عامر ڈوگر پر مبینہ پولیس تشدد کا معاملہ، 2ایس ایچ اوز اور اے ایس آئی معطل
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
عامر ڈوگر پر مبینہ پولیس تشدد کا معاملہ، 2ایس ایچ اوز اور اے ایس آئی معطل WhatsAppFacebookTwitter 0 7 May, 2025 سب نیوز
راولپنڈی (سب نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے چیف وہپ عامر ڈوگر پر اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر مبینہ پولیس تشدد کے معاملے پر 2 ایس ایچ اوز اور ایک اے ایس آئی کو معطل کردیا گیا جبکہ پولیس افسران کو سی پی او راولپنڈی نے آر پی او کی ہدایت پر معطل کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی عامر ڈوگر پر اڈیالہ جیل کے قریب مبینہ طور پر تشدد کیا تھا۔ جس کے بعد عامر ڈوگر نے الزام عائد کیا تھا کہ پولیس نے ان کے کپڑے پھاڑ دیے اور ان پر تشدد کیا۔اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) راولپنڈی کی ہدایت پر سٹی پولیس آفیسر نے راولپنڈی پولیس کے 2 ایس ایچ اوز اور ایک اے ایس آئی کو معطل کردیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق معطل معطل ہونے والے ایس ایچ اوز میں سب انسپکٹر طیب بیگ، سب انسپکٹر سلیم قریشی اور اے ایس آئی ماجد شامل ہیں جبکہ معطل پولیس افسران سے فوری طور پر عہدوں کا چارج بھی واپس لے لیا گیا ہے۔معطل پولیس افسران کو کلوز لائن کرکے ان کے خلاف انکوائری کا آغاز کرتے ہوئے ڈی پی او جہلم انکوائری آفیسر مقرر کر دیے گئے ہیں۔
سب انسپکٹر طیب بیگ کو گزشتہ شب تھانہ چکری سے تبدیل کرکے ایس ایچ او نیو ٹان تعینات کیا گیا تھا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزارت خارجہ میں غیرملکی سفیروں کا اجلاس، بھارتی جارحیت پر بریفنگ وزارت خارجہ میں غیرملکی سفیروں کا اجلاس، بھارتی جارحیت پر بریفنگ لیفٹیننٹ کرنل ظہیرعباس طوری کے صاحبزادے کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی، آئی ایس پی آر پنجاب میں تمام اسکول کالجز کل معمول کے مطابق کھلے رہیں گے، ترجمان پنجاب حکومت بھارتی کارروائی کے بعد پاکستان میں ایکس کو بحال کردیا گیا چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا سے صدر پنجاب بینک ظفر مسعود کی وفد کے ہمراہ ملاقات بھارتی فوج نے بٹل سیکٹر کی مزید2پوسٹوں پر گھٹنے ٹیک دیے، سفید جھنڈا لہرا دیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عامر ڈوگر پر ایچ اوز اور اے ایس آئی
پڑھیں:
راولپنڈی: جرگہ کے حکم پر سدرہ عرب کے قتل میں بڑی پیش رفت، ویڈیو بھی سامنے آگئی
راولپنڈی کے تھانہ پیر ودھائی کے علاقہ فوجی کالونی میں جرگے کے حکم پر 19 سالہ شادی شدہ لڑکی سدرہ عرب کے قتل کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، پولیس نے قتل میں ملوث 3 مرکزی ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔
تحقیقات کے مطابق، سدرہ عرب کو اس کے 3 بھائیوں اور دیگر افراد نے غیرت کے نام پر قتل کیا۔ گرفتار کیے گئے ملزمان میں عرب گل (سدرہ کا بھائی)، سسر محمد صالح عرف سلیم اور چچا مانی گل شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے راولپنڈی میں جرگہ کے حکم پر لڑکی کے قتل کی تفتیش میں اہم پیشرفت، کپڑے اور اسلحہ برآمد
تفتیشی ذرائع کے مطابق، تینوں ملزمان نے مانی گل کے کمرے میں لڑکی کے منہ پر تکیہ رکھ کر گلا دبا کر قتل کیا۔
پولیس نے ملزمان کی نشاندہی پر قتل میں استعمال ہونے والا تکیہ، بیڈ شیٹ اور غسل میں استعمال کی گئی اشیاء بھی برآمد کر لی ہیں۔
قتل کی منصوبہ بندی جرگے میں ہوئیتفتیشی ذرائع کے مطابق، سدرہ عرب کو قتل کرنے کا فیصلہ ملزم عصمت اللہ کی بیٹھک میں ہونے والے جرگے میں کیا گیا، جس کی سربراہی بھی عصمت اللہ نے کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سدرہ کو برادری کے افراد کی موجودگی میں کمرے میں لے جاکر قتل کیا گیا۔
پولیس کے مطابق، جرگے کے سربراہ عصمت اللہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جس نے نہ صرف قتل کا حکم دیا بلکہ سدرہ کا جنازہ بھی خود پڑھایا۔
اس کے علاوہ سدرہ کے دوسرے شوہر عثمان نے بھی خود کو پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔
مقتولہ کو قبرستان لے جانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آ گئی ہے۔
یہ فوٹیج 17 جولائی کی ہے، جس دن راولپنڈی میں شدید بارش ہو رہی تھی۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سدرہ عرب کی لاش ایک لوڈر رکشہ میں لائی گئی اور بارش سے بچانے کے لیے سرخ ترپال میں لپیٹی گئی۔
یہ بھی پڑھیے: راولپنڈی میں جرگے کے حکم پر قتل کی گئی لڑکی کی قبر کشائی، عدالتی حکم پر کارروائی مکمل
قبرستان میں 10 سے 15 افراد کی موجودگی بھی فوٹیج میں دیکھی جا سکتی ہے، اور ایک موقع پر ترپال کو اٹھاتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے۔
مجموعی طور پر 14 افراد ملوث، 8 تاحال گرفتار نہیںپولیس ذرائع کے مطابق، قتل اور اس کی منصوبہ بندی میں 14 افراد (مرد و خواتین) ملوث تھے جن میں سے 8 ابھی تک گرفتار نہیں ہو سکے۔
پس منظر: نکاح، دھمکیاں اور پھر قتلسدرہ عرب نے 12 جولائی کو مظفر آباد میں عثمان نامی شخص سے نکاح کیا تھا۔ اس نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے بیان دیا تھا کہ وہ اپنی مرضی سے نکاح کر رہی ہے اور اس کا پہلا شوہر اسے زبانی طلاق دے چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: راولپنڈی میں غیرت کے نام پر خاتون کا قتل، لرزہ خیز تفصیلات سامنے آگئیں
عثمان کے والد کے مطابق نکاح کے 4 دن بعد بعض مسلح افراد نے دھمکیاں دیں اور کہا کہ لڑکی واپس کرو، ہم اسے باقاعدہ رخصت کریں گے۔ تاہم بعد ازاں سدرہ کو لے جایا گیا اور قتل کر دیا گیا۔
پولیس کا مؤقفپولیس کے مطابق، یہ غیرت کے نام پر ایک منصوبہ بند قتل ہے، جس میں جرگہ اور برادری کی مکمل سرپرستی شامل تھی۔ مزید ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے جاری ہیں اور کیس کو دہشتگردی کی دفعات کے تحت بھی آگے بڑھایا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
راولپنڈی پیرودھائی سدرہ عرب غیرت کے نام پر قتل