ہر چیز لوگوں کے سامنے، دفاعی حکمت عملی سے بھارتی جارحیت کا جواب دیا، رانا ثناء اللہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
وفاقی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر وزیراعظم برائے سیاسی امور کا کہنا تھا کہ ہمارے بھرپور جواب سے بھارت کی مرمت ہوگئی ہے، بھارت کو دنیا میں ہزیمت اٹھانا پڑی، ہم نے سفارتی محاذ پر زبردست قوم ہونے کا ثبوت دیا، تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں نے قومی یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ مشیر وزیراعظم برائے سیاسی امور راناثنااللہ نے کہا ہے کہ ہر چیز لوگوں کے سامنے ہے، دفاعی حکمت عملی سے بھارتی جارحیت کا جواب دیا۔ وفاقی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راناثنااللہ نے کہا ہے کہ بھارت ابہام پیدا کرتا ہے، پاکستان نے میزائل اٹیک کیا، پاکستان کو انٹرنیشنل قوانین کے مطابق دفاع کا پورا حق حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ 6 اور7 مئی کو بھارت نے جارحیت کا مظاہرہ کیا، پاکستان نے دفاعی حکمت عملی سے بھارتی جارحیت کا جواب دیا، ہم نے بھارتی ڈرونز کو بھی مار گرایا، جہاں سے بھارت اٹیک کررہا تھا ہم نے ان کو نشانہ بنایا۔
مشیر وزیراعظم برائے سیاسی امور کا کہنا تھا کہ ہمارے بھرپور جواب سے بھارت کی مرمت ہوگئی ہے، بھارت کو دنیا میں ہزیمت اٹھانا پڑی، ہم نے سفارتی محاذ پر زبردست قوم ہونے کا ثبوت دیا، تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں نے قومی یکجہتی کا مظاہرہ کیا، پوری دنیا میں پاکستان میڈیا کی عزت بڑھی ہے، بھارتی میڈیا کی پوری دنیا کے سامنے بدنامی ہوئی۔ رانا ثنااللہ کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت پوری دنیا ہمارے ساتھ کھڑی ہے، دنیا جانتی ہے بھارت نے جارحیت کا مظاہرہ کیا اور ہم نے اپنا دفاع، ہم پہلگام واقعہ کے وقت سے ہی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کررہے ہیں، ہمارے دوست ممالک کا دنیا میں ایک اہم کردار ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کا مظاہرہ کیا جارحیت کا سے بھارت دنیا میں
پڑھیں:
27 ویں ترمیم کا مسودہ پیر یا منگل کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائیگا: رانا ثناء
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) مشیر وزیراعظم رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ آرٹیکل 243 اور آئینی عدالت بنانے پر پی پی اور مسلم لیگ ن متفق ہیں نجی ٹی وی سے گفتگو میں 27 ویں آئینی ترمیمی کے اہم نکات بتاتے انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کرنا چاہتے آرٹیکل 243 فورسز کو آئینی کردار دینے سے متعلق ہر گز نہیں بلکہ آرمڈ فورسز کی چیف آف کمانڈ سے متعلق ہے 27 ویں ترمیم کا مسودہ آج وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائے گا سپریم کورٹ اور آئینی عدالت کا سٹیٹس ایک ہوگا آئینی عدالت میں ممبر کی تعداد آٹھ کے قریب ہو سکتی آئینی عدالت کے چیف جج اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ہوں گے مسودہ اگلے پیر یا منگل کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا سٹینڈنگ کمیٹیوں کو بھی بھیجا جائے گا۔