پاکستان کی جانب سے سائبر محاذ پر بھی مؤثر جوابی کارروائی، متعدد بھارتی سرکاری ویب سائٹس ہیک کر لی گئیں، جن میں حساس ادارے اور دفاعی محکمے شامل ہیں۔ ہیک کی گئی ویب سائٹس کا ڈیٹا منظرعام پر آ گیا ہے جبکہ کئی پلیٹ فارمز پر اسے ڈارک ویب پر فروخت کے لیے پیش کیا جا چکا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستانی سائبر ماہرین نے جن بھارتی ویب سائٹس کو نشانہ بنایا، ان میں آسام رائفل، ڈیپارٹمنٹ آف اٹامک انرجی، انڈین ڈیفنس پروڈکشن اور دیگر اہم پورٹلز شامل ہیں۔ پاکستان کی جانب سے ہیک کیا گیا بھارتی ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت کے لیے پیش کردیاگیا۔

ہیک کی گئی ویب سائٹس پر واضح طور پر درج کیا گیا ہے کہ بھارت دہشت گردی کی آماجگاہ ہے اور ان ویب سائٹس پر بھارتی دہشت گردی کے شواہد بھی جاری کیے گئے ہیں۔

اس سائبر کارروائی کے بعد بھارت کے آئی ٹی سیکٹر کے عالمی دعوے کھوکھلے ثابت ہو گئے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی نہ صرف بھارت کے سائبر سکیورٹی نیٹ ورک پر کاری ضرب ہے بلکہ اسے عالمی سطح پر سبکی کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

سائبر حملے کو پاکستان کی طرف سے جاری جوابی اقدامات کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ پاکستان نہ صرف دفاعی میدان میں بلکہ ڈیجیٹل میدان میں بھی چوکنا ہے اور مؤثر انداز میں ردعمل دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ویب سائٹس ہیک کی

پڑھیں:

لداخ میں تشدد کیلئے سونم وانگچک ذمہ دار ہے، بھارتی وزارت داخلہ

وزارت داخلہ نے کہا کہ وہ مطالبات جن پر وانگچوک بھوک ہڑتال پر تھے وہ اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی (ایچ پی سی) میں بحث کا لازمی حصہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی وزارت داخلہ نے بدھ کو سماجی کارکن سونم وانگچک کو لیہہ میں بدامنی کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا جس میں چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ دوسری طرف وانگچک جو لداخ کے لئے ریاستی درجے کے مطالبے پر 15 روزہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے تھے، تشدد کے بعد اپنی ہڑتال ختم کر دی۔ ایک بیان میں وزارت داخلہ نے کہا کہ وہ مطالبات جن پر وانگچوک بھوک ہڑتال پر تھے وہ اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی (ایچ پی سی) میں بحث کا لازمی حصہ ہیں، بہت سے لیڈروں کی جانب سے بھوک ہڑتال ختم کرنے پر زور دینے کے باوجود انہوں نے بھوک ہڑتال جاری رکھی، مزید یہ کہ "عرب بہاریہ" کی طرح کے احتجاج اور نیپال میں "جنریشن زیڈ" تحریک کا حوالہ دے کر اشتعال انگیز طریقے سے لوگوں کو گمراہ کیا۔

اس میں مزید کہا گیا کہ 24 ستمبر کو تقریباً 11.30 بجے، ان کی اشتعال انگیز تقریروں سے اکسایا گیا ایک ہجوم بھوک ہڑتال کے مقام سے نکل گیا اور سیاسی پارٹی (بی جے پی) کے دفتر کے ساتھ ساتھ سی ای سی لیہہ کے سرکاری دفتر پر حملہ کر دیا۔ انہوں نے ان دفاتر کو آگ لگا دی، سکیورٹی اہلکاروں پر حملہ کیا اور پولیس کی گاڑی کو نذر آتش کر دیا۔ بیان میں کہا گیا کہ بے قابو ہجوم نے سکیورٹی اہلکاروں پر حملہ کیا جس میں 30 سے ​​زیادہ پولیس/سی آر پی ایف اہلکار زخمی ہوئے۔ ہجوم نے عوامی املاک کی تباہی اور پولیس اہلکاروں پر حملے جاری رکھے۔ اپنے دفاع میں پولیس کو فائرنگ کا سہارا لینا پڑا جس میں بدقسمتی سے کچھ ہلاکتیں بھی ہوئیں۔

بھارتی وزارت نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ سونم وانگچک نے اپنے اشتعال انگیز بیانات کے ذریعے ہجوم کو بھڑکایا تھا۔ اتفاق سے ان پُرتشدد واقعات کے بیچ انہوں نے اپنی بھوک ہڑتال ختم کر دی اور صورت حال پر قابو پانے کی سنجیدہ کوشش کیے بغیر ایمبولینس میں اپنے گاؤں کے لئے روانہ ہوگئے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کی اگلی میٹنگ چھ اکتوبر کو طے کی گئی ہے جب کہ 25 اور 26 ستمبر کو لداخ کے رہنماؤں سے ملاقاتوں کا بھی منصوبہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سائبر ایجنسی کے 6 صحافیوں کو نوٹس پر حکم امتناع
  • پاک بھارت فائنل میچ ، ٹکٹوں کی فروخت پر دلچسپ آفر
  • ڈیٹا فروخت کرنیکا معاملہ، تحقیقاتی ٹیم نے رپورٹ مکمل کرنے کیلیے مزید وقت مانگ لیا
  • صارفین کا ڈیٹا لیک نہیں ہوا، مختلف ذرائع سے حاصل کرکے ڈارک ویب پر ڈالا گیا: پی ٹی اے
  • ٹرمپ نے ٹک ٹاک کے فروخت کی منظوری دے دی، امریکا میں نئی کمپنی بنے گی
  • لداخ میں تشدد کیلئے سونم وانگچک ذمہ دار ہے، بھارتی وزارت داخلہ
  • نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے پی ٹی آئی رہنما فلک جاوید کو گرفتار کر لیا
  • یورپ کے فضائی سلامتی کے نظام پر سائبر حملوں نے کی کمزرویاں بے نقاب کر دیں
  • ڈیجیٹل پرائیویسی خطرے میں: لاکھوں پاکستانیوں کا ڈیٹا ہیکرز کے ہتھے چڑھ گیا
  • آٹو سیکٹر میں ، 10 ارب روپے کی سرمایہ کاری کا اعلان