بھارتی فوجی ناکامی کی دنیا بھر میں گونج؛ بھارتی میڈیا نے مودی پر سوالات اٹھادیئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
اسلام آباد(اوصاف نیوز)بھارتی جارحیت کے بعد پاکستان کے تباہ کن جوابی حملوں سے نہ صرف بھارت کے دفاعی نظام کو شدید دھچکا پہنچ چکا ہے بلکہ اب بھارت کے اندر اور دنیا بھر سے سوالات کی گونج سنائی دینے لگی ہے۔
بھارتی اور بین الاقوامی میڈیا کے ساتھ ساتھ بھارتی دفاعی تجزیہ کاروں نے بھی مودی حکومت کی عسکری حکمت عملی، فضائی تحفظ اور قومی سلامتی کی مجموعی صلاحیت پر سخت سوالات اٹھا دیے ہیں۔
اہم ایئر بیسز کا دفاع کیوں ناکام؟
اُدھم پور اور بھٹنڈا جیسے اسٹریٹجک ایئر بیسز پر دن دہاڑے ہونے والی پاکستانی جوابی کارروائی کے بعد بھارتی میڈیا میں ہنگامہ برپا ہے۔ معروف اداروں نے سوال اٹھایا ہے کہ اربوں کے دفاعی بجٹ کے باوجود ان اہم تنصیبات کو محفوظ کیوں نہ رکھا جا سکا۔
NDTV اور الجزیرہ کی کڑی تنقید
NDTV، الجزیرہ اور دیگر بین الاقوامی نیوز چینلز نے بھارتی دفاعی نظام کی کمزوریوں کو نمایاں کیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق پاکستان کے ہائپرسونک میزائلوں نے اُدھم پور میں بھارت کے جدید ترین S-400 سسٹم کو تباہ کر دیا، جس کی قیمت 1.
بھارتی فضائیہ اور سائبردفاع مکمل ناکام
پاکستان کی فضائی کارروائیوں میں اُدھمپور، آکھنور، بھٹنڈا اور سرسا کے ایئر فیلڈز مکمل طور پر تباہ ہو گئے، جس سے بھارت کی فضائی برتری کو شدید دھچکا پہنچا۔
اسی طرح پاکستان نے سائبر محاذ پر بھی کاری ضرب لگائی ہے اور بی جے پی کی سرکاری ویب سائٹ، مہاراشٹر الیکشن کمیشن اور بھارتی فضائیہ سمیت درجنوں ویب سائٹس ہیک کر لی گئیں۔
بھارتی سائبر سکیورٹی کا جنازہ؟
بھارت کے 2,500 سے زائد نگرانی کے کیمروں کو ہیک کیا جا چکا ہے اور حساس سکیورٹی ڈیٹا لیک ہونے کی اطلاعات نے نئی دہلی کی نیندیں اڑا دی ہیں۔
آزاد صحافت پر پابندیاں؟
معروف صحافی کرن تھاپر نے جب دفاعی ماہر پاروین ساؤمی سے انٹرویو میں بھارتی فوجی ناکامیوں پر بات کی تو ساؤمی پر ہی پابندی لگا دی گئی۔ اس اقدام پر اظہارِ رائے کی آزادی پر شدید سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔
بھارت کا براہموس میزائل اسٹوریج اور توپ خانہ بھی نشانے پر
پاکستانی کارروائیوں میں دہرانگیاری میں بھارتی توپ خانہ، ناگروٹا میں براہموس میزائل سٹوریج اور اُری فیلڈ ڈپو کو بھی مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ بھارت کے بھاری جانی نقصان کی بھی اطلاعات ہیں۔
پاک فضائیہ کی صلاحیتوں کا اعتراف
میڈیا رپورٹس کے مطابق دنیا کی بہترین فضائیہ شمار ہونے والی پاک فضائیہ نے بھارت کے جدید دفاعی نظام میں موجود نقائص کو عیاں کر دیا ہے۔
بھارت کا 22 ہلاکتوں کا دعویٰ، ہزاروں نقل مکانی پر مجبور، معیشت بھی تباہ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بھارت کے
پڑھیں:
فلپائن؛ طوفان میں فوجی ہیلی کاپٹر بھی تباہ، 6 اہلکار ہلاک؛ مجموعی تعداد 86 ہوگئی
