لاہور:

پولیس نے 5 ماہ کی بچی کو 6 لاکھ روپے میں بیچنے والے میاں بیوی سمیت 3 افراد کو گرفتار کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے علاقے گلبرگ میں 5 ماہ کہ بچی کو 6 لاکھ روپے میں فروخت کی کوشش ناکام  بنا دی گئی۔ بچی کو بیچنے والے میاں بیوی سمیت 3 افراد کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

گرفتار ملزمان کے خلاف پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا  گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق 5 ماہ کی بچی کو ملزم روی نے والدین سے 3 لاکھ روپے میں خریدا ۔ گل زیب اور نرمل نامی خاتون بچی کو روی کے ساتھ مل کر 6 لاکھ روپے میں فروخت کرنے آئے  تھے۔

ملزمان سے پولیس نے 2 موبائل فون اور زیر استعمال گاڑی قبضے میں لے لی  جب کہ بچی کو تحویل میں لے کر چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے سپرد کردیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ 5 ماہ کی بچی کو پہلی بار فروخت کرنے والے والدین کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔

 

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان لاکھ روپے میں ماہ کی بچی بچی کو

پڑھیں:

پیرس میں50 سال سے اخبار بیچنے والے پاکستانی کے لیے اعلیٰ ایوارڈ

پیرس میں50 سال سے اخبار بیچنے والے پاکستانی کے لیے اعلیٰ ایوارڈ WhatsAppFacebookTwitter 0 5 August, 2025 سب نیوز

فرانس کے دارالحکومت پیرس میں نصف صدی سے اخبار بیچنے والے پاکستانی شخص کو فرانس کا اعلیٰ سول ایوارڈ دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق 73 سالہ پاکستانی شہری علی اکبر کا تعلق راولپنڈی سے ہے اور وہ 1973 سے شہر کے فیشن ایبل علاقے لیٹن کوارٹر کی سڑکوں، ریستورانوں اور دوسرے مقامات پر اخبارات فروخت کرتے آ رہے ہیں۔
ٹی وی اور انٹرنیٹ پر آن لائن ایڈیشن آنے کے بعد جب اخبارات کی مانگ میں کمی ہوئی تو انہوں نے فروخت کے لیے مزاح اور بعض دوسرے ایسے اقدامات سے کام لیا جن کی بدولت لوگ ان کی طرف متوجہ ہوتے ہیں۔
ستمبر میں فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکخواں علی اکبر کو ’دی نیشنل آرڈر آف میرٹ‘ سے نوازیں گے اور یہ ایک ایسا انعام ہے جو حکومت کی جانب سے ملک کے لیے سول یا فوجی میدان میں نمایاں خدمات انجام دینے کے اعتراف کے طور پر دیا جاتا ہے۔
ٹی وی کی آمد کے بعد 70 کی دہائی میں اخبارات کی فروخت کا کام ایک ایسا پیشہ تھا جو دم توڑ رہا تھا کیونکہ اس کی بدولت خبریں لوگوں تک جلدی پہنچ جاتی تھیں جبکہ انٹرنیٹ آنے کے بعد اس میں تیزی پیدا ہوئی۔
تاہم علی اکبر شہر کے وہ آخری ہاکر ہیں جو آج تک اخبار بیچنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اس کے لیے انہوں نے نیا انداز اپنایا ہوا ہے جس میں مسلسل لگن کے علاوہ ان کی مخصوص مسکراہٹ، مزاح اور بعض دوسرے اقدامات شامل ہیں جن سے وہ گاہکوں کو متوجہ کرنے میں کامیاب رہتے ہیں اور اخبارات کی فروخت کی روایت کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔
علی اکبر کا کہنا ہے کہ ’مجھے اخبارات کے لمس سے محبت ہے، میں ٹیبلٹس اور اس قسم کی دوسری اشیا کو زیادہ پسند نہیں کرتا مگر مجھے پڑھنا اچھا لگتا ہے، وہ کتاب کی شکل میں ہو یا پھر کسی شائع شدہ شکل میں۔‘
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہیں لکھے ہوئے مواد کو سکرین پر پڑھنا پسند نہیں ہے۔
انہوں نے اخبارات کی فروخت کے حوالے سے بتایا کہ ’میرے پاس اس کے لیے ایک خاص طریقہ ہے، میں اس دوران مزاحیہ جملے بولتا رہتا ہوں جس پر لوگ ہنستے ہیں اور میری طرف متوجہ ہوتے ہیں۔‘
ان کے مطابق ’میں لوگوں کے دلوں میں اترنے کی کوشش کرتا ہوں، جیبوں میں نہیں۔‘
تاہم دوسری جانب ڈیجیٹل ذرائع کی مقبولیت کے بعد ان کے کام کی رفتار میں کمی آئی ہے جس کا اعتراف وہ خود بھی کرتے ہیں۔
علی اکبر کہتے ہیں کہ ’اب کام کچھ مشکل ہو گیا ہے۔ میں آٹھ گھنٹے میں صرف 20 تک اخبار ہی بیچ پاتا ہوں کیونکہ اب سب کچھ ڈیجیٹل ہو گیا اور کم لوگ ہی اخبار خریدتے ہیں۔‘
ان مشکلا ت کے باوجود بھی علی اکبر عزم رکھتے ہیں کہ جب تک ان کی صحت اجازت دے گی وہ اخبار بیچتے رہیں گے۔
وہ یہ خدمات ایک ایسے علاقے میں انجام دیتے ہیں جہاں بڑی بڑی فیشن بوتیکس اور کھانے کے سامان کی دکانوں نے بڑی حد تک کتابوں کی دکانوں کی جگہ لے لی ہے جنہوں نے 20ویں صدی کے بڑے فلسفی پیدا کرنے میں مدد دی تھی۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ علی اکبر ان چیزوں میں سے ایک ہیں جو لیٹن کوارٹر کی اصل شکل برقرار رکھے ہوئے ہیں۔
ان کی ایک گاہک میری لورے کیریئرے کا کہنا ہے کہ ’علی اکبر ایک ادارہ ہیں، میں اور میرے کچھ دوست ان سے روزانہ اخبار خریدتے ہیں، ہم ان کے ساتھ کبھی کبھی کافی بھی پیتے ہیں اور لنچ بھی کرتے ہیں۔‘

