لاہور:

پولیس نے 5 ماہ کی بچی کو 6 لاکھ روپے میں بیچنے والے میاں بیوی سمیت 3 افراد کو گرفتار کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے علاقے گلبرگ میں 5 ماہ کہ بچی کو 6 لاکھ روپے میں فروخت کی کوشش ناکام  بنا دی گئی۔ بچی کو بیچنے والے میاں بیوی سمیت 3 افراد کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

گرفتار ملزمان کے خلاف پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا  گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق 5 ماہ کی بچی کو ملزم روی نے والدین سے 3 لاکھ روپے میں خریدا ۔ گل زیب اور نرمل نامی خاتون بچی کو روی کے ساتھ مل کر 6 لاکھ روپے میں فروخت کرنے آئے  تھے۔

ملزمان سے پولیس نے 2 موبائل فون اور زیر استعمال گاڑی قبضے میں لے لی  جب کہ بچی کو تحویل میں لے کر چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے سپرد کردیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ 5 ماہ کی بچی کو پہلی بار فروخت کرنے والے والدین کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔

 

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان لاکھ روپے میں ماہ کی بچی بچی کو

پڑھیں:

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے تمام پرانے پاور پلانٹس کی تفصیل طلب کرلی

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے فروخت کے جانے والے تمام پرانے پاور پلانٹس کی تفصیلات طلب کرلیں۔

چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت ہونے والے پی اے سی اجلاس میں سیکریٹری پاور ڈاکٹر فخر عالم نے شرکاء کو بریفنگ دی۔

سیکریٹری پاور نے بتایا کہ ملک میں بجلی کی پیداواری صلاحیت ضرورت سے زیادہ ہے، لوڈ شیڈنگ لائن لاسز والے علاقوں میں ہو رہی ہے۔

اس پر چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ ملک میں بجلی نہیں ہے اور آپ کہہ رہے ہیں اوور کیپسٹی ہے۔

ڈاکٹر فخر عالم نے کہا کہ مظفر گڑھ کے 5 پاور ہاؤس فروخت کیے جائیں گے، پرانی ٹیکنالوجی کے حامل پاور پلانٹس کی نجکاری نہیں ہو سکتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ گدو اور نندی پور کمبائنڈ سائیکل پاور پلانٹس کی نجکاری کی جا رہی ہے، پرانے پلانٹس کی فروخت کےلیے اسٹیٹ بینک کے ایلیوایٹرز سے قیمت لگوائی گئی ہے۔

سیکریٹری پاور نےیہ بھی کہا کہ پرانے پاور پلانٹس کو کابینہ نے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ان پلانٹس کی صرف مشینری فروخت کی جا رہی ہے، اراضی نہیں۔

پی اے سی نے سیکریٹری پاور سے کہا کہ فروخت کیے جانے والے تمام پرانے پاور پلانٹس کی تفصیلات دی جائیں اوراب تک فروخت ہونے والے پاور پلانٹس کے اسپیشل آڈٹ کیا جائے۔

شرکاء کو آڈٹ حکام نے بتایا کہ صرف ان پلانٹس کا آڈٹ کر سکتے ہیں جن کی فروخت مکمل ہو چکی ہے۔

سیکریٹری پاور نے کہا کہ پرانی ٹیکنالوجی کے حامل یہ پلانٹس مہنگی بجلی پیدا کرتے ہیں، ان پلانٹس کی فروخت کا فیصلہ کابینہ کا ہے۔

دوران اجلاس پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی(پی ایس کیو سی اے) میں 5 ارب کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، اس دوران 2 آڈٹ پیراز بھی زیر غور آئے۔

اس موقع پر پی پی پی کے ایم این اے نوید قمر نے کہا کہ یہ اتھارٹی خود کو وفاقی حکومت کے زیر انتظام نہیں سمجھتی۔

اس پر سیکریٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا کہ ہم اتھارٹی کے اس موقف کو درست نہیں سمجھتے ہیں، یہ وفاقی حکومت سے فنڈز لیتی ہے، اس لیے ہمارے زیر انتظام ہی رہے گی۔

پی اے سی نے ایک ماہ میں پی ایس کیو سی اے کے مالیاتی قواعد بنانے کی ہدایت کی۔

اجلاس کے شرکاء کو آڈیٹر جنرل نے بتایا کہ 7 سے 8 سرکاری ادارے اس وقت آڈٹ کروانے سے انکاری ہیں۔ پی اے سی نے ہدایت کی کہ آڈٹ نہ کروانے والے تمام اداروں کے سربراہان کو طلب کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان نے 299 ارب کے انویسٹمنٹ بانڈز فروخت کردیے، اسٹیٹ بینک
  • پاک فضائیہ کے ہاتھوں تباہ ہونے والے بھارتی رافیل کی ویڈیو سامنے آ گئی 
  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے تمام پرانے پاور پلانٹس کی تفصیل طلب کرلی
  • ملک بھر میں کینسر، دل اور سانس کے امراض پیدا کرنے والے ڈیزل کی فروخت جاری
  • صرف 6 ہزار روپے کی خاطر شہری کو قتل کردیا گیا
  • تنخواہ دار طبقے کیلئے سالانہ ٹیکس آمدن کی حد کو 10 سے 12 لاکھ کرنے پر غور
  • ریلوے سیلونز عام مسافروں کے لیے دستیاب کرنے کا فیصلہ
  • ممبئی؛ برقع پوش خاتون پاکستانی پرچم کی بیحرمتی کرنے والے RSS کے غنڈوں کے سامنے ڈٹ گئیں
  • راولپنڈی؛ سابق رنجش پر داماد کو قتل کرنے والا سسر گرفتار