کو قابلِ تحسین اور شکاریوں کے لیے ریلیف قرار دیا۔ محکمہ نے انتباہ کیا ہے کہ قوانین کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی اور محکمہ وائلڈ لائف، پولیس، رینجرز اور مجسٹریٹس شکار کے دوران نگرانی کریں گے