پاک فضائیہ نے بھارتی جنگی جہاز مچھر کی طرح گرائے، بلاول بھٹو زرداری
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ رات کے اندھیرے میں چور حملے کرتے ہیں، بھارت نے رات کے اندھیرے میں پاکستان کے بچوں پر حملہ کیا، جواب میں پاک فضائیہ نے بھارت کے جہاز ایسے گرائے جیسے مچھر گرائے ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: مودی سن لیں سندھو میں پانی بہے گا یا خون، بلاول بھٹو زرداری
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے رات کے اندھیرے میں حملہ کیا، چور اور بزدل رات کے اندھیرے میں حملے کرتے ہیں، اگر بھارت میں ہمت ہوتی تو دن میں آکے اعلان جنگ کرتا، ہماری افواج اور سپاہیوں کا آمنا سامنا کرتا، مگر بزدل بھارت نے رات کے اندھیرے میں نہتے بچوں کو نشانہ بنایا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت کی جانب سے نہتے بچوں پر حملے کی نہ صرف ہم مزمت کرتے ہیں بلکہ پوری دنیا اس کی مزمت کرتا ہے، یہ 2001اور 2003 نہیں ہے کہ کچھ ممالک اٹھ کر کہیں کہ فلاں مسلمان دہشتگرد ہے اور پوری دنیا مان لے۔
بھارت کی یہ بھول ہے کہ اگر وہ سمجھتے ہیں کہ ہم بھی دوسروں کی طرح ان کے ان قسم کے حملوں کے جواب میں خاموش ہوں گے ، بلاول بھٹو pic.
— WE News (@WENewsPk) May 7, 2025
انہوں نے کہا کہ 2 ہفتے سے پاکستان پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات سنتے رہے، وزیراعظم نے جواب میں بھارت کو چیلنج کیا کہ بین الاقوامی سطح پہ ایک غیر جانبدار کمیشن بنایا جائے جو اس معاملے کی تحقیق کرے، تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی سامنے آجائے کہ اس حملے میں کون ملوث ہے، اسلام آباد کو پتا ہے کہ پاکستان اس بزدلانہ حملے میں ملوث نہیں تھا،ہم سچ کے ساتھ کھڑے ہیں اور بھارت جھوٹ کے ساتھ کھڑا ہے۔
پاکستان کی ایئرفورس نے جس انداز سے بھارت کے بزدلانہ حملے کا جواب دیا ہم ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ، تم اور حملہ کروہم اورجہازگرائیں گے، بلاول بھٹو pic.twitter.com/VuRAQ5HftJ
— WE News (@WENewsPk) May 7, 2025
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بلاول بھٹو نے کہا کہ ہماری فضائیہ نے جس طرح بھارت کے بزدلانہ حملے کا جواب دیا ہے اس پر ہم سلام پیش کرتے ہیں، پاک فضائیہ نے گذشتہ شب بھارت کے 5 جہاز ایسے گرائے ہیں جیسے کہ یہ مچھر تھے، بھارت اور حملے کرے ہم ان کے مزید جہاز گرائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی سرکار حواس باختہ، بلاول بھٹو کا ایکس اکاؤنٹ بھی بھارت میں بلاک
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت ایک بڑا ملک ہونے کے زعم میں وحشی بن چکا ہے، وہ درندے بن چکے ہیں، وہ اپنی انا میں اندھے بن چکے ہیں، مگر پاکستان کے بہادر اور غیور عوام اس کی آنکھیں کھول دیں گے، ہم جنگ کے حامی نہیں ہیں اور نہ کبھی جنگ کے حامی رہے ہیں مگر اب بھارت نے پاکستان کے بے گناہ شہریوں پر حملہ کیا ہے، تو اب وہ ہمارے جواب کا انتظار کرے۔
آپ نے پاکستان کی سرزمین اور پاکستان کے بے گناہ اور معصوم شہریوں پر حملہ کیا ہے اب تمہیں تیاری اور حوصلہ کرنا ہوگا کیونکہ پاکستان اس کا جواب دے گا ، بلاول بھٹو pic.twitter.com/jiUC0VCCg6
— WE News (@WENewsPk) May 7, 2025
بلاول بھٹو نے کہا کہ انٹرنیشنل چارٹر اور اقوام متحدہ کے مطابق پاکستان کو یہ حق حاصل ہے، وہ جب اور جس انداز سے چاہے اس حملے کا جواب دے، عوام، حکومت اور افواج پاکستان کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے بھارت کو (پہلگام واقعے کی) شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کی پیش کش کی تھی جس کا بھارت نے جواب نہیں دیا، پاکستان میدان جنگ میں اور سفارتی سطح پر ہر حملے کا جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ختم
انہوں نے کہا کہ اگر بھارت یہ سمجھتا ہے کہ اس کے حملوں کے جواب میں ہم خاموش رہیں گے تو یہ اس کی بھول ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بلاول بھٹو زرداری پی پی پی چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری پی پی پی چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی رات کے اندھیرے میں بلاول بھٹو زرداری حملے کا جواب پاکستان کے فضائیہ نے نے کہا کہ بھارت کے جواب میں حملہ کیا بھارت نے کرتے ہیں انہوں نے