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرملک گیر احتجاج کی کال، پی ٹی آئی کا ریحانہ ڈار سمیت کئی کارکنوں کی گرفتاری کا دعویٰ ملک گیر احتجاج کی کال، پی ٹی آئی کا ریحانہ ڈار سمیت کئی کارکنوں کی گرفتاری کا دعویٰ پارلیمنٹ ہاؤس پر بھاری نفری تعینات، قیدی وینز اور اینٹی رائٹ دستے پہنچ گئے، اہم گرفتاریاں متوقع پاک چین دوستی افلاک سے بھی وسیع اور بلند ہو چکی ہے ، وفاقی وزیر احسن اقبال وفاقی حکومت نے اپوزیشن کو 26 ویں ترمیم پر مذاکرات کی دعوت دیدی عمران خان کی رہائی کو یقینی بناکر دم لیں گے: بیرسٹر گوہر عدالتیں کرپشن کا حصہ ہیں، کون سا جج کرپٹ ہے، اچھے طریقے سے جانتا ہوں، جسٹس محسن اختر کیانی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • مخصوص نشتوں پر بحال ہونے والے 18 اراکان قومی اسمبلی کی لاٹری ؛71 لاکھ روپے ملنے کا امکان
  • لاہور میں 5 اگست کو بلا اجازت احتجاج کرنے پر 10 مقدمات درج
  • راولپنڈی؛ موٹر سائیکل پارک کرنے پر ٹریفک وارڈن کی شہری سے بدسلوکی، ویڈیو سامنے آگئی
  • پیرس میں50 سال سے اخبار بیچنے والے پاکستانی کے لیے اعلیٰ ایوارڈ
  • تحریک انصاف کی بزرگ رہنماء ریحانہ ڈار ایوان عدل سے گرفتار
  • اگست کیلئے ہونڈا 125 کے تمام ویرینٹس کی قیمتیں سامنے آگئیں
  • پی ٹی آئی رہنما ریحانہ ڈار کوگرفتار کرلیا گیا
  • بنگلہ دیش میں پاکستانی پرچموں کی فروخت میں اضافہ، خوبصورت ویڈیو وائرل
  • خاتون اور دو ماہ کے بچے کی ہلاکت کا کیس، فریقین کو 99 لاکھ روپے سے زائد ورثاء کو ادا کرنے کا حکم
  • راولپنڈی: جرگہ کے حکم پر سدرہ عرب کے قتل میں بڑی پیش رفت، ویڈیو بھی سامنے آگئی