Juraat:
2025-05-10@06:43:23 GMT

امریکا کا پاک بھارت جنگ میں مداخلت نہ کرنے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT

امریکا کا پاک بھارت جنگ میں مداخلت نہ کرنے کا فیصلہ

بھارت نے حملہ کیا، پاکستان نے جواب دیا، دونوں ممالک کو ٹھنڈے دماغ سے سوچنا چاہیے
ہم مداخلت نہیں کر سکتے ، البتہ امریکا سفارتکاری کا راستہ اختیار کرسکتا ہے، نائب امریکی صدر

امریکا نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ میں مداخلت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے نائب صدر جے ڈی وینس نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکا ایسی جنگ میں مداخلت نہیں کرے گا جس سے اس کا کوئی سروکار نہیں۔امریکی نائب صدر نے کہا کہ بھارت نے حملہ کیا، پاکستان نے جواب دیا، دونوں ممالک کو ٹھنڈے دماغ سے سوچنا چاہیے ، پاک بھارت جنگ ایٹمی جنگ نہیں بننی چاہیے ، اگرایسا ہوا توبہت نقصان ہوگا۔انہوں نے کہاکہ پاک بھارت تنازع کو جلد حل ہونا چاہیے ، امریکا کو پاک بھارت تنازع پر تشویش ہے ، فی الحال ایسا لگ نہیں رہا کہ پاک بھارت جنگ ایٹمی جنگ میں تبدیل ہو گی۔نائب امریکی صدر نے کہا کہ ہم دونوں ممالک کی جنگ میں مداخلت نہیں کر سکتے ، البتہ امریکا سفارتکاری کا راستہ اختیار کرسکتا ہے ۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: جنگ میں مداخلت پاک بھارت

پڑھیں:

امریکہ پاکستان اور بھارت کے بحران میں مداخلت نہیں کرے گا، وینس

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 مئی 2025ء) امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کا کہنا ہے کہ بھارت اورپاکستان کے درمیان کا تنازعے سے "بنیادی طور پر ہمارا کچھ بھی لینا دینا نہیں ہے" اس لیے وہ اس میں برہ راست مداخلت سے گریز کرے گا۔ البتہ صدر ٹرمپ اور وینس نے دونوں ممالک کو کشیدگی کم کرنے کو کہا ہے۔

گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے پر زور دیتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان ثالثی کی پیش کی تھی، جسے بھارت نے دبے الفاظ میں مسترد کر دیا۔

بھارت پاک کشیدگی: فوجی تنصیبات پر حملوں کا دعوی پاکستان کی تردید

جے ڈی وینس نے کیا کہا ہے؟

امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس نے فوکس نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران بھارت اور پاکستان کے تنازعے پر کہا، "ہم جو کچھ کر سکتے ہیں وہ ان لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں کہ وہ تھوڑا سا تناؤ کم کریں، لیکن ہم جنگ کے بیچ میں نہیں پڑنے والے ہیں، جس کا بنیادی طور پر ہم سے کوئی کام نہیں ہے اور اس کو کنٹرول کرنے کی امریکہ کی صلاحیت سے بھی کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

(جاری ہے)

"

ان کا مزید کہنا تھا، "آپ جانتے ہیں کہ امریکہ بھارتیوں کو ہتھیار ڈالنے کا نہیں کہہ سکتا۔ ہم پاکستانیوں سے بھی ہتھیار ڈالنے کو نہیں کہہ سکتے ہیں۔ تو اس طرح ہم سفارتی چینلز کے ذریعے اس کی پیروی جاری رکھیں گے۔"

امریکی نائب صدر نے مزید کہا، "ہماری امید اور ہماری توقع یہی ہے کہ یہ ایک وسیع تر علاقائی جنگ یا خدا نہ کرے، ایک جوہری تنازعہ میں تبدیل نہ ہو جائے۔

۔۔۔۔ ابھی تک ہمیں نہیں لگتا کہ ایسا ہونے والا ہے۔"

