بین الاقوامی میڈیا پر آپریشن ’بُنیان مَرصُوص‘ کی گونج
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
اس وقت بین الاقوامی میڈیا پر بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستان کے آپریشن ’بُنیان مَرصُوص‘ کی گونج سنائی دے رہی ہے۔
الجزیرہ، سی این این، بی بی سی، فوکس نیوز اور نیویارک ٹائم میں پاکستان کی جوابی کارروائی کے نتیجے میں بھارت کو پہنچنے والے نقصان کا ذکر کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت کے خلاف جوابی کارروائی کے بعد امریکی سیکرٹری خارجہ کا آرمی چیف عاصم منیر سے رابطہ
مشرق وسطیٰ کے اہم میڈیا ہاؤس ’الجزیرہ‘ نے شمالی کشمیر میں اُڑی کے لگامہ گاؤں میں پاکستانی توپ خانے سے مچنے والی تباہی کا نمایاں ذکر کیا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق پاکستان کی جانب سے بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ الجزیرہ کے مطابق پاکستانی کارروائی کے پیش نظر پاکستان سے ملحق مغربی انڈیا کے ایئرپورٹس بند کر دیے گئے ہیں۔
بین الاقوامی نیوز پلیٹ فارم سی این این نے پاکستان کی جانب سے بھارت پر میزائل داغے جانے کا نمایاں الفاظ میں ذکر کیا ہے۔
سی این این نے بھارتی فوج کے حوالے بتایا ہے کہ انڈیا کی مغربی سرحدوں پر پاکستان کے ڈرون حملوں اور دیگر جنگی سازوسامان میں کھلم کھلا اضافہ جاری ہے۔
سی این این کے مطابق انڈین فوج نے بتایا کہ ہفتہ کی صبح مقامی وقت کے مطابق امرتسر میں ایک فوجی اڈے پر متعدد ’مسلح ڈرونز‘ کو پرواز کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
سی این این کے مطابق بھارتی فوج کا یہ بیان اس کے چند گھنٹے بعد آیا ہے جب پاکستان نے کہا تھا کہ اس نے ’بھارتی جارحیت‘ کے جواب میں ہفتے کی صبح بھارت کے خلاف جوابی فوجی آپریشن شروع کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:آپریشن بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص: بھارت کے متعدد اہم فوجی اہداف تباہ، دہلی میں پاکستانی ڈرونز کی پروازیں جاری
’فاکس نیوز‘ نے بھی جنوب مغربی ایشیا میں میں رونما ہونے والی صورتحال پر لکھا ہے کہ پاکستان نے حملوں کے اس نئے سلسلے میں بھارت کے اندر فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔
’فوکس نیوز‘ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
فوکس نیوز نے پاکستان کی مسلح افواج کے حوالے سے کہا ہے کہ بھارت پر جوابی حملے میں فوجی مقامات کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب بھارت نے جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں کے درمیان خوفناک کشیدگی میں اس کے 3 فضائی اڈوں پر میزائل داغے۔
پاکستانی فوجی حکام نے بتایا کہ ہندوستان نے اس سے قبل پاکستان کے اندر تین فضائی اڈوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا تھا، جن میں سے زیادہ تر کو روک دیا گیا تھا۔
بی بی سی نے بھی پاکستانی فوج کے مؤقف بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ پاکستانی فوج بھارت پر جوابی کارروائی کر رہی ہے۔
’نیویارک ٹائم‘ نے پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے لکھا ہے کہ امن کی کوششوں کے درمیان بھارت پاکستان تنازع کی چوتھی رات میں داخل ہو گیا ہے۔
’نیویارک ٹائم‘ کے مطابق بھارت نے ملک کے شمال میں بھاری ڈرون حملے کی اطلاع دی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الجزیرہ بی سی سی سی این این فوکس نیوز نیویارک ٹائمز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: الجزیرہ سی این این نیویارک ٹائمز نشانہ بنایا میں پاکستان پاکستان کے پاکستان کی کے مطابق بھارت کے
پڑھیں:
6 نومبر، کشمیریوں کی نسل کشی کا سیاہ ترین دن
ریاض احمدچودھری
قیام پاکستان کے اڑھائی ماہ بعد 29 اکتوبر 1947 کوبھارت نے کشمیر پر لشکر کشی کی اور ریاست ہائے جموں و کشمیر پر اپنا تسلط جما لیا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے نہتے کشمیریوں کے قتل عام کا سلسلہ بڑھتا چلا گیا۔ 6 نو مبر 1947 کو ڈوگرہ فوج اور ہندو بلوائیوں نے ایک سازش کے تحت جموں کے نہتے مسلمانوں کا قتل عام کیا تھا جو ہجرت کر کے پاکستان جارہے تھے۔ اس دن مظلوم اورمجبور ریاستی مسلمانوں کا خون اس بے دردی سے بہایا گیا جس کی تاریخ انسانی میں مثال نہیں ملتی۔
