امریکی ماہرین کا پاکستان کی فوجی طاقت، مہارت اور بھارت پر برتری کا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا مستقل اور واحد حل سیاسی ہے۔ پروفیسر جان میئر شائیمر نے کہا کہ بھارت فوجی حکمتِ عملی کے ذریعے مسئلہ کشمیر حل نہیں کرسکتا۔ اسلام ٹائمز۔ معروف امریکی ماہرِ سیاسیات پروفیسر جان میئر شائیمر نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا مستقل اور واحد حل سیاسی ہے۔ پروفیسر جان میئر شائیمر نے کہا کہ بھارت فوجی حکمتِ عملی کے ذریعے مسئلہ کشمیر حل نہیں کرسکتا۔ امریکی پروفیسر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے پاس قابلِ ذکر فوجی صلاحیت ہے، بھارت کو پاکستان پر برتری حاصل کرنا مشکل ہوگا۔
دوسری جانب سعودی عرب، ایران، امریکا اور برطانیہ نے پاک بھارت کشیدگی میں کمی کی کوششیں تیز کردیں۔ سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر نئی دلی کے دورے کے بعد اسلام آباد پہنچ گئے، وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات بھی کی۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی پاکستان اور بھارت کے دورے کے بعد کل سعودی عرب جائیں گے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیراعظم شہباز شریف اور بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے رابطہ کیا، کشیدگی میں فوری کمی اور براہِ راست بات چیت پر زور دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مسئلہ کشمیر
پڑھیں:
ہماری فوجی کارروائیاں صبح 4 بجے آخری لمحے تک جاری رہیں، ایرانی وزیر خارجہ
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت کے جواب میں ایران کی مسلح افواج کی کارروائیاں صبح 4 بجے تک آخری لمحے تک جاری رہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں عراقچی نے ایرانی فوج کے عزم اور دفاعی صلاحیت کو سراہتے ہوئے کہا: “میں تمام ایرانی عوام کے ساتھ مل کر اپنی بہادر مسلح افواج کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جو اپنے خون کے آخری قطرے تک وطن کے دفاع کے لیے تیار رہتی ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ ایران نے دشمن کے ہر حملے کا پوری قوت سے جواب دیا اور جنگ بندی کے اعلان سے قبل ہر ممکن مزاحمت کی گئی۔
The military operations of our powerful Armed Forces to punish Israel for its aggression continued until the very last minute, at 4am.
Together with all Iranians, I thank our brave Armed Forces who remain ready to defend our dear country until their last drop of blood, and who…
اس سے قبل عراقچی کا کہنا تھا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان کوئی باضابطہ جنگ بندی معاہدہ نہیں ہوا، البتہ اگر اسرائیل نے تہران کے وقت کے مطابق صبح 4 بجے تک حملے بند کیے تو ایران بھی جوابی کارروائی روک دے گا۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے چند گھنٹے قبل جنگ بندی کا یکطرفہ اعلان کیا تھا، جس پر دونوں فریقین کی طرف سے مختلف بیانات سامنے آ رہے ہیں۔