چین اور سویڈن کے تعلقات مجموعی طور پر مستحکم رہے ہیں، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
ماسکو:چین کے صدر شی جن پھنگ اور سویڈن کے بادشاہ کارل گستاف کے درمیان دونوں ممالک کے باہمی سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ پر تہنیتی پیغامات کا تبادلہ کیا گیا۔جمعہ کے روزشی جن پھنگ نے کہا کہ سویڈن عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے والے اولین یورپی ممالک میں سے ایک ہے۔گزشتہ 75 برس کے دوران چین اور سویڈن کے تعلقات مجموعی طور پر مستحکم رہے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سائنس و ٹیکنالوجی، تعلیم اور ثقافت کے میدان میں تعاون مسلسل بڑھتا رہا ہے اور مثبت نتائج حاصل ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ چین اور سویڈن کے تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اعتماد ، عملی تعاون اور افرادی روابط کو بڑھانے، کثیرالجہتی نظام اور آزاد تجارت کی حمایت کرنے کے لیے بادشاہ کارل کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہیں ،تاکہ دونوں ممالک کے عوام کے لیے مزید خوشحالی لائی جائے اور عالمی امن اور خوشحالی میں مزید حصہ ڈالا جائے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: دونوں ممالک کے اور سویڈن کے
پڑھیں:
غزہ میں مزید 15 فلسطینی شہداء کی نعشیں وصول، مجموعی تعداد 285 ہو گئی
معاہدے کی شرائط کے مطابق اسرائیل کو جب بھی کسی اسرائیلی قیدی کی لاش واپس ملتی ہے، تو وہ بدلے میں 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں فلسطینی حکام کے حوالے کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ کے جنوبی شہر خان یونس کے نصر اسپتال نے تصدیق کی ہے کہ اسے امریکی ثالثی میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت مزید 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں موصول ہوئی ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ اب تک اس معاہدے کے تحت مجموعی طور پر 285 فلسطینیوں کی لاشیں وصول کی جا چکی ہیں۔ ان لاشوں کو اسرائیلی فوجی اِتائے چن کی لاش کے بدلے میں واپس کیا گیا، جسے منگل کے روز حماس نے اسرائیل کے حوالے کیا تھا۔ معاہدے کی شرائط کے مطابق اسرائیل کو جب بھی کسی اسرائیلی قیدی کی لاش واپس ملتی ہے، تو وہ بدلے میں 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں فلسطینی حکام کے حوالے کرتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق جنگ بندی کے آغاز میں حماس کے قبضے میں 48 قیدی موجود تھے، جن میں سے 20 زندہ جبکہ 28 ہلاک تھے۔ بعد ازاں گروپ نے تمام زندہ اسرائیلیوں کو رہا کر دیا اور 21 ہلاک قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں۔
اسرائیلی حکام کا الزام ہے کہ حماس جان بوجھ کر ہلاک قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے میں تاخیر کر رہی ہے، تاہم حماس کے مطابق یہ عمل اس لیے سست ہے کیونکہ کئی لاشیں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دبی ہوئی ہیں۔ حماس نے بین الاقوامی ثالثوں اور ریڈ کراس سے اپیل کی ہے کہ وہ لاشوں کی بازیابی کے لیے ضروری مشینری اور عملہ فراہم کریں۔ یاد رہے کہ دو سال سے جاری جنگ میں اب تک 68 ہزار 875 فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 70 ہزار 679 افراد زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ غزہ کی بیشتر آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