فلپائن میں آنے والے طاقتور طوفان کالماگی نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہر طرف لاشیں اور گھروں کا ملبہ پڑا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فلپائن فوج کا یو ایچ-ون ہیلی کاپٹر جزیرہ منڈاناؤ کے علاقے اگوسان ڈیلسور کے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں انجام دے رہا تھا۔
اس دروان امدادی ہیلی کاپٹر نامعلوم وجوہات کی بنا پر گرکر تباہ ہوگیا اور اس میں سوار تمام چھ اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔ جلی ہوئی لاشوں کو ملبے سے نکال لیا گیا۔
ان چھ اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد فلپائن میں آنے والے طوفان کالماگی میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 86 تک جا پہنچی ہے۔
سب سے زیادہ تباہی جزیرہ سیبو میں ہوئی جہاں 39 افراد ڈوبنے یا ملبے کے نیچے آ کر ہلاک ہوئے۔ قریبی جزیرے بوہول سے بھی ایک ہلاکت کی اطلاع ملی ہے۔
اب تک 10 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا جبکہ سیکڑوں مکانات زیرِ آب آ گئے۔ کئی شہروں میں بجلی منقطع ہے اور ٹیلی فون سروس بھی متاثر ہوئی۔
سیبو کی صوبائی انفارمیشن افسر اینجیلیز اورونگ نے بتایا کہ امدادی کاموں کے دوران ملبے تلے دبی لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے اور تاحال متعدد افراد لاپتا ہیں۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کئی علاقوں میں گاڑیاں پانی کے بہاؤ میں بہہ گئیں۔ گاڑیاں ایک دوسرے کے اوپر چڑھی ہوئی نظر آئیں۔
عینی شاہدین کے مطابق پانی اتنی تیزی سے بڑھا کہ لوگ گھروں کی بالائی منزلوں اور چھتوں پر پناہ لینے پر مجبور ہو گئے۔
ایک مقامی شہری جان پاتاجو نے بتایا کہ جب پانی کی سطح بڑھنے لگی تو ہم اوپر کی منزل پر چلے گئے، مگر پانی وہاں تک پہنچ گیا تو ہمیں چھت پر جانا پڑا۔
ریڈ کراس کی جاری کردہ تصاویر میں امدادی کارکنوں کو گھٹنوں تک پانی میں کھڑے متاثرہ شہریوں کو کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقام پر منتقل کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
سرکاری موسمیاتی ادارے پیگاسا کے مطابق طوفان کالماگی، جسے مقامی طور پر ٹینو کہا جا رہا ہے، منگل کی صبح زمین سے ٹکرایا۔
اس کے جھکڑوں کی رفتار 120 کلومیٹر فی گھنٹہ تک تھی جبکہ جھکڑوں کے جھونکے 165 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ریکارڈ کیے گئے۔
طوفان کے باعث 300 سے زائد پروازیں منسوخ کر دی گئیں اور بحری جہازوں کو بندرگاہوں پر واپس آنے کی ہدایت کی گئی۔
دریں اثنا، ویتنام نے بھی ہنگامی تیاریوں کا اعلان کیا ہے کیوں کہ طوفان کالماگی کا جمعرات کی رات ویتنام کے وسطی علاقوں سے ٹکرانے کا امکان ہے۔
یہ ویتنام کا وہی علاقہ ہے جہاں گزشتہ ہفتے سیلاب کے باعث کم از کم 40 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے جب کہ 3 افراد اب بھی لاپتا ہیں۔
یاد رہے کہ فلپائن میں سالانہ اوسطاً 20 طوفان آتے ہیں اور حالیہ مہینوں میں ملک زلزلوں اور شدید موسمی حالات سے پہلے ہی متاثر ہے۔