6 نومبر یوم شہداء جموں تحریک آزادی کشمیر کا سنگ میل ہے ۔لاکھوں کشمیریوں نے پاکستان کی محبت ، بھارت سے وطن کی آزادی کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔4نومبر کو بھارتی وزیر داخلہ سردار پٹیل ، بھارتی فوجی سربراہ سردار بلدیو سنگھ اور پٹیالیہ کے مہاراجہ کے ہمراہ جموں پہنچے تھے اور انہوںنے 5 نومبر کواعلان کیا تھا کہ پاکستان جانے کیلئے مسلمان پولیس لائنز میں اکٹھے ہو جائیں ۔ اگلے دن 6 نومبر کو خواتین اور بچوں سمیت مسلمانوں کو ٹرکوں میں بھر کر پاکستان کیلئے روانہ کیا گیا۔ تاہم منزل پر پہنچے سے قبل ہی بھارتی اور ڈوگرہ فوج اور ہندو بلوائیوں نے ان کا قتل عام کر دیا۔ 6 نومبر 1947 کو جموں کے مسلمانوں پر جو قہر ڈھایا گیا اس کی یادیں آج بھی کشمیریوں کے ذہنوںمیں تازہ ہیں۔ پاکستان لانے کے بہانے لاکھوں مسلمانوں کو بلاامتیاز جس سفاکی سے قتل کیا گیا اس سے انسانی روح کانپ اٹھتی ہے ۔دنیا کے 56 مسلمان ممالک مقبوضہ ریاست میں مظلوم مسلمانوں پر بھارتی فوج کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم پر خاموش ہیں۔
جموں کے مسلمانوں کاہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوںقتل عام محض ایک اتفاق نہ تھا بلکہ یہ ایک گہری سازش کا شاخسانہ تھا جس کا تعلق بھی قیام پاکستان کے مقصد کو ناممکن بنانا تھا۔ یوم شہدائے جموں دراصل اس عزم کی تجدید کے لیے منایا جاتا ہے کہ جموں کے مسلمانوں نے1947ء کو نومبر کے پہلے ہفتے میں اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ جس مقصد کے حصول کے لیے پیش کیا تھا اس مقصد کو نہ تو فراموش کیا جائے گا اور نہ ہی اس کے حصول میں آئندہ کسی بڑی سے بڑی قربانی سے دریغ کیا جائے گا۔
بھارت نے قیام پاکستان کے بعد سے ہی ہر ممکن طریقہ سے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو سرد کرنے اور کچلنے کی کوشش کی ہے مگر اس میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ بھارتی فوج نے لاکھوں مسلمانوں کو شہید کیا ۔ہزاروں کشمیری مائوں بہنوں اور بیٹیوں کی عصمت دری کی گئی۔ بچوں و بوڑھوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ہزاروں کشمیری نوجوان ابھی تک بھارتی جیلوں میں پڑ ے ہیں۔کشمیر کا کوئی ایسا گھر نہیں جس کا کوئی فرد شہید نہ ہوا ہو یا وہ کسی اور انداز میں بھارتی فوج کے ظلم و بربریت کا نشانہ نہ بنا ہو لیکن اس کے باوجود کشمیری مسلمانوں کے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ بھارت طاقت و قوت کے بل بوتے پرکشمیری مسلمانوں کو غلام بناکر رکھنا چاہتا ہے تاریخ گواہ کے کشمیری قوم برسوں سے عزم و استقلال کا پہاڑ بن کر بھارت کے ظلم و تشدد کو برداشت کر رہی ہے مگر ان کی بھارت سے نفرت کی شدت میں اضافہ ہی ہوا ہے، کوئی کمی نہیں آئی۔ مقبوضہ کشمیر میں اس کی آٹھ لاکھ فوج خود بھارت کے لئے بہت بڑا بوجھ بنتی جا رہی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج اور کٹھ پتلی انتظامیہ آزادی اور حریت کا نعرہ بلند کرنے والوںکی آواز کو دبانے کی ناکام کوششوں میں مصروف ہے۔ مقبوضہ علاقے میں اسلامی تہذیب و ثقافت کو مسخ کرنے اورتناسب آبادی کو تبدیل کرنیکی مذموم کوششیں کی جارہی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہے۔کھانے پینے کے سامان کی قلت ہے ۔کاروبا ر بند ہیں۔ معمولات زندگی معطل ہیں ۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے انسانیت سوز مظالم کی تمام حدیں کراس کر لی ہیں۔ تحریک آزادی کشمیربرہان مظفروانی کی شہادت کے بعد ایک نئے دور میں داخل ہو چکی ہے ۔ اس سے آزادی کی منزل اور قریب آگئی ہے۔ وہ دن بہت جلد آنے والا ہے جب ساری ریاست آزادہو کر پاکستان کا حصہ بنے گی۔
بھارت طاقت و قوت کے بل بوتے پر کشمیریوں کو زیادہ دیر تک غلام بنا کر نہیں رکھ سکتا۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کرفیو،ظلم و ستم ،شہادتوں پر اقوام متحدہ کی خاموشی سے اس کا دوہرا کردار ایک بار پھر کھل کر دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گیا ہے۔ حقوق انسانی کے وہ عالمی ادارے جنھوں نے جانوروں کے حقوق کے تحفظ کی بھی تنظیمیں بنا رکھی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی پر ان کی مجرمانہ خاموشی افسوسناک ہے۔ انہیں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سختی سے نوٹس لینا چا ہیے تھا مگر کسی نے نہیں لیا۔ پاکستانی حکمران ہی کشمیریوں کے نعروں اور پاکستان کے ساتھ ملنے کی آرزو لئے اپنی جانیں قربان کرنے والوں کے خون کی لاج رکھتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خاتمہ کے لئے عملی اقدامات کریں۔ جب تک بھارت کشمیر پر سے قبضہ ختم نہیں کرتا حکومت پاکستان کو کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی مدد جاری رکھنی چاہیے۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور اس شہ رگ کو دشمن کے قبضہ سے چھڑانا انتہائی ضروری ہے۔اگرحکمران ان کشمیریوں کی اخلاقی مدد کرنا اپنا فرض سمجھتے ہیں توپھر یہ کوئی اخلاق نہیں ہے کہ آپ کشمیری مسلمانوں کے حق میں دو چار بیانات دے کر خاموش ہو جائیں اور انہیں بھارت کے چنگل میں پھنسا ہوا چھوڑ دیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