پاکستان کی جانب سے سائبر محاذ پر بھی مؤثر جوابی کارروائی، متعدد بھارتی سرکاری ویب سائٹس ہیک کر لی گئیں، جن میں حساس ادارے اور دفاعی محکمے شامل ہیں۔ ہیک کی گئی ویب سائٹس کا ڈیٹا منظرعام پر آ گیا ہے جبکہ کئی پلیٹ فارمز پر اسے ڈارک ویب پر فروخت کے لیے پیش کیا جا چکا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستانی سائبر ماہرین نے جن بھارتی ویب سائٹس کو نشانہ بنایا، ان میں آسام رائفل، ڈیپارٹمنٹ آف اٹامک انرجی، انڈین ڈیفنس پروڈکشن اور دیگر اہم پورٹلز شامل ہیں۔ پاکستان کی جانب سے ہیک کیا گیا بھارتی ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت کے لیے پیش کردیاگیا۔

ہیک کی گئی ویب سائٹس پر واضح طور پر درج کیا گیا ہے کہ بھارت دہشت گردی کی آماجگاہ ہے اور ان ویب سائٹس پر بھارتی دہشت گردی کے شواہد بھی جاری کیے گئے ہیں۔

اس سائبر کارروائی کے بعد بھارت کے آئی ٹی سیکٹر کے عالمی دعوے کھوکھلے ثابت ہو گئے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی نہ صرف بھارت کے سائبر سکیورٹی نیٹ ورک پر کاری ضرب ہے بلکہ اسے عالمی سطح پر سبکی کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

سائبر حملے کو پاکستان کی طرف سے جاری جوابی اقدامات کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ پاکستان نہ صرف دفاعی میدان میں بلکہ ڈیجیٹل میدان میں بھی چوکنا ہے اور مؤثر انداز میں ردعمل دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ویب سائٹس ہیک کی

پڑھیں:

اہم وزارتوں اور اداروں پر بڑے سائبر حملے کا خطرہ، حکومت کا ہائی الرٹ

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان کی 39 اہم وزارتوں اور سرکاری اداروں کو سنگین سائبر حملوں کے خدشے کے پیشِ نظر ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ حملے مستقل ڈیٹا ضائع ہونے، کاروباری نظام رک جانے اور حساس معلومات کے لیک ہونے کا سبب بن سکتے ہیں۔

نیشنل سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (CERT) نے خبردار کیا ہے کہ ایک خطرناک رینسم ویئر “بلو لاکر” کو پاکستانی اداروں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس وائرس کے ذریعے کمپیوٹر فائلز لاک کر دی جاتی ہیں اور تاوان کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ یہ اینٹی وائرس کو غیر فعال کر کے پورے نیٹ ورک میں پھیلنے اور حساس ڈیٹا بھی چوری کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اس خطرے سے بچنے کے لیے نیشنل سیکیورٹی ڈویژن، الیکشن کمیشن، قومی اسمبلی، این آئی ٹی بی، پیمرا، این ڈی ایم اے، اوگرا اور ایف بی آر سمیت تمام متعلقہ اداروں کو ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔ اس میں واضح کیا گیا ہے کہ بلیو لاکر ونڈوز پر چلنے والے ڈیسک ٹاپس، لیپ ٹاپس، سرورز، نیٹ ورک اور کلاؤڈ اسٹوریج پر حملہ آور ہو سکتا ہے۔

اداروں کوایڈوائزری میں ہدایت دی گئی ہے کہ:

مشکوک ای میلز اور لنکس ہرگز نہ کھولے جائیں۔

غیر مصدقہ ذرائع سے کوئی بھی فائل یا سافٹ ویئر ڈاؤن لوڈ نہ کیا جائے۔

کمپیوٹر سیکیورٹی اور ای میل فلٹرنگ کو مضبوط بنایا جائے۔

محفوظ اور آف لائن بیک اپ لازمی رکھا جائے۔

ملازمین کو سائبر سیکیورٹی اور مشکوک مواد پہچاننے کی فوری تربیت دی جائے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بلیو لاکر زیادہ تر ٹروجنائزڈ ڈاؤن لوڈز، فشنگ ای میلز، غیر محفوظ فائل شیئرنگ پلیٹ فارمز اور ہیک شدہ ویب سائٹس کے ذریعے پھیل رہا ہے، اس لیے ہر سطح پر چوکسی لازمی ہے۔

Post Views: 8

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں خطرناک ’بلو لاکر‘ سائبر حملوں کا خدشہ، سرکاری اداروں کو ہائی الرٹ
  • پاکستان کی 39 وزارتوں کو ممکنہ سائبر حملوں کا خطرہ، نیشنل سرٹ کا انتباہ جاری
  • اہم وزارتوں اور اداروں پر بڑے سائبر حملے کا خطرہ، حکومت کا ہائی الرٹ
  • پاکستان کی 39 وزارتیں ’بلیو لاکر‘ سائبر حملے کے ہدف پر، سائبر ایمرجنسی ٹیم کا ہائی الرٹ
  • چین وسطی ایشیا میں حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لئے پودوں کا ڈیٹا بیس قائم کرے گا
  • ڈی جی ایف آئی اے کے نام پر شہریوں کو ہراساں کیے جانے کا انکشاف
  • نان فائلرز کیلئے بینک سے رقوم نکلوانے پر عائد ٹیکس میں اضافے کا اطلاق کردیا گیا
  • نان فائلرز کیلئے بری خبر، بینک سے رقم نکلوانے پر ٹیکس بڑھادیاگیا  
  • ویرات کوہلی کی نئی لُک نے مداحوں کو حیران کردیا
  • پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کے آئی ٹی سسٹم پر سائبر حملہ، ہیکرز نے تاوان کا مطالبہ کردیا