پی سی بی کا پی ایس ایل سیزن 10 کو باضابطہ طور پر معطل کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 10 کو باضابطہ طور پر معطل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ چیئرمین پی سی بی، محسن نقوی کی جانب سے جاری کردہ ایک ہنگامی بیان میں کیا گیا، جس میں خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور لاجسٹک چیلنجز کو وجہ قرار دیا گیا۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب پی سی بی نے گزشتہ رات ہی سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر بقیہ میچز دبئی منتقل کرنے کا عندیہ دیا تھا۔ راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کے قریب بھارتی ڈرون حملے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال نے کھلاڑیوں اور آفیشلز کی سیکیورٹی پر سنگین سوالات اٹھا دیے تھے۔
ذرائع کے مطابق، دبئی میں پی ایس ایل کے انعقاد کی تیاریوں کا آغاز ہو چکا تھا، تاہم بدلتی ہوئی زمینی صورتحال اور بین الاقوامی دباؤ نے پی سی بی کو ٹورنامنٹ مکمل طور پر معطل کرنے پر مجبور کر دیا۔
پی سی بی کے اعلامیے کے مطابق، “ہم کھلاڑیوں، فرنچائزز، براڈکاسٹرز اور مداحوں کے اعتماد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ سیکیورٹی ہماری اولین ترجیح ہے، اور موجودہ حالات میں پی ایس ایل کا انعقاد ممکن نہیں۔”
ابھی تک پی ایس ایل کے دوبارہ آغاز کے حوالے سے کوئی نئی تاریخ جاری نہیں کی گئی، تاہم بورڈ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے عمل میں مصروف ہے تاکہ متبادل شیڈول پر غور کیا جا سکے۔
یہ معطلی ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب بھارت میں انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کا ایک میچ دھرم شالہ میں منسوخ کیا گیا، جس کی وجہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدہ حالات تھے۔ بی سی سی آئی کی جانب سے آئی پی ایل کو متحدہ عرب امارات منتقل کرنے کی کوششیں اس وقت پیچیدہ ہو گئیں جب پاکستان نے پی ایس ایل کے لیے پہلے ہی مقامات کی بکنگ کر رکھی تھی، جس سے علاقائی تنازعات کے کرکٹ پر اثرات ایک بار پھر نمایاں ہو گئے ہیں۔
مزید اپڈیٹس کے لیے پی سی بی کے باضابطہ چینلز پر نظر رکھیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پی ایس ایل پی سی بی
پڑھیں:
کسی گروہ کو جہاد کا اعلان کرنے کا حق نہیں، جسے شوق ہے فوج جوائن کرے، طاہر اشرفی
پاکستان علما کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ کسی بھی گروہ، فرد یا جماعت کو جہاد کا اعلان کرنے کا حق حاصل نہیں ہے اور جو لوگ جہاد کا جذبہ رکھتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ فوج میں شمولیت اختیار کریں۔
یہ بھی پڑھیں: جہاد کا اعلان صرف ریاست کا اختیار ہے، کسی گروہ یا فرد کو اجازت نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر
لاہور میں تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہاکہ ہمیں مذہبی رواداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے رویوں میں تبدیلی لانی ہوگی۔ انہوں نے اسلام میں غیر مسلموں کی جان و مال کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بھارت جیسے کئی گنا بڑی طاقت پر فوقیت دی ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ بڑی اہمیت کا حامل ہے اور حرمین شریفین کی حفاظت ہمارے لیے فخر کی بات ہے۔
حافظ اشرفی نے کہاکہ آج کل جہاد کے مفہوم کو غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے، اور کسی کو بھی یہ حق نہیں دیا جا سکتا کہ وہ خود سے جہاد کا اعلان کرے۔ جو لوگ جہاد کرنا چاہتے ہیں، انہیں فوج میں شامل ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان میں اقلیتوں کو کسی قسم کی ہراسانی برداشت نہیں کی جائے گی اور قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی۔ پاکستان میں اقلیتوں کو بھی مسلمانوں کے برابر حقوق حاصل ہیں اور ہمیں پیغام پاکستان کو عملی شکل دینا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کارکنوں کے الجہاد الجہاد کے نعرے، ’ یہ جہاد نہیں سیاست الفساد ہے‘
واضح رہے کہ گزشتہ روز ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ریاستِ پاکستان کسی بھی غیر ریاستی عناصر کو قبول نہیں کرتی اور ملک میں کسی بھی مسلح جتھے یا تنظیم کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ جہاد کا اعلان صرف ریاست کا اختیار ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاکستان علما کونسل جہاد کا اعلان طاہر اشرفی فوج میں شمولیت گروہ وی نیوز