بھارتی حملوں میں 31 معصوم شہری شہید، 57 زخمی ہوئے ہیں: ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
اسلام آباد میں پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا ہے کہ بھارتی حملوں میں اس وقت تک 31 معصوم شہری شہید اور 57 زخمی ہو چکے ہیں۔
اسلام آباد میں پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ بھارت کے بزدلانہ حملے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارا دشمن اتنا بزدل ہے کہ رات کو چھپ کر معصوم شہریوں اور آبادیوں کو نشانہ بناتا ہے، دشمن اتنا بزدل ہے کہ مدِمقابل فوج سے لڑنے کے بجائے شہریوں کو نشانہ بناتا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ آپ بھارت سے ایسی توقع کر سکتے ہیں کہ کس طرح بھارت اپنی پراکسیز کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے، جب ہم نے دہشت گردوں کے لیے زمین تنگ کرنا شروع کی تو بھارت اپنی فوج کے ذریعے دہشت گردی پر اتر آیا۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ معصوم شہریوں اور بچوں کو نشانہ بنانا دہشت گردی نہیں تو اور کیا ہے؟ یہ بات ثابت ہو چکی کہ دہشت گردی میں بھارت کس طرح ملوث ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ جب یہ حملہ ہوا تو پاکستان کی افواج نے اپنے دفاع میں صرف ملٹری ٹارگٹس کو چنا، ہم نے بزدل دشمن کی طرح شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا، 3 رافیل طیاروں سمیت 5 بھارتی طیارے تباہ کیے گئے۔
انہوں نے کہا ہے کہ بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا کہاں کی بہادری ہے؟ فضائی جنگ میں اس کی شاہد ہی کوئی مثال ملتی ہو، ہمیں اپنی ایئر فورس پر فخر ہے، لائن آف کنٹرول پر جارحیت اور سیز فائر کی خلاف ورزی سے بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے آیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ دنیا کے سامنے شواہد سے ثابت ہوا کہ بھارت دیگر ممالک میں دہشت گردی میں ملوث ہے، ایل او سی پر بھارت کی جارحیت اور سیز فائر کی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دیا جا رہا ہے، افواجِ پاکستان نے بھارت کے 7 چھوٹے بڑے ڈرونز کو بھی تباہ کیا، 2 اپنے قبضے میں لیے۔
انہوں نے بتایا کہ ان تمام حملوں میں پاک افواج کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، ہم نے میڈیا کو لائن آف کنٹرول کا دورہ کرایا، جب فضائی اٹیک ہوا اس وقت 57 فلائٹس فضا میں تھیں، یہ مسافر طیارے مختلف ممالک کے تھے جنہیں بھارت نے خطرے میں ڈالا، بھارت کی طرف سے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ پر بھی شیلنگ کی گئی۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ جنیوا کنونشن کے مطابق عوام الناس اور پانی کی تنصیبات کو نشانہ نہیں بنا سکتے، جب آپ ڈیمز کو نشانہ بناتے ہیں تو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں، پاکستان اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ قوم کو افواجِ پاکستان پر اور افواج کو اپنی بہادر قوم پر فخر ہے، افواجِ پاکستان اور قوم دشمن کے خلاف متحد ہیں، اپنے عوام اور زمین کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کے غیور عوام اور افواج یہ باور کرانا چاہتی ہیں کہ معصوم شہریوں کے خون کے ہر قطرے کا حساب لیا جائے گا۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ڈی جی ا ئی ایس پی ا ر کا کہنا ہے کہ کہا ہے کہ کو نشانہ
پڑھیں:
فیلڈ مارشل عاصم منیر کا عالمی تھنک ٹینکس اور میڈیا سے مکالمہ؛ پاکستانی مؤقف بھرپور انداز میں پیش
چیف آف آرمی اسٹاف، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اپنے سرکاری دورۂ امریکا کے دوران واشنگٹن ڈی سی میں ممتاز تھنک ٹینکس، عالمی پالیسی ماہرین، سینئر اسکالرز اور بین الاقوامی میڈیا نمائندگان کے ساتھ ایک جامع اور بامعنی مکالمہ کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ ملاقات پاکستان کے اصولی مؤقف کی عالمی سطح پر بھرپور ترجمانی کا مؤثر ذریعہ بنی۔ اس موقع پر فیلڈ مارشل نے پاکستان کی سکیورٹی پالیسی، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دی گئی قربانیوں اور حالیہ معرکۂ حق و آپریشن بنیان مرصوص کا حوالہ دیتے ہوئے ملکی پوزیشن کو تفصیل سے اجاگر کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں صفِ اول کا کردار ادا کرتے ہوئے بے مثال انسانی اور مالی قربانیاں دی ہیں۔
فیلڈ مارشل نے نشاندہی کی کہ خطے کے بعض ریاستی عناصر دہشت گردی کو ہائبرڈ وارفیئر کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، جو نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی استحکام کے لیے بھی خطرہ بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علاقائی امن، استحکام اور اصولوں پر مبنی عالمی نظام کے قیام کے لیے پرعزم ہے۔
آرمی چیف نے پاکستان میں موجود بے پناہ معاشی مواقع، خصوصاً انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت، معدنیات اور کان کنی کے شعبوں کو اجاگر کرتے ہوئے عالمی سرمایہ کاروں کو مشترکہ ترقی اور تعاون کی دعوت دی۔ اس موقع پر پاک امریکا شراکت داری کی تاریخی اہمیت پر بھی گفتگو ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی، علاقائی سلامتی اور اقتصادی ترقی جیسے میدانوں میں دونوں ممالک کے درمیان تاریخی ہم آہنگی اور مشترکہ مفادات موجود ہیں۔
فیلڈ مارشل نے زور دیا کہ باہمی احترام، اسٹریٹیجک اشتراک اور اقتصادی انحصار کی بنیاد پر دونوں ممالک کے درمیان کثیرالجہتی تعاون کو مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے۔
آرمی چیف نے پاکستان کی غیرجانبدار، توازن پر مبنی خارجہ پالیسی کی وضاحت کرتے ہوئے عالمی تنازعات کے حل کے لیے مذاکرات، سفارت کاری اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں کشیدگی کے خاتمے اور باہمی تعاون پر مبنی سکیورٹی فریم ورک کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرتا رہے گا۔
مکالمے میں شریک امریکی تھنک ٹینکس، تجزیہ کاروں اور میڈیا نمائندگان نے فیلڈ مارشل کے کھلے، مدلل اور شفاف انداز میں مؤقف پیش کرنے کو سراہا اور پاکستان کی مستقل اور اصولی پالیسیوں کو قابلِ تحسین قرار دیا۔
ان اہم ملاقاتوں کو پاک امریکا اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے فروغ کی جانب ایک مثبت اور اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے، جو پاکستان کے شفاف سفارتکاری، عالمی روابط اور پرامن بقائے باہمی کے عزم کی روشن مثال ہے۔