سعودی وزیر مملکت خارجہ کی وزیراعظم سے ملاقات، پاک بھارت کشیدگی پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
سعودی وزیر مملکت خارجہ کی وزیراعظم سے ملاقات، پاک بھارت کشیدگی پر تبادلہ خیال WhatsAppFacebookTwitter 0 9 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز) وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی وزیرمملکت برائے خارجہ عادل الجبیر نے ملاقات کی اور موجودہ سکیورٹی صورتحال سمیت پاک بھارت کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران وزیراعظم نے خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز السعود کے ساتھ ساتھ ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے پاکستان اور سعودی عرب کے دیرینہ برادرانہ تعلقات کے مزید فروغ پر اطمینان کا اظہار کیا اور ہر مشکل وقت میں پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کرنے پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا۔ملاقات میں جنوبی ایشیا کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بھارت کے پاکستان کے خلاف میزائل اور ڈرون حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی جس کی وجہ سے کئی بے گناہ شہری بشمول خواتین اور بچوں کی شہادت واقع ہوئی اور املاک کو نقصان پہنچا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کی بلا اشتعال اور بلا جواز جارحیت پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی ہے اور اس جارحیت سے علاقائی امن و استحکام کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
وزیر اعظم نے پاکستان کی بہادر افواج کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے دفاع وطن میں مثالی حوصلے اور جرات کا مظاہرہ کیا اور دشمن کے ناپاک عزائم خاک میں ملا دیے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے مکمل طور پر پر عزم ہے اور اسے اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق اپنے دفاع کے لیے اقدامات لینے کا پورا پورا حق حاصل ہے۔ وزیراعظم نے خطے میں کشیدگی کو کم کرنے اور علاقائی امن قائم کرنے کے لیے سعودی حکومت کی سفارتی کوششوں کو سراہا۔سعودی وزیر مملکت نے پاکستانی شہریوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع پر دلی تعزیت کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کو جنوبی ایشیا کی موجودہ صورتحال پر گہری تشویش ہے۔انہوں نے سعودی عرب کی جانب سے کشیدگی میں کمی کے ساتھ ساتھ پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام تصفیہ طلب تنازعات کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے مطالبے کا اعادہ کیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبررافیل سمیت بھارتی طیارے تباہ ہونے کے ثبوت دنیا کے سامنے پیش،ننکانہ صاحب میں سکھوں کی عبادت گاہ پر 6بھارتی ڈرونز حملے ناکام بنائے، ترجمان پاک فوج رافیل سمیت بھارتی طیارے تباہ ہونے کے ثبوت دنیا کے سامنے پیش،ننکانہ صاحب میں سکھوں کی عبادت گاہ پر 6بھارتی ڈرونز حملے ناکام بنائے،... پاک فضائیہ نے بھارت کے تین رافیل سمیت پانچ طیارے گرانے کے ثبوت پیش کر دیئے آئی ایم ایف کی جانب سے قرض پروگرام کی اگلی قسط کی منظوری خوش آئند ہے ،عاطف اکرام شیخ آئی ایم ایف نے پاکستان کے اقتصادی جائزے کی منظور ی دیدی ،ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط جاری کرنے کا فیصلہ ہنگامی حالات میں امدادی کاموں کی تربیت دینے کا فیصلہ، اسلام آباد میں سیکڑوں نوجوان سامنے آگئے سعودی وزیر مملکت خارجہ کی وزیراعظم سے ملاقات، پاک بھارت کشیدگی پر تبادلہ خیال
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاک بھارت کشیدگی پر تبادلہ خیال سعودی وزیر مملکت نے پاکستان کے لیے
پڑھیں:
ٹیرفس اور ویزا خدشات کے درمیان آج بھارتی اور امریکی وزرائے خارجہ کی ملاقات
