City 42:
2025-08-13@16:19:28 GMT

پاکستانی بندرگاہوں پر ہائی الرٹ، سکیورٹی بڑھا دی گئی

اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT

ویب ڈیسک: پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر پاکستانی بندرگاہوں پر ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے، تینوں بندرگاہوں پر سکیورٹی بڑھادی گئی ۔ 

پاکستان کی تینوں بندرگاہوں پرہائی الرٹ جاری کر دیا گیا، گوادر پورٹ، پورٹ قاسم اور کراچی پورٹ پر سیکیورٹی بڑھا دی گئی اور غیر ضروری نقل و حرکت پر پابندی عائد کردی گئی۔

 ذرائع کے مطابق ماہی گیروں کو بھی محتاط رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے چھوٹی کشتیوں کے سمندر میں جانے پر پابندی لگادی۔ موجودہ حالات کے پیش نظر پاکستانی سمندری حدود میں ماہی گیری پر بھی پابندی عائد کرتے ہوئے ماہی گیری کے لیے سمندر میں موجود فشنگ ٹرالرز اور کشتیوں کو واپس بلا لیا گیا ہے۔ ہائی الرٹ تک سمندر میں کوئی غیر ضروری بوٹس اور ماہی گیری کشتیاں فشنگ بوتس پر پابندی ہوگی۔

پنجاب بھر کے سکولوں میں  تعطیلات کا اعلان

 ذرائع کا کہنا ہے کہ گوادر پورٹ، پورٹ قاسم اور کراچی پورٹ پر شپنگ آپریشن معمول کے مطابق جاری ہے۔

 واضح رہے کہ 22 اپریل 2025 کو پہلگام میں سیاحوں کی ہلاکت کے بعد بھارت نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب، اندھیرے میں پاکستان کے شہری علاقوں پر حملہ کرکے طبل جنگ بجادیا تھا۔

 بھارتی حملے کے بعد پاکستان کی مسلح افواج نے بزدلانہ حملے کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بھارتی فضائیہ کے 3 رافیل طیاروں سمیت 5 جنگی طیارے مارے گرائے، جب کہ ایک بریگیڈ ہیڈکوارٹر سمیت متعدد فوجی چیک پوسٹوں کو تباہ کردیا تھا، بھارتی فوج نے ایل اوسی کے چورا کمپلیکس پر سفید جھنڈ الہرا کر شکست تسلیم کرلی تھی۔

علی امین گنڈا پور کا اڈیالہ جیل کی جانب پیدل مارچ، پولیس سے تلخ کلامی

 اس کے علاوہ قومی سلامتی کمیٹی نے پاک فوج کو جوابی کارروائی کے لیے اجازت اور مکمل اختیارات دے دیے ہیں، پاکستان نے بھارت کے حملے کا بھرپور جواب دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: بندرگاہوں پر

پڑھیں:

سلامتی کونسل: خطروں سے پاک سمندر عالمی خوشحالی میں اہم، آئی ایم او

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 12 اگست 2025ء) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا گیا ہے کہ بحیرہ احمر میں جہازرانی پر حملوں، آبنائے ملاکا میں قزاقی اور بندرگاہوں کو نقصان پہنچانے کے لیے کی جانے والی سائبر کارروائیوں سے سمندری نقل و حمل کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔

یہ بات بین الاقوامی سمندری ادارے (آئی ایم او) کے سیکرٹری جنرل آرسینیو ڈومینیگز نے 'سمندری سلامتی: روک تھام، اختراع اور ابھرتے ہوئے مسائل سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون' کے موضوع پر کونسل کے اجلاس میں کہی۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال دنیا بھر کے سمندروں میں قزاقی اور مسلح ڈکیتیوں کے تقریباً 150 واقعات پیش آئے۔ ایسی بیشتر وارداتیں آبنائے ملاکا اور سنگاپور، بحر ہند اور مغربی افریقہ کے سمندروں میں ہوئیں جس سے سمندری مسافروں اور جہازوں کے عملے کی زندگیوں اور عالمگیر تجارت کے تحفظ کو سخت خطرات لاحق رہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ 2024 میں بحری جہازوں کے عملے پر مشتمل 19 لاکھ لوگوں کی کاوشوں کے ذریعے دنیا بھر میں 12.3 ارب ٹن سازوسامان ایک سے دوسری جگہ منتقل کیا گیا۔

اس طرح یہ شعبہ عالمی معیشت میں خاص اہمیت رکھتا ہے۔

جغرافیائی سیاسی تنازعات اور کووڈ۔19 وبا جیسی مشکلات کے سامنے بھی اس شعبے نے استحکام کا مظاہرہ کیا ہے۔ تاہم، یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ معاشی استحکام، پائیدار سمندری ترقی اور روزگار کے لیے اس کا تحفظ و سلامتی بہت ضروری ہے۔

UN Photo/Loey Felipe سمندری و ماحولیاتی تحفظ

ان کا کہنا تھا کہ جہازرانی کے شعبے کو صرف قزاقی سے خطرہ نہیں بلکہ اسے سائبر حملوں، منشیات کی سمگلنگ اور دھوکہ دہی کی ایسی سرگرمیوں سے بھی سنگین مسائل لاحق ہیں جو بین الاقوامی نظام کو کمزور کرتی ہیں اور اس طرح بحری جہازوں کا تحفظ کمزور پڑ جاتا ہے۔