پڑھیں:
بلاول بھٹو کی ٹویٹ میں جو جو لکھا ہے وہ آئین کو ختم کرنے کے مترادف ہے، سینیٹر علی ظفر
راولپنڈی:پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کی ٹویٹ میں جو جو لکھا ہے وہ آئین کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آج اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی سے ملاقاتوں کا دن تھا، ان سے ملنے ترجمان بانی پی ٹی آئی نیاز اللہ خان نیازی اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر پانچ پہنچے جہاں انہیں روک دیا گیا۔
سینیٹر علی ظفر، حامد خان ایڈووکیٹ، بیرسٹر گوہر علی خان داہگل ناکہ پہنچے، پولیس نے سب کو داہگل ناکے پر روک دیا۔ بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنیں گورکھ پور ناکہ پہنچیں، علیمہ خان کے بیٹے شیر شاہ، کزن قاسم خان بھی ہمراہ تھے، پولیس نے سب کو گورکھ پور ناکہ پر روک دیا۔
داہگل ناکے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ آئین کو آپ گولیوں سے تو مار نہیں سکتے، 27ویں ترمیم سے متعلق بلاول بھٹو کی ٹویٹ آئی ہے، بلاول بھٹو کی ٹویٹ میں جو جو لکھا ہے وہ آئین کو ختم کرنے کے مترادف ہے، حکومت سے جب پوچھا جاتا رہا وہ اس پر خاموش تھے، حکومت والوں کو یا تو پتا نہیں 27ویں ترمیم آرہی یا ان کو پتا ہی نہیں یہ کوئی اور کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ہم سب کا معاملہ ہے، دہشت گردی کو ختم کرنے کے حوالے سے موقف مختلف ہوسکتے ہیں، آپریشنز بھی ہوتے ہیں لیکن ہمیں اس پر یکسوئی سے بات کرنی ہوگی، دہشت گردی کی ایک وجہ غربت اور بے روزگاری بھی ہے، وزیراعلٰی کے پی کو صوبہ چلانا ہے گورننس دیکھنی ہے، وزیراعلٰی ایک سیاسی جماعت کے نمائندے ہیں وہ سیاسی بات بھی کرسکتے ہیں، وزیر اعلٰی اگر بانی چیئرمین کی رہائی کی بات کرتے ہیں اس میں کیا غلط ہے؟
سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ فلور آف دی ہاؤس آپ ہر وہ بات کرسکتے ہیں جو نیشنل انٹرسٹ میں ہو، اسلام آباد آنے کی کال کے بارے میں نہیں جانتا نہ بانی کی کوئی ہدایات ہیں، اگر ملاقات ہوئی تو مزید ہدایات آسکتی ہیں، ملاقاتوں کی فہرستوں کی بات بہت چھوٹی ہے، ہوسکتا ہے غلطی سے دو فہرستیں جاری ہوئی ہوں آئندہ نہیں ہوں گی، میں کسی کے خلاف بات نہیں کرتا آج ایک ہی فہرست آئی ہے، مستقبل کی بات کرکے آگے بڑھنا چاہیے۔
ہم نے چھبیسویں ترمیم قبول نہیں کی تو 27ویں کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، حامد خان
میڈیا ٹاک میں حامد خان نے کہا کہ ہم نے چھبیسویں ترمیم قبول نہیں کی تو 27ویں کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سب کو پتا ہے یہ کون کروارہا ہے باقی تو سب کھلونے ہیں، جس کے پاس طاقت ہوتی ہے اسی کے بارے میں بات کی جاتی ہے، آزاد کشمیر میں جس طرح گولیاں برسائی گئیں وہ بھی زیادتی ہے، آزاد کشمیر میں حکومت کی تبدیلی کے پیچھے خدا جانے ان کا کیا مقصد ہے؟ لگتا ہے دونوں جماعتوں کو بٹھا کے بتایا گیا ہے 27ویں ترمیم پاس کریں۔
انہوں ںے کہا کہ جو لوگ شاہ محمود قریشی سے ملے وہ بھاگے ہوئے بھگوڑے ہیں، جو لوگ پی ٹی آئی کو چھوڑ کر بھاگ گئے انہیں کوئی حق نہیں کہ وہ پی ٹی آئی کے بارے میں بات کریں، یہ لوگ پی ٹی آئی کے غدار ہیں، شاہ محمود قریشی سے کسی کی ملاقات کی کوئی اہمیت نہیں، چھبیسویں ترمیم واپس لیں آئین کے مطابق ملک چلائیں راستہ نکل آئے گا، ہم کسی قسم کی کوئی ڈیل نہیں چاہتے عدالتی نظام سے ریلیف چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی بے بسی کی وجہ سے 26ویں آئینی ترمیم کو چیلنج کیا ہے، ہمیں عدالتوں سے امید تو نہیں لیکن کوشش جاری رکھیں گے، 27ویں ترمیم کے حوالے سے اصول پر ہر کسی سے بات ہوسکتی ہے، چھبیسویں ترمیم سے پہلے ہم نے مولانا فضل الرحمن صاحب سے بھی بات کی، جو بھی ستائیسویں ترمیم کی مخالفت کرے گا ہم اس کے ساتھ ہیں۔