کراچی(نیوز ڈیسک)پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر پاکستانی بندرگاہوں پر میری ٹائم سکیورٹی ہائی الرٹ جاری‘کشتیوں کے سمندر میں جانے پر پابندی عائد‘پنجاب میں تعلیمی ادارے 2روز کیلئے بند ‘راولپنڈی اوراسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں بھی 10مئی تک چھٹی کا اعلان کردیاگیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کی تینوں بندرگاہوں پرہائی الرٹ جاری کر دیا گیا، گوادر پورٹ، پورٹ قاسم اور کراچی پورٹ پر سکیورٹی بڑھا دی گئی اور غیر ضروری نقل و حرکت پر پابندی عائد کردی گئی۔ذرائع نے کہا کہ ماہی گیروں کو بھی محتاط رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے چھوٹی کشتیوں کے سمندر میں جانے پر پابندی لگادی۔حالات کے پیش نظر پاکستانی سمندری حدود میں ماہی گیری پر بھی پابندی عائد کرتے ہوئے ماہی گیری کے لیے سمندر میں موجود فشنگ ٹرالرز اور کشتیوں کو واپس بلا لیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ہائی الرٹ تک سمندر میں غیر ضروری بوٹس‘ماہی گیری کشتیوں اورفشنگ بوٹس پر پابندی ہوگی۔ذرائع کے مطابق گوادر پورٹ‘پورٹ قاسم اور کراچی پورٹ پر شپنگ آپریشن معمول کے مطابق جاری ہے۔ ادھر اسلام آباد ضلعی انتظامیہ سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پاک بھارت موجودہ صورتحال کے تناظر میں اسلام آباد کی حدود میں تمام اسکولوں ،کالجوں، یونیورسٹیوں اور تربیتی اداروں میں 9اور 10مئی کوچھٹی ہوگی تاہم وفاقی دارالحکومت میں مقامی اور عالمی سطح کے جاری امتحانات معمول کے مطابق جاری رہیں گے۔پاک بھارت کشیدہ صورتحال کے تناظر میں محکمہ تعلیم حکومت پنجاب کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق راولپنڈی ،لاہور، ملتان،فیصل آباد ،گوجرانولہ سمیت پنجاب بھر میں 9اور 10مئی کو اسکول،کالجز اور یونیورسٹیاں بند رہیں گی۔ صوبے بھر میں ڈویژنل تعلیمی بورڈز کے زیر اہتمام 9اور 10مئی کے پرچے ملتوی کر دیئے گئے تاہم انٹرنیشنل لیول کے امتحانات اپنے شیڈول کے مطابق منعقد ہونگے ۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پر پابندی کے مطابق

پڑھیں:

رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 88 ارب روپے سے زائد رقم برآمد،واپس کی، سہ ماہی وصولیوں کی تفصیلات جاری ،قومی احتساب بیورو

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مئی2025ء) قومی احتساب بیورو (نیب) نے 2025 کی پہلی سہ ماہی (جنوری تا مارچ) کے دوران 88 ارب روپے سے زائد رقم  برآمد اور تقسیم کی ہے۔ نیب کی جانب سے سہ ماہی وصولیوں کی جاری تفصیلات کے مطابق برآمد کی گئی رقوم میں 2.0847 ارب روپے کی براہِ راست اور 86 ارب روپے کی بالواسطہ وصولیاں شامل تھیں جن کا تعلق غیر قانونی منتقلی اور قبضے سے متعلق مقدمات میں ملوث سرکاری و نجی اراضی سے تھا۔

برآمد شدہ رقوم متعلقہ متاثرہ اداروں کو واپس کر دی گئیں۔بالواسطہ وصولیوں کے حوالے سے نیب بلوچستان نے 340 ایکڑ چلتن پارک اور 250 ایکڑ محکمہ جنگلات کی سرکاری اراضی بازیاب کروائی جس کی مالیت 6.45 ارب روپے ہے۔ نیب خیبرپختونخوا نے سوات یونیورسٹی، ریونیو اور جنگلات کے محکموں کے افسران/اہلکاران کے خلاف انکوائری کیس میں 0.56 ارب روپے کی رقم برآمد کی۔

(جاری ہے)