انہوں نے اس صورتحال کی سنگینی کا ادراک کرنے پر سلامتی کونسل کا شکریہ ادا کیا اور بین الاقوامی جہازرانی پر حملوں کو فوری بند کرنے سے متعلق قرادادوں پر اسے سراہتے ہوئے کہا کہ عالمگیر سپلائی چین کو مستحکم رکھنے کے لیے بحری جہازوں اور ان کے عملے کی سلامتی یقینی بنانا ضروری ہے۔

آرسینیو ڈومینیگیز نے واضح کیا کہ ان مسائل سے نمٹنے کے لیے اجتماعی اقدامات کی بنیاد روک تھام، اختراع، متواتر نگرانی اور بہتر علاقائی و بین الاقوامی تعاون کی بنیاد پر ہونی چاہیے۔

بحری نقل و حرکت کا تحفظ دنیا کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ سمندری اور ماحولیاتی تحفظ ایک دوسرے سے جڑے ہیں اور اسی لیے رکن ممالک کو سمندروں میں آلودگی سے نمٹنے کے لیے اپنی صلاحیت مضبوط بنانے میں مدد دینا ہو گی۔بحری سلامتی کی ضمانت

سلامتی کونسل کے اس اجلاس کی صدارت پانامہ کے صدر ہوزے راؤل مولینو نے کی۔ انہوں نے سمندری راستوں کو سبھی کے لیے کھلا رکھنے اور بحری سلامتی کے حوالے سے اپنے ملک کے غیرمتزلزل عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پانامہ بین الاقوامی قانون کو پامال کرنے یا سمندری سلامتی کے لیے خطرہ بننے والوں کو ایسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دے گا۔

سمندری راستوں کو تمام ممالک کے لیے کھلا رکھنا بین الاقوامی امن، سلامتی اور عالمگیر استحکام کے لیے ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ نہر پانامہ اس امر کی مثال ہے کہ غیرجانبداری عالمگیر امن اور بین الاقوامی تجارتی ترقی میں بنیادی اہمیت رکھتی ہے۔ امن و جنگ دونوں ادوار میں تمام بحری جہازون کو محفوظ راستہ دینا عالمگیر سمندری سلامتی کی ضمانت ہے۔

UN News/Daniel Dickinson انٹرپول کا کردار

بین الاقوامی پولیس 'انٹرپول' کے سیکرٹری جنرل والڈیسے اورکوئزا نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ یہ ادارہ ایسی جگہ ہے جہاں کثیرالفریقی عزائم کو عملی صورت میں دیکھنے کا موقع ملتا ہے اور یہ رکن ممالک کو سمندری جرائم سےلاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے مدد دے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انٹرپول کا سمندری سلامتی سے متعلق معلومات جمع کرنے کا نظام سمندروں میں ہونے والے جرائم اور دیگر تخریبی واقعات، بحری جہازوں اور جرائم پیشہ عناصر کے بارے میں رکن ممالک کو معلومات فراہم کرتا ہے۔ اس ضمن میں خشکی پر اور سمندر میں بہت سے کارروائیوں اور اطلاعات کے تبادلے کے ذریعے اہم معلومات اکٹھی کی جاتی ہیں اور نفاذ قانون کے لیے کام کرنے والے اداروں کو اکٹھا کر کے باہمی تعاون کے ذریعے کامیاب نتائج حاصل کیے جاتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سمندری سلامتی کے پروگرام کے ذریعے رکن ممالک کو بحری تحفظ میں اضافے اور اہم سمندری راستوں پر ہم آہنگ اقدامات میں مدد دی جاتی ہے جس میں انٹرپول کو عطیہ دہندگان، آئی ایم او اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسداد منشیات و جرائم کا ساتھ بھی میسر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نیا این ایف سی ایوارڈ جاری کیا جائے، بی ایل اے، مجید بریگیڈ پر اقوام متحدہ سے بھی پابندی لگوائیں گے: بلاول
  • سلامتی کونسل: خطروں سے پاک سمندر عالمی خوشحالی میں اہم، آئی ایم او
  • اقوام متحدہ سے بھی بی ایل اے اور مجید بریگیڈ پر پابندی لگوائیں گے: بلاول بھٹو
  • بی ایل اے اور مجید بریگیڈ پر اقوام متحدہ سے بھی پابندی لگوانے کی کوشش کریں گے، بلاول
  • بی ایل اے اور مجید بریگیڈ پر پابندی بڑی کامیابی، اقوام متحدہ میں بھی مؤقف اٹھائیں گے: بلاول بھٹو
  • نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کا پانی بند، سفارتکاروں کو ہراساں کیا جانے لگا
  • بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑے جانے کا خدشہ، پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری
  • انگور اڈہ میں این ایل سی بارڈر ٹرمینل کو باضابطہ طور پر کسٹمز پورٹ کا درجہ دے دیا گیا
  • ’کسی بھی بھارتی جارحیت کا جواب بھرپور ہو گا،‘ عاصم منیر
  • بارشوں کے اگلے اسپیل کی پیشگوئی، دریاوں میں سیلاب سے متعلق ایڈوائزری جاری