پاکستان ائیر فورس کا منہ توڑ جواب، بھارت کو بدترین فضائی نقصانات کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
سٹی 42 : بھارت کو پاکستان پر کیے گئے آپریشن سندور کے دوران بدترین فضائی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا، اس نقصان میں مجموعی طور پر بھارت کے 956 ملین امریکی ڈالر تقریباً 267 ارب روپے کے جنگی طیارے تباہ ہو گئے ۔
پاکستان ائیر فورس نے بہادری کی مثال قائم کرتے ہوئے 3 رافیل سمیت 5 بھارتی طیارے اور متعدد ڈرونز مار گرائے۔ رافیل کی فی طیارہ قیمت 288 ملین ڈالر تقریباً 80.
پنجاب بھر کے سکولوں میں تعطیلات کا اعلان
پاکستانی فضائیہ نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا اور دشمن کے فضائی حملے کو نہ صرف مؤثر انداز میں ناکام بنایا بلکہ دشمن کے قیمتی طیارے بھی تباہ کردیے ۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
کینیڈا اور مصر کے پاکستانی قونصل خانوں میں یوم استحصال کشمیر پر تقاریب
اسلام آباد:پاکستان ہائی کمیشن اوٹاوا اور کینیڈا میں قائم پاکستان کے تین قونصل خانوں (مونٹریال، ٹورنٹو اور وینکوور) سمیت مصر میں یومِ استحصال کشمیر منایا گیا جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔
اس موقع پر صدرِ پاکستان، وزیراعظم اور نائب وزیراعظم، وزیر خارجہ کے خصوصی پیغامات پڑھ کر سنائے گئے۔
یہ دن 5 اگست 2019 کو بھارت کی جانب سے غیر قانونی اور یک طرفہ اقدامات کی چھٹی برسی کے طور پر منایا گیا، جب بھارت نے آئین کے آرٹیکل 370 اور 35-A کو منسوخ کر کے متنازع جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی۔ بھارت کا یہ اقدام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی تھا۔
اوٹاوا میں واقع پاکستان ہائی کمیشن میں ایک باوقار تقریب منعقد کی گئی جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔ اس موقع پر صدرِ پاکستان، وزیراعظم اور نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کے خصوصی پیغامات پڑھ کر سنائے گئے۔
ہائی کمشنر محمد سلیم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت جسے ’’انضمام‘‘ قرار دیتا ہے، درحقیقت وہ ایک زبردستی کی گئی غیر قانونی قبضے کی کوشش ہے۔ 5 اگست 2019 کو بھارت نے اپنے ہی آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آرٹیکل 370 کو ختم کیا، جو کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کا محافظ تھا۔ پاکستان نے اس اقدام کو فوری طور پر غیر قانونی الحاق قرار دیا۔
ہائی کمشنر نے اقوام متحدہ، عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی میڈیا سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں، بھارت کو اس کے اقدامات پر جوابدہ ٹھہرائیں، اور کشمیری عوام کے حقِ خود ارادیت کی حمایت کریں۔
تقریب میں ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی جس میں مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا گیا۔
دوسری جانب، مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں قائم پاکستان سفارتخانے میں ’’یومِ استحصال‘‘ کے موقع پر ایک خصوصی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
سفیر پاکستان عامر شوکت نے مسئلہ کشمیر کے فوری حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے مسائل دہائیوں سے حل طلب ہیں کیونکہ بھارت اور اسرائیل ان خطوں کے عوام کو سکون سے جینے نہیں دینا چاہتے۔
تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس کے بعد مصر اور پاکستان کے قومی ترانے بجائے گئے۔ صدرِ پاکستان، وزیرِ اعظم، اور نائب وزیرِ اعظم و وزیر خارجہ کے پیغامات شرکاء کو سنائے گئے۔ سیمینار میں مصر کے ممتاز صحافیوں، ماہرین تعلیم، اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔
سیمینار میں بڑی تعداد میں دانشوروں، صحافیوں، طلبہ، اور پاکستانی کمیونٹی کے افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر بھارت کے ریاستی مظالم پر مبنی ایک خصوصی دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