5 ماہ کی بچی 6 لاکھ روپے میں فروخت کرنے کی کوشش؛ ویڈیو سامنے آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
لاہور:
پولیس نے 5 ماہ کی بچی کو 6 لاکھ روپے میں بیچنے والے میاں بیوی سمیت 3 افراد کو گرفتار کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے علاقے گلبرگ میں 5 ماہ کہ بچی کو 6 لاکھ روپے میں فروخت کی کوشش ناکام بنا دی گئی۔ بچی کو بیچنے والے میاں بیوی سمیت 3 افراد کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔
گرفتار ملزمان کے خلاف پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق 5 ماہ کی بچی کو ملزم روی نے والدین سے 3 لاکھ روپے میں خریدا ۔ گل زیب اور نرمل نامی خاتون بچی کو روی کے ساتھ مل کر 6 لاکھ روپے میں فروخت کرنے آئے تھے۔
ملزمان سے پولیس نے 2 موبائل فون اور زیر استعمال گاڑی قبضے میں لے لی جب کہ بچی کو تحویل میں لے کر چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے سپرد کردیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ 5 ماہ کی بچی کو پہلی بار فروخت کرنے والے والدین کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان لاکھ روپے میں ماہ کی بچی بچی کو
پڑھیں:
کورکماند ر ہائوس پر حملے کی ویڈیو موجود ، سہیل آفرید ی نے گمراہ کرنے کی کوشش کی عطاتارڑ
لاہور (خبرنگار) وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانہ کیس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے شہادت قلمبند کروا دی۔ بانی پی ٹی آئی کے معاون وکیل نے سینئر وکیل محمد حسین چوٹیا کی عدم دستیابی کی بنیاد پر گواہی ملتوی کرنے کی استدعا کی۔ عدالت نے استدعا مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ جرح بعد میں کر لیجئے گا۔ عطا تارڑ نے حلف اٹھا کر شہادت قلمبند کراتے ہوئے عدالت میں بیان دیا کہ مدعی وزیراعظم شہباز شریف ایک معزز اور باوقار سیاسی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کی سیاسی خدمات سے پوری دنیا واقف ہے۔ انہوں نے شہباز شریف کے مختلف انتخابات میں کامیابیوں اور سرکاری عہدوں پر فائز رہنے کی تفصیلات عدالت میں پیش کیں، جن پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ یہ دستاویزات گواہ سے متعلق نہیں، تاہم عدالت نے دستاویزات ریکارڈ پر لے لیں۔ عطا تارڑ نے مزید بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے 8 اپریل 2017 کو ایک نجی ٹی وی پروگرام میں شہباز شریف پر پانامہ کیس واپس لینے کے لیے 10 ارب روپے کی پیشکش کا جھوٹا الزام لگایا، جو بعد ازاں مختلف ٹی وی پروگرامز، جلسوں اور پشاور سمیت متعدد شہروں میں عوامی اجتماعات کے دوران بھی دہرایا گیا۔ انہوں نے ویڈیو کلپس اور اخباری تراشے بھی عدالت میں پیش کئے۔ عطا تارڑ نے بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا کہ جھوٹے الزامات سے شہباز شریف کی ذاتی ساکھ اور قومی و بین الاقوامی سطح پر ان کی عزت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ عدالت نے عطا تارڑ کو آئندہ سماعت 15 نومبر جرح کے لیے طلب کر لیا۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے خلاف ہتک عزت کیس میں حقیقی پیشرفت ہو چکی ہے اور تمام ثبوت عدالت میں پیش کر دیے گئے ہیں، امید ہے انصاف ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران احمد نیازی نے جھوٹا اور بے بنیاد الزام لگایا کہ آج جھوٹے الزامات لگانے والا خود کرپشن کے کیس میں اڈیالہ جیل میں ہے اور دہشت گردوں کی حمایت کرنے کے باعث قوم کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے۔ عمران نیازی کے وکلا اب تک 120 مرتبہ التواء مانگ چکے ہیں،آج بھی ان کے وکیل موجود نہیں تھے، ان کے پاس نہ کہنے کو کچھ ہے نہ ثبوت ہیں، یہ شخص اداروں کے خلاف بھی پروپیگنڈا کرتا رہا اور دہشت گرد احسان اللہ احسان کو انٹرویو دیا، کسی مہذب ملک میں ایسا عمل قابل قبول نہیں، بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ بلدیاتی نظام پر مکمل یقین ہے اور انتخابات وقت پر ہونے چاہئیں، ماضی میں وائس چیئرمینز نے اسی شہر میں احتجاج کیا تھا، ہم نے ترمیم کر کے انہیں حقوق دلوائے۔ عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ حکومت قانون کی حکمرانی، معاشی بحالی اور سیاسی استحکام کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے سہیل آفریدی کے حالیہ بیان اور سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیوز پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حقائق مسخ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، وزیراعلیٰ خیبرپی کے نے خود کور کمانڈر ہائوس جانے کی ویڈیو اپنے سوشل میڈیا پر جاری کی جبکہ زمان پارک کی علیحدہ ویڈیو بھی ریکارڈ پر موجود ہے، دونوں ویڈیوز کو جان بوجھ کر خلط ملط کر کے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ قانون سب کے لیے برابر ہے اور کسی بھی ملزم کا ٹرائل اس بنیاد پر نہیں رک سکتا کہ وہ کسی منصب پر فائز ہے، وزیراعلیٰ ہوں یا عام شہری، قانونی کارروائی ہر حال میں ہوتی ہے۔