نیب لاہور نے ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی، اسٹیٹ لائف انشورنس ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی، سرور اومیگا ولاز کے میگا کیس میں 70.87 ارب روپے کی وصولی کی۔ نیب ملتان نے جی ایف ایس سیون ونڈرز  ہاوسنگ سکیم کے  13.206 ملین روپے بر آمد کئے جبکہ نیب سکھر نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی 8.53 ارب روپے مالیت کی 610 ایکڑ اراضی بازیاب کرائی۔

براہِ راست وصولیوں کے حوالے سے جاری تفصیلات کے مطابق نیب نے وفاقی حکومت کو 9.72 ملین روپے، صوبائی حکومتوں کو 10.80 ملین روپے اور 73.51 ملین روپے مختلف محکموں اور مالیاتی اداروں کو منتقل کیے۔ مزید برآں ایک بڑی رقم یعنی 1990.771 ملین روپے  دھوکہ دہی  کے مختلف مقدمات کے 19105 متاثرین میں براہ راست  تقسیم کی گئی۔ اس میں نیب راولپنڈی کی جانب سے نیشنل ہاؤس بلڈنگ اینڈ روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے 4778 متاثرین کو 72.04 ملین روپے، نیب لاہور کی جانب سے ایڈن ہاؤسنگ کیس کے 11855 متاثرین کو 1168.26 ملین   روپے نیب لاہور کی جانب سے ایس ایچ جی و دیگر کیسز کے 989 متاثرین کو 405.08 ملین روپے ، نیب راولپنڈی کی جانب سے ارائیں سٹی کیس کے 496 متاثرین کو 111.08 ملین روپے ، نیب لاہور کی جانب سے ٹیوٹا موٹرز گجرانوالا کیس کے 452 متاثرین کو 109.15 ملین روپے ، نیب راولپنڈی کی جانب سے گلشن رحمان کیس کے 246 متاثرین کو 23.56 ملین روپے ، نیب لاہور ٹی ایچ جی کیس کے 99 متاثرین کو 12.07 ملین روپے ، نیب راولپنڈی کی جانب سے گیلانی ہاوسنگ کارپوریشن کے 60متاثرین کو 47.31 ملین روپے ، نیب لاہور کی جانب سے احمد سٹی ہاوسنگ سکیم کے 78 متاثرین کو 3.631 ملین روپے اور دیگر مختلف سکیموں کے 52 متاثرین کو 38.589 ملین روپے دئیے گئے۔

2025 کی پہلی سہ ماہی میں کی گئی وصولیوں سے لے کر اب تک نیب کی مجموعی وصولیاں 6.236 کھرب روپے تک بڑھ گئی ہیں جس میں سے 62.92 فیصد (3.92 کھرب روپے) گزشتہ 18 مہینوں میں وصول کیے گئے ہیں۔یہ وصولیاں  انفرادی اور اداروں سے پلی بارگین، رضاکارانہ واپسی اور تصفیہ جات کے ذریعے کی گئیں۔خطیر  رقوم کی تقسیم اس امر کی غمازی کرتی ہے کہ نیب نہ صرف بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے پرعزم ہے بلکہ مالیاتی فراڈ کے متاثرین کو جلد از جلد رقوم کی واپسی یقینی بنانے کے لیے بھی سرگرم ہے۔ نیب لوٹے گئے عوامی وسائل کی بازیابی اور کرپشن سے پاک پاکستان کے وژن کے لیے پرعزم ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سوشل میڈیا ایپس کے پاسورڈز چوری، الرٹ جاری  ساتھ چلی گئی، ویڈیو وائرل
  • وفاقی وزیر بحری امور کا میری ٹائم ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کا اعلان
  • لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں آندھی اور بارش کے بعد الرٹ جاری
  • قومی احتساب بیورو نے سہ ماہی وصولیوں کی تفصیلات جاری کر دیں
  • نیب نے رواں سال کی سہ ماہی وصولیوں کی تفصیلات جاری کردیں
  • نیب نے سہ ماہی وصولیوں کی تفصیلات جاری کر دی
  • رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 88 ارب روپے سے زائد رقم برآمد،واپس کی، سہ ماہی وصولیوں کی تفصیلات جاری ،قومی احتساب بیورو
  • پاکستان ہائی کمیشن لندن میں پاکستانیوں کے اعزاز میں خصوصی تقریب
  • بھارتی طیاروں کے پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے پر پابندی میں توسیع، نوٹم جاری
  • ٹرمپ انتظامیہ کا بڑا اقدام: ہارورڈ یونیورسٹی پر غیرملکی طلبا کے داخلے پر پابندی