پاک بھارت کشیدگی، اندرون و بیرون ملک 300 پروازیں متاثر
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان اور بھارت میں کشیدہ حالات کے باعث اندرون اور بیرون ملک 48 گھنٹوں کے دوران 300 سے زائد پروازیں متاثر ہو گئیں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز ذرائع کے مطابق فضائی حدود استعمال کرنے والی ایک ہزار سے زائد پروازیں گزشتہ کئی روز سے پاکستانی حدود میں بھارت کی جانب سے داخل نہیں ہو سکیں۔
پاکستانی سول ایوی ایشن کی جانب سے کشیدگی کے باوجود لاہور، کراچی، اسلام اباد اور سیالکوٹ کے کچھ فضائی روٹس کو بحال رکھا گیا۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ غیر ملکی فضائی کمپنیوں کو اضافی ایندھن کی مد میں بھی کروڑوں ڈالر کا بوجھ برداشت کرنا پڑ رہا ہے، مسافر طیارے بھارتی فضائی حدود میں کئی کئی گھنٹے اضافی سفر کر کے یو اے ای، یورپ، امریکہ اور برطانیہ پہنچ سکے۔
پورا خطہ جنگ کے دہانے پر ہے، قومی سلامتی پر ہرگز آنچ نہیں آنے دینگے: محسن نقوی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
یورپی ہوائی اڈوں پر سائبر حملے،پروازیں متاثر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برسلز:یورپی ممالک کے ہوائی اڈوں پر سائبر حملے،پروازیں متاثر،یورپی ممالک کے متعدد بڑے ایئرپورٹس پر نصب چیک ان اور بورڈنگ سسٹمز کو سائبر حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے جس کے بعد کئی پروازیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہو گئی ہیں۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق لندن کے ہیتھرو ایئر پورٹ سمیت برسلز اور برلن کے ایئرپورٹس سائبر حملے کی زد میں آئے ہیں۔
ان ایئرپورٹس کے فلائٹ آپریشنز میں خلل پیدا ہو گیا ہے جبکہ کئی پروازیں منسوخ کرنا پڑی ہیں،برسلز ایئرپورٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مسافروں کو چیک ان کرنے اور بورڈنگ پاس جاری کرنے والا خودکار سسٹم ناکارہ ہو گیا ہے جس کے باعث صرف مینول طریقے سے مسافروں کو یہ سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ایئرپورٹ انتظامیہ نے اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا کہ سائبر حملے سے بڑے پیمانے پر فلائٹ شیڈیول متاثر ہوا ہے اور بدقستمی سے پروازوں میں تاخیر ہو گی یا پھر منسوخ کرنا پڑیں گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر کام کیا جا رہا ہے۔لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ نے بھی ’تکنیکی مسئلے‘ کے باعث پروازوں میں تاخیر کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔متاثرہ ایئرپورٹس نے مسافروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ آنے سے پہلے اپنے فلائٹ شیڈیول کی تصدیق کر لیں۔برلن ایئرپورٹ نے اپنی ویب سائٹ پر پیغام میں کہا کہ یورپ بھر میں سروس فراہم کرنے والے سسٹم میں تکنیکی مسئلے کے باعث چیک ان میں زیادہ وقت لگ رہا ہے۔ ہم اس کا جلد از جلد حل نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ترجمان کے مطابق جرمنی میں فرینکفرٹ ایئرپورٹ سائبر حملے کی زد میں نہیں آیا۔