اسحاق ڈار سے ترکیہ ہم منصب کا رابطہ، بھارتی جارحیت سے آگاہ کیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق پاکستانی وزیر خارجہ سے ایک ٹیلیفونک گفتگو میں ترکیہ وزیر خارجہ نے پاکستان کے ذمہ دارانہ اور محتاط ردعمل کو سراہا، ترک وزیر خارجہ کی جانب سے پاکستان کو یقین دہانی کرائی گئی کہ انقرہ ہر سطح پر اسلام آباد کے ساتھ کھڑا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ترکیہ کے وزیر خارجہ حاکان فدان نے ٹیلیفونک رابطہ کیا، بھارتی جارحیت اور پاکستان کے ردعمل سے آگاہ کیا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق ترکیہ وزیر خارجہ نے پاکستان کے ذمہ دارانہ اور محتاط ردعمل کو سراہا، دونوں وزرائے کا قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق ہوا۔ ترک وزیر خارجہ کی جانب سے پاکستان کو یقین دہانی کرائی گئی کہ انقرہ ہر سطح پر اسلام آباد کے ساتھ کھڑا ہے اور کسی بھی قسم کی جارحیت یا غیر منصفانہ رویے کے خلاف پاکستان کے مؤقف کی حمایت جاری رکھے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان کے
پڑھیں:
آخری ایٹمی تجربہ 98ء میں کیا تھا، بھارتی موقف ہمیشہ غیر واضح: پاکستان
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پر خفیہ یا غیر قانونی ایٹمی سرگرمیوں کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت نے صدر ٹرمپ کے بیان کو مسخ کر کے پیش کیا۔ امریکی حکام پہلے ہی میڈیا کو صدر ٹرمپ کے بیان کی وضاحت کر چکے ہیں۔ پاکستان کا آخری ایٹمی تجربہ مئی 1998ء میں ہوا تھا۔ پاکستان کی ایٹمی پالیسی واضح، مستقل اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہے۔ بھارت نے ایٹمی تجربات پر پابندی کی قراردادوں میں ہمیشہ غیر واضح مؤقف اختیار کیا۔ پاکستان کا ایٹمی پروگرام مؤثر کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام کے تحت چل رہا ہے۔ پاکستان کا عالمی عدم پھیلاؤ کے قوانین پر مکمل عملدرآمد کا شاندار ریکارڈ ہے۔ پاکستان پر خفیہ یا غیر قانونی ایٹمی سرگرمیوں کے الزامات بے بنیاد ہیں۔مزید براں دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت کے جتنے طیارے گرائے پاکستان اس کی تعداد پر قائم ہے۔ کنفیوژن گرائے گئے رافیل اور دیگر طیاروں کے ماڈل پر ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بریفنگ میں کہا کہ پاکستان کی بہادر فضائیہ نے جتنے طیارے گرائے وہ تاریخ کا حصہ ہے۔ پاک فضائیہ نے کئی گنا بڑے دشمن کو شکست دی ہے جس کے بعد جنگ بندی کی درخواست بھارت نے امریکی صدر سے کی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی جنگی تیاریوں کے مقابلے میں پاکستان کی تیاریاں جدید ہیں۔