پاک بھارت جنگ: نواز شریف خاموش کیوں؟

وینس کا کہنا تھا، "میرے خیال میں سفارت کاری کا کام، بلکہ بھارت اور پاکستان میں ٹھنڈے سروں کا کام، یہ یقینی بنانا ہے کہ یہ ایٹمی جنگ نہ بن جائے۔ اگر ایسا ہوا تو یقیناً یہ تباہ کن ہو گا۔"

واضح رہے کہ اس سے پہلے بدھ کے روز اوول آفس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ "میری حیثیت یہ ہے کہ میری دونوں کے ساتھ بنتی ہے۔

میں دونوں کو اچھی طرح جانتا بھی ہوں اور میں انہیں مل کر کام کرتے دیکھنا چاہتا ہوں۔ میں انہیں رکتا ہوا دیکھنا چاہتا ہوں اور امید ہے کہ وہ اب رک جائیں گے۔"

تاہم دونوں ممالک میں کشیدگی کم ہونے کے بجائے اضافہ ہوتا جا رہا ہے، اور دونوں جانب سے حملوں کے دعوے کیے جا رہے ہیں۔

’پاکستان پر ڈرون حملے‘، اشتعال دلانے کی بھارتی کوشش؟

ٹرمپ نے ان حالیہ واقعات کو "بہت خوفناک" قرار دیتے ہوئے کہا، "میں اسے رکتا دیکھنا چاہتا ہوں۔

اور اگر میں مدد کے لیے کچھ کر سکتا ہوں، تو میں ضرور کروں گا۔"

منگل کو وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر نے پاکستان پر بھارت کے میزائل حملوں کو "شرمناک" قرار دیا تھا اور امید ظاہر کی تھی کہ صورت حال میں تیزی سے کمی آئے گی۔

اس دوران بھارت اور پاکستان کے درمیان ایل او سی پر بدستور شدید شیلنگ کا سلسلہ جاری ہے اور کشیدگی کے سبب بھارت کے دو درجن سے زیادہ ایئر پورٹ جمعے کے روز بھی بند ہیں، جس سے فضائی سروسز بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔

پاکستان کے ممکنہ حملے کے تناظر میں بھارت کی تیاریاں

کشیدگی کے سبب دارالحکومت دہلی میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے اور تمام سول سرکاری ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ دہلی میں ضلع مجسٹریٹ اپنے ماتحتوں کے ساتھ میٹنگ کر رہے ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں صحت اور آفات سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ لیا جا سکے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے سبب بھارتی بازار حصص میں جمعے کے روز آٹھ سو پوائنٹس سے زیادہ کی گراوٹ درج کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کو حملے کا سوچنا بھی نہیں چاہیے، پاکستان خاموش نہیں رہے گا، امریکی ٹی وی پر پاکستانی سفیر کا دوٹوک مؤقف
  • ہمارا کوئی لینا دینا نہیں‘واشنگٹن پاک بھارت کشیدگی میں مداخلت نہیں کرئے گا. امریکی نائب صدر
  • امریکہ پاکستان اور بھارت کے بحران میں مداخلت نہیں کرے گا، وینس
  • پاک بھارت کشیدگی بڑھنی نہیں چاہیے، امریکا
  • ایسی جنگ میں مداخلت نہیں کریں گے جس سے ہمیں فائدہ نہ ہو، امریکی نائب صدر
  • پاک بھارت جنگ میں مداخلت نہیں کرسکتے، نائب امریکی صدر
  • پاک بھارت تنازعہ امریکہ کا مسئلہ نہیں،مداخلت نہیں کرینگے، امریکی نائب صدر جے ڈی وینس
  • ایسی جنگ میں مداخلت نہیں کریں گے جس سے ہمیں فائدہ نہ ہو، امریکی نائب صدر کا دو ٹوک بیان
  • پاک بھارت کشیدگی ’ہمارا معاملہ نہیں‘، امریکی نائب صدر جے ڈی وینس