ہمارے نیوز چینلز مذاق بن چکے ہیں! سوناکشی سنہا نے بھارتی میڈیا کو آڑے ہاتھوں لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران جہاں ہر طرف جنگ کا ماحول ہے وہیں بالی وُوڈ اداکارہ سوناکشی سنہا نے بھارتی میڈیا کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
بالی ووڈ کی معروف اداکارہ سوناکشی سنہا نے بھارتی میڈیا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ خوف و ہراس پھیلانے اور غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ سے باز آئے۔
سوناکشی سنہا نے مزید کہا کہ ہمارے نیوز چینلز ایک مذاق بن چکے ہیں۔ جو مبالغہ آرائی، چیخنے چلّانے والی آوازوں کے ساتھ وہ ڈرامہ دکھا رہے ہیں جس سے دماغ گھوم گیا ہے۔
اداکارہ نے سوال اُٹھایا کہ آخر یہ سب کیا ہو رہا ہے؟ میڈیا والے اپنا کام صحیح طریقے سے کریں، صرف سچ دکھائیں۔ جنگ کو سنسنی خیز بناکر عوام میں خوف پیدا نہ کریں۔
سوناکشی سنہا نے عوام کو بھی مشورہ دیا کہ صرف قابلِ بھروسا خبرنامہ دیکھیں۔ خبروں کے لیے ایسے ذرائع تلاش کریں جس پر اعتماد کیا جا سکے اور صرف اُسی پر توجہ دیں۔
اداکارہ نے عوام کو مخاطب کرکے مزید کہا کہ آپ لوگ یہ کچرا دیکھنا بند کریں جو یہ الٹے سیدھے نیوز چینلز دکھا رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر اپنے اس بیان میں سوناکشی سنہا نے وزارت دفاع کی یہ ہدایت بھی شامل کی جس میں میڈیا اور عوام کو خبردار کیا کہ محاذ جنگ پر جاری آپریشنز کی لائیو رپورٹنگ سے گریز کیا جائے۔
وزارت دفاع نے مزید ہدایت کی تھی کہ ایسی معلومات سے نہ صرف آپریشنز کو نقصان پہنچ سکتا ہے بلکہ فوجیوں کی جان کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
سوناکشی سنہا کی اس سوشل میڈیا پوسٹ کی کچھ صارفین نے ان کے حق گوئی اور جرات مندی کو سراہا جب کہ کچھ نے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے غدار قرار دیدیا۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: سوناکشی سنہا نے
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی کے بعد گورننس سے متعلق ٹرمپ کون سی تجاویز پیش کریں گے؛ تفصیلات سامنے آگئیں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ عرب اور مسلم رہنماؤں سے منگل کو ملاقات کریں گے، ملاقات میں ڈونلڈ ٹرمپ عرب اور مسلم ممالک کے رہنماؤں کو غزہ میں جنگ کے بعد کی گورننس اور امن سے متعلق تجویز پیش کریں گے۔
مغربی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں سعودی عرب، پاکستان، متحدہ عرب امارات، قطر، مصر، اردن، ترکیہ اور انڈونیشیا کے رہنما شریک ہوں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا چاہتا ہے کہ عرب اور مسلم ممالک غزہ میں فوج بھیجنے پر آمادہ ہوں تاکہ اسرائیل انخلا کرسکے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا یہ بھی چاہتا ہے کہ عرب اور مسلم ممالک فلسطین میں اقتدار کی منتقلی کے عمل اور بحالی کے کاموں کے لیے فنڈنگ بھی کریں۔
توقع ظاہر کی گئی ہے کہ صدر ٹرمپ عرب اور مسلم رہنماؤں سے جن امور پر بات کریں گے ان میں اسرائیلی انخلا سے متعلق اصول اور جنگ کے بعد غزہ میں گورننس سے متعلق امور شامل ہوں گے، ایک ایسا غزہ جس میں حماس کی مداخلت نہیں ہوگی۔