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 ستمبر 2025ء) امریکی صدر کی جانب سے بھارت پر روسی تیل کی خریداری کے باعث اضافی 25 فیصد محصولات عائد کرنے کے فیصلے کے بعد، جس کے نتیجے میں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے بھارت پر مجموعی محصولات کی شرح 50 فیصد تک پہنچ گئی ہے، یہ جے شنکر اور روبیو کی پہلی بالمشافہ ملاقات ہو گی۔
یہ اعلیٰ سطحی ملاقات اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ہو رہی ہے۔
دہلی میں باخبر ذرائع کا کہنا تھا کہ اس ملاقات کا مقصد بھارت اور امریکہ کے تعلقات میں حالیہ بہتری کو آگے بڑھانا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے اور حالیہ مہینوں میں پیدا ہونے والی خلیج کو پاٹنے کی کوششوں کا تسلسل ہے۔(جاری ہے)
جے شنکر اور روبیو کی آخری ملاقات جولائی کے اوائل میں واشنگٹن میں ہوئی تھی اور اس سے قبل رواں سال جنوری میں بھی دونوں ملے تھے۔
تاہم، یہ ملاقات پہلی بالمشافہ ملاقات ہو گی جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عائد کردہ تجارتی محصولات کی وجہ سے بھارت اور امریکہ کے تعلقات کشیدہ ہوئے ہیں۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارت پر 50 فیصد محصولات، جن میں 25 فیصد اضافی محصولات بھی شامل ہیں، روسی تیل کی خریداری کے باعث لگائے گئے ہیں۔یہ ملاقات ایسے وقت پر بھی ہو رہی ہے جب بھارت کے وزیرِ تجارت و صنعت پیوش گوئل پیر کے روز امریکہ کے ساتھ تجارتی مذاکرات کے لیے ایک وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔
بھارتی وزارت تجارت نے ایک بیان میں کہا، ''وفد کا مقصد باہمی فائدہ مند تجارتی معاہدے کے جلد از جلد اختتام کے لیے مذاکرات کو آگے بڑھانا ہے۔‘‘
گزشتہ ماہ دونوں ملکوں نے درمیان تجارتی مذاکرات دوبارہ شروع کر دیے ہیں اور ٹرمپ نے اعتماد ظاہر کیا ہے کہ معاہدے تک پہنچنے میں ''کوئی دشواری‘‘ نہیں ہو گی۔
باہمی تعلقات میں کشیدگیجے شنکر اور روبیو کے درمیان یہ اہم بات چیت ایسے وقت ہو رہی جب ٹرمپ انتظامیہ نے حال ہی میں ایچ ۔
ون بی ویزا کی فیس بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹرمپ کے دستخط شدہ حکم نامے کے بعد نئے درخواست گزاروں کے لیے اب ایک لاکھ ڈالر فیس درکار ہو گی۔ اس فیصلے کے فوراً بعد ٹیکنالوجی کمپنیوں اور ملازمین میں بے چینی پھیل گئی، اور اس سے ہزاروں بھارتی ملازمت کے متلاشی متاثر ہو سکتے ہیں۔بعد ازاں وائٹ ہاؤس نے وضاحت کی کہ یہ ایک وقتی فیس ہے اور یہ صرف نئی درخواستوں پر لاگو ہو گی، موجودہ ویزہ ہولڈرز اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔
تعلقات میں بہتری کی امیدجے شنکر پورے ہفتے کے دوران دوطرفہ اور کثیرالجہتی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھیں گے اور 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے عام مباحثے میں بھارت کا قومی موقف پیش کرنے والے ہیں۔
گزشتہ ماہ بھارت اور امریکہ کے تعلقات اس وقت بگڑ گئے جب ٹرمپ نے، یہ کہہ کر کہ نئی دہلی روسی تیل سستا خرید کر درآمد کر رہا ہے، بھارتی مصنوعات پر 50 فیصد بھاری محصول عائد کر دیا۔
واشنگٹن بھارت پر الزام لگا رہا ہے کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی جنگی مشین کو یوکرین میں تیل خرید کر فنڈ کر رہا ہے۔
تاہم، تعلقات میں بہتری اس وقت نظر آئی جب ٹرمپ نے بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کو ٹیلی فون کر کے ان کی سالگرہ پر مبارکباد دی۔ مودی کو ''قریبی دوست‘‘ قرار دیتے ہوئے ٹرمپ نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان جلد ہی تجارتی معاہدہ طے پا جائے گا۔
گزشتہ ہفتے امریکہ کے تجارتی نمائندے کے دفتر کے حکام کی ایک ٹیم نئی دہلی میں تجارتی معاہدے پر مذاکرات کے اگلے دور کے لیے آئی تھی۔
ادارت: صلاح الدین زین