چین اور سویڈن کے تعلقات مجموعی طور پر مستحکم رہے ہیں، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
چین اور سویڈن کے تعلقات مجموعی طور پر مستحکم رہے ہیں، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 9 May, 2025 سب نیوز
ماسکو:چین کے صدر شی جن پھنگ اور سویڈن کے بادشاہ کارل گستاف کے درمیان دونوں ممالک کے باہمی سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ پر تہنیتی پیغامات کا تبادلہ کیا گیا۔جمعہ کے روزشی جن پھنگ نے کہا کہ سویڈن عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے والے اولین یورپی ممالک میں سے ایک ہے۔گزشتہ 75 برس کے دوران چین اور سویڈن کے تعلقات مجموعی طور پر مستحکم رہے ہیں،
دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سائنس و ٹیکنالوجی، تعلیم اور ثقافت کے میدان میں تعاون مسلسل بڑھتا رہا ہے اور مثبت نتائج حاصل ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ چین اور سویڈن کے تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اعتماد ، عملی تعاون اور افرادی روابط کو بڑھانے، کثیرالجہتی نظام اور آزاد تجارت کی حمایت کرنے کے لیے بادشاہ کارل کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہیں ،تاکہ دونوں ممالک کے عوام کے لیے مزید خوشحالی لائی جائے اور عالمی امن اور خوشحالی میں مزید حصہ ڈالا جائے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچینی صدر نے روسی ہم منصب کے ساتھ نتیجہ خیز مذاکرات کیے، وزارت خارجہ چینی صدر نے روسی ہم منصب کے ساتھ نتیجہ خیز مذاکرات کیے، وزارت خارجہ چینی صدر کی سوویت یونین کی عظیم حب الوطنی کی جنگ کی کامیابی کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ تقریبات میں شرکت چینی صدر اور روسی ہم منصب کا دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار چین کی نیشنل فلم ایڈمنسٹریشن اور روس کی وزارت ثقافت کے درمیان فلمی تعاون کا معاہدہ طے پا گیا چین اور روس کے تعلقات تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکے ہیں، دونوں ممالک کا مشترکہ بیان چین اور روس کا جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک کے درمیان مسلح تنازعات کی روک تھام پر زورCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: دونوں ممالک کے کے درمیان چینی صدر کے ساتھ
پڑھیں:
بھارت دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کرنے کا جواز رکھتا ہے
لندن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 مئی 2025ء ) برطانیہ کے سابق وزیراعظم رشی سونک نے پاکستان پر بھارتی حملے کو منطقی قرار دے دیا۔ اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کسی بھی قوم کو کسی دوسرے ملک کے زیر کنٹرول زمین سے اس کے خلاف دہشت گردانہ حملوں کو قبول نہیں کرنا چاہیئے، بھارت دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچوں پر حملہ کرنے کا جواز رکھتا ہے، دہشت گردوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جاسکتی۔(جاری ہے)
بتایا جارہا ہے کہ عالمی برادری نے بھارتی جارحیت کو افسوسناک قرار دیا، دونوں ممالک تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے، اقوام متحدہ نے جنگ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان موجودہ صورتحال تشویشناک ہے، تازہ ترین صورتحال کے حوالے سے دونوں ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ دونوں ممالک زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بھارت کی جانب سے پاکستان پر حملے کاردعمل سامنے آیا، انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے یہ شرمناک حرکت ہے ہم نے پاکستان کے خلاف بھارت کے حملے بارے سنا ہے۔ اسی طرح چین نے بھارت کی جانب سے پاکستان پر ہونے والے حملے پر ردعمل دیتے ہوئے اسے افسوسناک قرار دے دیا، ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ بھارت اور پاکستان ایک دوسرے کے ہمسایہ تھے، ہیں اور ہمیشہ رہیں گے، بھارت اور پاکستان دونوں چین کے بھی ہمسایہ ہیں، چین ہر قسم کی دہشت گردی کی مخالفت کرتا ہے، فریقین ان اقدامات سے گریزکریں جو صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا سکتے ہیں۔ متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور ایسے اقدامات سے گریز کریں جو علاقائی یا عالمی امن کیلئے خطرہ بن سکتے ہیں، یو اے ای ہمیشہ سے خطے میں امن و استحکام کا داعی رہا ہے اور موجودہ صورتحال میں بھی ہر ممکن کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے، موجودہ صورتحال حساس نوعیت کی ہے اور اس کا واحد پائیدار حل سفارتکاری اور بات چیت سے ہی ممکن ہے، پاکستان اور بھارت کو چاہیئے کہ وہ تنازع کو مزید بڑھانے کے بجائے امن کی راہ اختیار کریں تاکہ خطے میں استحکام قائم رہے۔